• Contact Us
  • About Us
ہفتہ, 27 ستمبر 2025
فرمان الہی
نماز کے اوقات
بانی / ایڈیٹرانچیف : شاہنواز خان
پبلشر: شہباز خان
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • کاروبار
  • دلچسپ
  • ٹیکنالوجی
  • کالمز
  • مزید
    • موسم / ما حولیات
    • صحت
    • سپورٹس
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • کاروبار
  • دلچسپ
  • ٹیکنالوجی
  • کالمز
  • مزید
    • موسم / ما حولیات
    • صحت
    • سپورٹس
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
No Result
View All Result

سولر صارفین کے لیے بری خبر، مہنگا میٹر لازمی

رئیس الاخبار نیوز by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 10, 2025
in کاروبار
سولر صارفین کے لیے بری خبر، مہنگے میٹر اور پینلز کی چوری کے مسائل

پاکستان میں سولر صارفین کے لیے بری خبر، بڑھتے مسائل اور نئے چیلنجز

587
SHARES
3.3k
VIEWS
Share on WhatsAppShare on FacebookShare on Twitter

سولر صارفین کے لیے بری خبر، بڑھتے مسائل اور نئے چیلنجز

پاکستان میں بجلی کے بڑھتے بلوں اور توانائی کے بحران نے عوام کو سخت پریشانی میں ڈال رکھا ہے۔ اسی وجہ سے زیادہ تر لوگ متبادل ذرائع توانائی کی طرف رخ کر رہے ہیں، جن میں سولر سسٹم سب سے زیادہ مقبول ہیں۔ مگر حالیہ دنوں میں آنے والی اطلاعات نے یہ واضح کر دیا ہے کہ اب ایک بار پھر سولر صارفین کے لیے بری خبر سامنے آ گئی ہے۔ یہ خبر نہ صرف موجودہ صارفین کو متاثر کر رہی ہے بلکہ نئے خریداروں کو بھی الجھن میں ڈال رہی ہے۔

اے ایم آئی میٹر کی شرط، سولر صارفین کے لیے بری خبر

یہ بھی پڑھیے

سونے کی قیمت میں اضافہ – عالمی اور پاکستانی مارکیٹ کا مکمل تجزیہ

پاکستان اسٹاک مارکیٹ 100 انڈیکس میں 4219 پوائنٹس کا تاریخی اضافہ – نئی بلند ترین سطح

پاکستان پر قرضوں کا بوجھ ہر شہری کا قرضہ 3 لاکھ 18 ہزار روپے سے تجاوز

لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس کے مطابق اب سولر کنکشن صرف اے ایم آئی (AMI) میٹر کے ذریعے ہی فراہم کیا جائے گا۔ پہلے جو میٹر تقریباً 35 ہزار روپے میں دستیاب تھا، اب وہی 70 ہزار روپے میں لگے گا۔ یہ اضافہ براہِ راست سولر صارفین کے لیے بری خبر ہے کیونکہ اس فیصلے نے لاگت میں دوگنا اضافہ کر دیا ہے۔

سولر صارفین کو درپیش چیلنجز

یہ حقیقت ہے کہ سولر صارفین کے لیے بری خبر کوئی نئی بات نہیں رہی۔ پچھلے چند برسوں میں بار بار ایسے فیصلے سامنے آئے ہیں جنہوں نے عوام کو مشکلات میں ڈالا۔ ان میں شامل ہیں:

سولر سسٹم کی بڑھتی قیمتیں۔

اے ایم آئی میٹر کی مہنگی شرط۔

سولر پینلز کی چوری کے بڑھتے واقعات۔

حکومتی پالیسیوں میں غیر یقینی صورتحال۔

سبسڈی اور ریلیف کی کمی۔

ان سب مسائل نے مل کر عام آدمی کے لیے سولر سسٹم لگانا مشکل بنا دیا ہے۔ اسی لیے عوام کہہ رہے ہیں کہ یہ سب کچھ دراصل بار بار سولر صارفین کے لیے بری خبر ہی بن کر سامنے آ رہا ہے۔

سولر پینلز کی چوری، ایک اور بری خبر

رپورٹس کے مطابق پنجاب کے مختلف اضلاع میں اسکولوں سے سولر پینلز کی چوری کے واقعات تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ صرف راجن پور کے 50 سے زائد اسکولوں سے 2022-23 کے دوران سولر پینلز چوری ہو گئے۔ یہ صورتحال گھریلو اور کمرشل صارفین کے لیے بھی تشویش ناک ہے۔ جب پبلک مقامات پر سولر پینلز محفوظ نہیں تو گھروں اور دکانوں پر انہیں محفوظ رکھنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ اس لیے یہ پہلو بھی سولر صارفین کے لیے بری خبر سے کم نہیں۔

عوامی ردعمل اور مایوسی

عام شہریوں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو سولر انرجی کو آسان اور سستا بنانا چاہیے تاکہ لوگ بجلی کے بلوں کے بوجھ سے بچ سکیں۔ لیکن اس کے برعکس بار بار ایسے اقدامات کیے جا رہے ہیں جو صرف سولر صارفین کے لیے بری خبر ہی ثابت ہو رہے ہیں۔ عوامی ردعمل میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ بجلی کمپنیوں کو اپنے انفراسٹرکچر بہتر بنانے پر توجہ دینی چاہیے نہ کہ سولر اپنانے والے صارفین کو مزید بوجھ تلے دبانا چاہیے۔

ماہرین کی رائے

توانائی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ سولر انرجی پاکستان کے توانائی بحران کا بہترین حل ہے، لیکن اگر ہر نئے قدم کے ساتھ سولر صارفین کے لیے بری خبر آتی رہی تو عوام اس جانب راغب نہیں ہوں گے۔ نتیجہ یہ ہوگا کہ ملک میں بجلی کی قلت مزید بڑھے گی اور درآمدی فیول پر انحصار کم ہونے کے بجائے مزید بڑھ جائے گا۔

مستقبل کے خدشات

اگر حکومت نے موجودہ پالیسیوں پر نظر ثانی نہ کی تو مستقبل میں:

نئے صارفین سولر لگانے سے ہچکچائیں گے۔

موجودہ صارفین کو مزید مالی مشکلات کا سامنا ہوگا۔

چوری کے بڑھتے واقعات لوگوں کا اعتماد مزید کم کریں گے۔

یہ تمام عوامل اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں مزید سولر صارفین کے لیے بری خبر سامنے آ سکتی ہے۔

حکومت کے لیے تجاویز

ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو فوری اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ سولر انرجی کا فروغ ممکن بنایا جا سکے:

سولر میٹرز کی قیمت کم کی جائے۔

صارفین کو سبسڈی فراہم کی جائے۔

چوری کے واقعات روکنے کے لیے سخت سیکیورٹی اقدامات کیے جائیں۔

سولر صارفین کے لیے آسان اقساط میں اسکیمز متعارف کروائی جائیں۔

اگر یہ اقدامات نہ کیے گئے تو ہر گزرتے دن کے ساتھ سولر صارفین کے لیے بری خبر ہی آتی رہے گی۔

چین سے سولر پینلز کی درآمد مہنگی ہونے کا خدشہ، صارفین اور مارکیٹ پریشان

مختصر یہ کہ پاکستان میں توانائی بحران کے حل کے بجائے اسے مزید بڑھایا جا رہا ہے۔ جہاں عوام بجلی کے بھاری بلوں سے نجات کے لیے سولر سسٹم کا انتخاب کر رہے تھے، وہاں اب مہنگے میٹر، پینلز کی چوری اور پالیسیوں کی غیر یقینی صورتحال ان کے لیے ایک نئی مشکل بن گئی ہے۔ اس سب کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ موجودہ حالات میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والا طبقہ وہی ہے جس کے لیے بار بار سولر صارفین کے لیے بری خبر سامنے آ رہی ہے۔

Tags: اے ایم آئی میٹرتوانائی بحرانسولر پینلز چوریسولر سسٹمسولر صارفین کے لیے بری خبرسولر میٹر
Previous Post

الیکشن کمیشن نے رانا ثناء اللہ کا نوٹیفکیشن جاری کیا – سینیٹ نشست کا بڑا فیصلہ

Next Post

ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کیس: اغوا کے مقدمہ میں ملزم حسن زاہد کی ضمانت خارج

رئیس الاخبار نیوز

رئیس الاخبار نیوز

متعلقہ خبریں

سونے کی قیمت میں اضافہ – عالمی اور مقامی مارکیٹ اپڈیٹ
کاروبار

سونے کی قیمت میں اضافہ – عالمی اور پاکستانی مارکیٹ کا مکمل تجزیہ

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 27, 2025
پاکستان اسٹاک مارکیٹ 100 انڈیکس 4219 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ نئی بلند ترین سطح پر
کاروبار

پاکستان اسٹاک مارکیٹ 100 انڈیکس میں 4219 پوائنٹس کا تاریخی اضافہ – نئی بلند ترین سطح

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 27, 2025
پاکستان پر قرضوں کا بوجھ
کاروبار

پاکستان پر قرضوں کا بوجھ ہر شہری کا قرضہ 3 لاکھ 18 ہزار روپے سے تجاوز

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 26, 2025
مہنگائی کی شرح میں کمی اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ
کاروبار

مہنگائی کی شرح میں کمی کے باوجود عوامی مشکلات برقرار

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 26, 2025
آئی ایم ایف ٹیکس ہدف پورا نہ ہونے پر ایف بی آر سے وضاحت طلب
کاروبار

آئی ایم ایف ٹیکس ہدف پورا نہ ہونے پر شدید تحفظات کا اظہار

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 26, 2025
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تاریخی تیزی اور ڈالر کی قیمت میں کمی
کاروبار

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تاریخی بلند پروازی سرکلر ڈیٹ کے خاتمے اور ڈالر ریٹ میں کمی

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 26, 2025
مفت الیکٹرک اسکوٹیز
کاروبار

سندھ حکومت: خواتین کے لیے مفت الیکٹرک اسکوٹیز کی تقسیم

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 25, 2025
Next Post
ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کے اغوا کیس میں اہم پیشرفت: ملزم حسن زاہد کی ضمانت منسوخ، جیل روانگی کا حکم سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ نے جہاں کئی افراد کو شہرت عطا کی، وہیں کچھ تلخ اور خطرناک پہلو بھی سامنے آئے۔ حالیہ دنوں میں سامنے آنے والا ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کا مبینہ اغوا اور دھمکیوں کا کیس اس کی ایک واضح مثال ہے۔ اس کیس میں مرکزی ملزم حسن زاہد کی ضمانت عدالت نے خارج کر دی ہے اور اسے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔ یہ واقعہ نہ صرف ایک سنگین فوجداری مقدمہ ہے بلکہ سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے لیے ایک وارننگ بھی ہے کہ شہرت کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی کے مسائل بھی بڑھ سکتے ہیں۔ پس منظر: سامعہ حجاب اور حسن زاہد کا تعلق متاثرہ ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کے مطابق، ملزم حسن زاہد سے ان کی دوستی تقریباً چھ ماہ قبل ہوئی تھی، جو بعد میں منگنی میں بدل گئی۔ ابتدا میں حسن ایک مہذب اور خیال رکھنے والا شخص لگا، لیکن وقت کے ساتھ اس کے رویے میں تبدیلی آتی گئی۔ سامعہ نے بتایا کہ جب ان کی قریبی دوست اور معروف ٹک ٹاکر ثنا یوسف کا قتل ہوا، تو وہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہو گئیں اور حسن سے فاصلہ اختیار کرنا شروع کر دیا۔ اسی دوران حسن کا رویہ جارحانہ ہو گیا اور وہ دھمکیاں دینے لگا۔ اغوا کی کوشش: سامعہ کے انکشافات سامعہ حجاب کے مطابق، حسن زاہد نے انہیں زبردستی گاڑی میں بٹھانے کی کوشش کی اور واضح الفاظ میں کہا: "اب ہم تمہیں اپنے ساتھ لے کر جائیں گے، تمہیں اپنے گھر کے بیسمنٹ میں بند کر دیں گے جہاں تمہیں کوئی نہیں ڈھونڈ سکے گا۔" یہ الفاظ ایک سنگین خطرے کی نشان دہی کرتے ہیں اور اس واقعہ کی سنگینی کو اجاگر کرتے ہیں۔ سامعہ کا کہنا ہے کہ وہ بڑی مشکل سے اس صورتحال سے بچ کر نکلیں اور پولیس کو فوری طور پر اطلاع دی۔ پولیس کارروائی اور گرفتاریاں پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حسن زاہد کو حراست میں لے لیا اور ابتدائی طور پر دھمکیاں دینے اور نقدی چھیننے کے مقدمے میں 2 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا۔ بعد ازاں، اغوا کے ایک نئے مقدمے میں بھی حسن کے خلاف کارروائی کی گئی، جس میں پولیس نے 8 دن کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی۔ تاہم عدالت نے ریمانڈ کی بجائے جوڈیشل ریمانڈ منظور کرتے ہوئے حسن زاہد کو جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔ پولیس کے مطابق، ملزم سے موبائل فون، گاڑی اور اسلحہ برآمد کیا جائے گا۔ مزید یہ کہ حسن زاہد کی نشاندہی پر دیگر ممکنہ ملزمان کی گرفتاری بھی متوقع ہے، جو اس اغوا کی سازش میں شامل ہو سکتے ہیں۔ قانونی نقطہ نظر: ضمانت کی منسوخی عدالت کی جانب سے حسن زاہد کی ضمانت مسترد کیے جانے کا فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عدالت نے متاثرہ فریق کی بات کو سنجیدگی سے سنا اور کیس میں موجود شواہد کو قابلِ توجہ گردانا۔ عدالت نے قرار دیا کہ کیس کی سنگینی اور متاثرہ فرد کے خدشات کے پیشِ نظر ملزم کو جیل بھیجنا ہی مناسب ہے تاکہ تفتیش بغیر کسی دباؤ کے مکمل ہو سکے۔ سوشل میڈیا کا کردار اس واقعہ میں ایک اور اہم پہلو سوشل میڈیا کا کردار ہے۔ سامعہ حجاب اور ان کی مرحومہ دوست ثنا یوسف دونوں ہی سوشل میڈیا پر مقبول ٹک ٹاکرز تھیں۔ سامعہ نے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کی تفصیلات بھی عوام کے ساتھ سوشل میڈیا کے ذریعے شیئر کیں، جس کے بعد یہ معاملہ قومی میڈیا کی سرخیوں میں آ گیا۔ عوامی دباؤ اور میڈیا کی توجہ نے یقینی طور پر پولیس کو فوری کارروائی پر مجبور کیا، جو ایسے کیسز میں اکثر تاخیر کا شکار ہو جاتے ہیں۔ متاثرہ خاتون کا بیان اور نفسیاتی اثرات سامعہ حجاب کا کہنا ہے کہ ثنا یوسف کے قتل کے بعد وہ مسلسل ذہنی دباؤ کا شکار تھیں اور حسن زاہد کا رویہ ان کے لیے مزید پریشان کن بن گیا۔ وہ کہتی ہیں کہ: "جب میں نے فاصلہ اختیار کرنا شروع کیا، تب اس نے اصل چہرہ دکھایا۔ نہ صرف دھمکیاں دیں بلکہ مجھے اغوا کرنے کی کوشش بھی کی۔" ان بیانات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ متاثرہ خاتون اس وقت شدید خوف اور ذہنی دباؤ کا سامنا کر رہی ہیں، جو کہ ہر اس فرد کے لیے لمحہ فکریہ ہے جو عوامی سطح پر پہچانا جاتا ہے۔ خواتین کے تحفظ پر سوالیہ نشان یہ واقعہ صرف سامعہ حجاب تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک وسیع تر سماجی مسئلے کی نشاندہی کرتا ہے۔ سوشل میڈیا پر سرگرم خواتین کے ساتھ اس قسم کے واقعات کا ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان میں خواتین، خصوصاً بااثر سوشل میڈیا پرسنالٹیز، کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مزید مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے۔ مستقبل کے امکانات پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس کیس میں تفتیش کو مزید آگے بڑھا رہے ہیں اور اسلحہ، گاڑی اور دیگر شواہد برآمد کیے جائیں گے۔ اگر تحقیقات میں یہ بات ثابت ہو گئی کہ اغوا کی کوشش واقعی موجود تھی، تو حسن زاہد کو طویل قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، اس کیس کے منظرِ عام پر آنے سے دیگر متاثرہ خواتین کو بھی حوصلہ مل سکتا ہے کہ وہ اپنے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے خلاف آواز بلند کریں۔ نتیجہ ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کا اغوا اور دھمکیوں کا کیس صرف ایک فرد کا مسئلہ نہیں بلکہ سوشل میڈیا سے جڑی شہرت اور خطرات کا آئینہ ہے۔ حسن زاہد کی ضمانت کا مسترد ہونا اور اس کی جیل روانگی اس بات کی علامت ہے کہ عدالتی نظام متاثرہ افراد کو سننے اور تحفظ فراہم کرنے کے لیے متحرک ہے۔ تاہم، یہ بھی ضروری ہے کہ ایسے واقعات کی مکمل، غیر جانبدارانہ اور شفاف تفتیش ہو تاکہ مجرموں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔ سامعہ حجاب نے اپنے خوف اور حقیقت کو دنیا کے سامنے لا کر ایک بہادر قدم اٹھایا ہے، جو ممکنہ طور پر دوسرے متاثرین کو بھی آواز اٹھانے کی ہمت دے گا۔ ریاستی اداروں، عدالتوں، میڈیا اور عوام کو ایسے معاملات میں سنجیدگی، ہمدردی اور قانون کے مطابق کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ معاشرے میں خواتین کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے، اور سوشل میڈیا کی دنیا ایک محفوظ جگہ بن سکے۔

ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کیس: اغوا کے مقدمہ میں ملزم حسن زاہد کی ضمانت خارج

E-paper

آج کی مقبول خبریں

  • پنجاب الیکٹرک بائیک اسکیم کے تحت شہری کو بائیک اور سبسڈی کی فراہمی

    الیکٹرک بائیک اسکیم: پنجاب حکومت کا1 لاکھ روپے سبسڈی پروگرام کا آغاز ،مکمل طریقہ سامنے

    1224 shares
    Share 490 Tweet 306
  • سونے کی قیمت آج: فی تولہ 200 روپے کمی – تازہ ترین ریٹ 2025

    882 shares
    Share 353 Tweet 221
  • ڈرائیونگ لائسنس فیس 2025: نیا شیڈول اور طریقہ کار

    631 shares
    Share 252 Tweet 158
  • ‫نیا ہونڈا CD 70 ماڈل پاکستان میں متعارف، قیمت Rs 157,900 طے‬

    693 shares
    Share 277 Tweet 173
  • ایشیا کپ سپر فور: بھارت اور سری لنکا کا دبئی میں بڑا مقابلہ

    587 shares
    Share 235 Tweet 147
logo_new_2_white

پاکستان اور دنیا بھر سے خبریں فراہم کرنے والا معروف بین الاقوامی اردو اخبار قائم کیا گیا، معتبر صحافت کے لیے قابل اعتماد۔

اہم لنکس

  • اسلام آباد
  • صحت
  • موسم / ما حولیات

رابطہ کریں

Lower Ground Floor, Plaza No. 80, Street No. 34 & 35, InT Centre, Sector G10/1, Islamabad.

  • info@raeesulakhbar.com
  • +92 51 613 2231
  • 24 گھنٹے سروس

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • کاروبار
  • دلچسپ
  • ٹیکنالوجی
  • کالمز
  • مزید
    • موسم / ما حولیات
    • صحت
    • سپورٹس
  • ای نيوز پیپر

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar