سونے کی قیمت میں کمی عوام کے لیے خوشخبری یا وقتی ریلیف؟
ملک بھر میں ایک بار پھر سونے کی قیمت میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے،
جو عام صارفین کے لیے وقتی راحت جبکہ سرمایہ کاروں کے لیے سوچنے کا موقع بن گئی ہے۔
آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق
فی تولہ سونے کی قیمت میں ایک ہزار روپے کی نمایاں کمی ہوئی ہے،
جس کے بعد فی تولہ سونا 4 لاکھ 19 ہزار 362 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔
یہ کمی نہ صرف مقامی مارکیٹ میں اہم سمجھی جا رہی ہے بلکہ
عالمی سطح پر بھی سونے کی قیمت میں مسلسل اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
سونے کی نئی قیمت کیا ہے؟
ایسوسی ایشن کے مطابق، آج ملک بھر میں فی تولہ سونے کی قیمت
ایک ہزار روپے کم ہوکر 4 لاکھ 19 ہزار 362 روپے تک پہنچ گئی ہے،
جبکہ 10 گرام سونا 857 روپے سستا ہوکر 3 لاکھ 59 ہزار 535 روپے میں دستیاب ہے۔
عالمی منڈی میں بھی سونے کی قیمت 10 ڈالر کم ہوکر 3970 ڈالر فی اونس ہوگئی ہے۔
یہ کمی گزشتہ چند دنوں میں سب سے نمایاں کمی تصور کی جا رہی ہے۔
عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت کیوں کم ہو رہی ہے؟
عالمی سطح پر سونے کی قیمت میں کمی کی کئی وجوہات ہیں:
امریکی ڈالر کی مضبوطی:
جب ڈالر کی قدر بڑھتی ہے تو سونے میں سرمایہ کاری کم ہوتی ہے۔
بڑھتی ہوئی شرح سود:
امریکی فیڈرل ریزرو کے شرح سود بڑھانے کے فیصلوں نے
سرمایہ کاروں کو سونے سے دور کر کے بانڈز اور دیگر ذرائع میں دلچسپی بڑھا دی ہے۔
مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں کمی:
جغرافیائی خطرات کم ہونے سے سرمایہ کاروں نے سونا بیچنا شروع کر دیا۔
چین اور بھارت میں طلب میں کمی:
ان دونوں ممالک میں زیورات کی مانگ کم ہونے سے
سونے کی قیمت نیچے آ رہی ہے۔
پاکستان میں سونے کی قیمت کیوں اتنی زیادہ ہے؟
پاکستان میں سونے کی قیمت عالمی منڈی سے کہیں زیادہ نظر آتی ہے،
جس کی بنیادی وجہ روپے کی قدر میں کمی اور ڈالر کی بڑھتی قیمت ہے۔
جب ڈالر مہنگا ہوتا ہے تو درآمد شدہ اشیاء سمیت سونا بھی مہنگا پڑتا ہے۔
اس کے علاوہ ٹیکسز، مقامی طلب اور اسمگلنگ جیسے عوامل
سونے کی قیمت کو بڑھانے میں کردار ادا کرتے ہیں۔
سونا – صرف زیور نہیں، سرمایہ کاری کا ذریعہ
پاکستان میں سونا ہمیشہ سے خواتین کے زیورات کا حصہ رہا ہے،
لیکن حالیہ سالوں میں لوگ اسے سرمایہ کاری کے طور پر بھی دیکھنے لگے ہیں۔
مہنگائی اور روپے کی قدر میں گراوٹ کے باعث
لوگ اپنی جمع پونجی کو محفوظ رکھنے کے لیے
سونے کی قیمت پر گہری نظر رکھتے ہیں۔
تاہم موجودہ صورتحال میں جب سونے کی قیمت نیچے جا رہی ہے،
تو یہ سرمایہ کاروں کے لیے موقع بھی ہے اور خطرہ بھی۔
کیا سونے کی قیمت میں مزید کمی ہو سکتی ہے؟
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ
اگر عالمی مارکیٹ میں ڈالر مزید مضبوط ہوا یا
عالمی سیاسی حالات میں استحکام برقرار رہا
تو سونے کی قیمت میں مزید کمی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔
البتہ، مقامی سطح پر
روپے کی قدر میں معمولی تبدیلی یا
درآمدات پر پابندی کے باعث
یہ کمی زیادہ دیر برقرار رہنے کے امکانات کم ہیں۔
ماہرین کی رائے – اب سونا خریدنا چاہیے یا نہیں؟
معاشی ماہرین کے مطابق
جو لوگ طویل مدتی سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں،
ان کے لیے موجودہ سونے کی قیمت پر خریداری فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔
لیکن اگر مقصد فوری منافع ہے تو
ابھی انتظار کرنا زیادہ بہتر ہوگا کیونکہ
سونے کی قیمت میں مزید کمی ممکن ہے۔
عوامی ردعمل – خوشی یا کنفیوژن؟
عوام کی ایک بڑی تعداد نے سونے کی قیمت میں کمی کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
خاص طور پر شادیوں کے موسم میں
یہ کمی زیورات خریدنے والوں کے لیے خوشخبری سے کم نہیں۔
تاہم، کچھ لوگ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ
اگر ڈالر کی قیمت دوبارہ بڑھی تو
سونے کی قیمت پھر اوپر چلی جائے گی۔
گزشتہ سال کے مقابلے میں سونے کی قیمت میں فرق
گزشتہ سال کے مقابلے میں
فی تولہ سونے کی قیمت میں اب بھی تقریباً 25 فیصد اضافہ موجود ہے۔
یعنی موجودہ کمی وقتی ہے،
لیکن مجموعی رجحان اب بھی بلند سطح پر ہے۔
سونے کی فی تولہ قیمت میں 3500 روپے کی نمایاں کمی — آج نیا ریٹ جاری
ماہرین کا کہنا ہے کہ
اگر روپے کی قدر مستحکم رہی اور عالمی منڈی میں استحکام آیا
تو سونے کی قیمت مزید کم ہو سکتی ہے۔
لیکن اگر سیاسی یا معاشی بحران پیدا ہوا
تو سونا دوبارہ محفوظ سرمایہ کاری کا ذریعہ بن جائے گا۔










Comments 1