سندھ میں دو دن کی چھٹی — ہندو برادری کیلئے دیوالی کے موقع پر خوشخبری
سندھ حکومت نے ہندو برادری کے مذہبی تہوار دیوالی کے موقع پر ایک اہم اعلان کیا ہے، جس کے تحت سندھ میں دو دن کی چھٹی دی جا رہی ہے۔ یہ فیصلہ صوبے میں مذہبی رواداری، بین المذاہب ہم آہنگی اور ثقافتی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے ایک خوش آئند قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
سرکاری نوٹیفکیشن کا اجرا
محکمہ سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن اینڈ کوآرڈی نیشن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق سندھ میں دو دن کی چھٹی یعنی 20 اور 21 اکتوبر 2025 کو دی جائے گی۔ تاہم یہ تعطیلات صرف ان سرکاری محکموں کے ہندو ملازمین کے لیے ہوں گی جو صوبائی حکومت، نیم سرکاری اداروں یا بلدیاتی محکموں میں کام کر رہے ہیں۔
نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ اگر کسی یونیورسٹی، کالج یا اسکول میں انہی تاریخوں پر امتحانات شیڈول ہیں تو انہیں بعد میں ری شیڈول کیا جائے گا تاکہ ہندو طلبہ اور اساتذہ دیوالی کا تہوار اپنے اہل خانہ کے ساتھ خوشی سے منا سکیں۔
سندھ حکومت کا شاندار اقدام
سندھ میں دو دن کی چھٹی کا اعلان نہ صرف مذہبی لحاظ سے ایک اہم فیصلہ ہے بلکہ یہ سندھ حکومت کے اس وژن کی بھی عکاسی کرتا ہے جو تمام مذاہب کے ماننے والوں کو برابر کے حقوق فراہم کرنے پر یقین رکھتا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے اپنی کابینہ کے اجلاس میں کہا کہ دیوالی خوشیوں اور روشنیوں کا تہوار ہے، اور سندھ کی ثقافت ہمیشہ مذہبی ہم آہنگی کی مثال رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ وہ صوبہ ہے جہاں صدیوں سے مختلف مذاہب کے لوگ محبت، احترام اور بھائی چارے کے ساتھ رہ رہے ہیں، اور سندھ میں دو دن کی چھٹی اسی جذبے کی نمائندگی کرتی ہے۔
دیوالی — روشنیوں کا تہوار
دیوالی ہندو برادری کا سب سے بڑا تہوار ہے جو روشنی، خوشی، محبت اور امن کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ یہ تہوار اندھیرے پر روشنی اور برائی پر اچھائی کی فتح کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ سندھ میں دو دن کی چھٹی کے اعلان سے ہندو برادری کو یہ موقع ملے گا کہ وہ اپنے مذہبی فرائض پوری آزادی سے انجام دے سکے اور اپنے پیاروں کے ساتھ یہ تہوار منائے۔
دیوالی کے دوران گھروں، مندروں اور گلیوں کو چراغوں، دیوں اور رنگولیوں سے سجایا جاتا ہے۔ لوگ ایک دوسرے کو تحفے دیتے ہیں اور خوشی کا اظہار کرتے ہیں۔ سندھ میں تھرپارکر، میرپورخاص، عمرکوٹ، بدین اور کراچی کے مختلف علاقوں میں دیوالی کی تقریبات خاص طور پر جوش و خروش سے منائی جاتی ہیں۔
سندھ میں دو دن کی چھٹی — مذہبی رواداری کی مثال
پاکستان ایک کثیر المذاہب معاشرہ ہے جہاں مختلف عقائد سے تعلق رکھنے والے افراد بستے ہیں۔ سندھ میں دو دن کی چھٹی کا اعلان اس حقیقت کی علامت ہے کہ حکومت اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی مذہبی آزادی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
سندھ اسمبلی میں بھی اس فیصلے کو سراہا گیا اور ارکانِ اسمبلی نے کہا کہ یہ اقدام اقلیتوں کے اعتماد کو مضبوط بنائے گا۔ اقلیتی رہنما رمیش کمار نے کہا کہ سندھ ہمیشہ سے محبت، برداشت اور یکجہتی کا گہوارہ رہا ہے، اور سندھ میں دو دن کی چھٹی کا اعلان اسی روایت کو آگے بڑھانے کا ایک خوبصورت پیغام ہے۔
تعلیم اور دفاتر میں انتظامات
نوٹیفکیشن کے مطابق، تمام سرکاری ادارے، نیم خود مختار تنظیمیں، بلدیاتی دفاتر، اور صوبائی محکمے سندھ میں دو دن کی چھٹی کے دوران بند رہیں گے۔ تاہم جہاں کسی ضروری سروس کا تعلق ہے جیسے اسپتال یا ایمرجنسی سروسز، وہاں معمول کے مطابق کام جاری رہے گا۔
اساتذہ اور طلبہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ امتحانات کی نئی تاریخوں کے بارے میں اداروں سے رابطہ کریں تاکہ کسی کو کسی قسم کی دشواری نہ ہو۔
ہندو برادری کی خوشی
سندھ میں دو دن کی چھٹی کے اعلان کے بعد ہندو برادری میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ہندو رہنماؤں نے کہا کہ حکومت سندھ نے ہمیشہ ان کے مذہبی تہواروں کو عزت و احترام کے ساتھ تسلیم کیا ہے۔
کراچی، عمرکوٹ، حیدرآباد اور تھرپارکر میں دیوالی کی تیاریاں عروج پر پہنچ چکی ہیں۔ لوگ گھروں کی صفائی، رنگ و روغن اور دیے جلانے میں مصروف ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ خصوصی مذہبی رسومات کے لیے مندروں کو بھی خوبصورتی سے سجایا جا رہا ہے۔
عوامی سطح پر پذیرائی
سوشل میڈیا پر بھی سندھ میں دو دن کی چھٹی کے اعلان کو زبردست پذیرائی ملی ہے۔ مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے اس فیصلے کو مذہبی ہم آہنگی کی بہترین مثال قرار دیا۔
بہت سے صارفین نے یہ بھی کہا کہ اسی طرح کے اقدامات پورے پاکستان میں کیے جانے چاہئیں تاکہ تمام مذاہب کے ماننے والوں کو برابری کا احساس ہو اور معاشرہ مزید مضبوط ہو۔
پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق
پاکستان کے آئین کے مطابق، ہر شہری کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کی مکمل آزادی حاصل ہے۔ اس حوالے سے سندھ ہمیشہ سے اقلیتوں کے لیے سب سے زیادہ دوستانہ صوبہ سمجھا جاتا ہے۔ سندھ میں دو دن کی چھٹی جیسے اقدامات اس عزم کو مزید تقویت دیتے ہیں کہ اقلیتوں کو سماجی، مذہبی اور معاشی طور پر مکمل تحفظ حاصل رہے گا۔
ہندو برادری کے لیے سندھ حکومت کی عام تعطیل کا اعلان
آخر میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ سندھ میں دو دن کی چھٹی کا فیصلہ ایک علامتی نہیں بلکہ عملی قدم ہے۔ یہ نہ صرف ہندو برادری کے لیے خوشی کا باعث ہے بلکہ پورے معاشرے کے لیے امن، احترام اور اتحاد کا پیغام ہے۔