پاکستان اسٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس میں 1353 پوائنٹس کا بڑا اضافہ
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا مثبت دن: 100 انڈیکس میں 1353 پوائنٹس کا زبردست اضافہ
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) نے آج ایک غیرمعمولی کاروباری دن دیکھا، جہاں سرمایہ کاروں کے اعتماد، بہتر مالیاتی اشاریوں، اور پالیسی سطح پر مثبت خبروں کے باعث مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھی گئی۔ 100 انڈیکس میں 1353 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور انڈیکس 149,971 پوائنٹس پر بند ہوا، جو کہ حالیہ مہینوں کی بلند ترین سطحوں میں سے ایک ہے۔
اس دن کے دوران نہ صرف حجم کے لحاظ سے ریکارڈ سودے طے پائے، بلکہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں 144 ارب روپے کا اضافہ بھی دیکھنے میں آیا، جو کہ معیشت پر سرمایہ کاروں کے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔
کاروباری دن کی جھلکیاں
100 انڈیکس میں 1353 پوائنٹس کا اضافہ
انڈیکس کی بلند ترین سطح 150,066 پوائنٹس
دن بھر انڈیکس 1565 پوائنٹس کے بینڈ میں رہا
48.84 ارب روپے کے سودے
1.18 ارب شیئرز کا کاروبار
مارکیٹ کیپٹلائزیشن 144 ارب روپے بڑھ کر 17,655 ارب روپے

مارکیٹ میں تیزی کی وجوہات
آج کی تیزی کا سہرا مختلف عوامل کو دیا جا سکتا ہے جن میں شامل ہیں:
- پالیسی سطح پر مثبت پیش رفت
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے حالیہ مالیاتی پالیسی میں شرح سود میں ممکنہ کمی کی توقعات سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے کا باعث بنیں۔ شرح سود میں کمی کاروباری لاگت کو کم کرتی ہے، جس سے کارپوریٹ منافع میں بہتری کی امید پیدا ہوتی ہے۔
- آئی ایم ایف پروگرام میں پیش رفت
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نئے مالیاتی معاہدے پر بات چیت میں مثبت اشارے بھی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کے عوامل میں شامل رہے۔ سرمایہ کاروں کو توقع ہے کہ ایک نیا اور بہتر مالیاتی پیکج پاکستانی معیشت میں استحکام لائے گا۔
- روپیہ مستحکم، کرنٹ اکاؤنٹ میں بہتری
روپے کی قدر میں استحکام اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کی خبریں بھی مارکیٹ کے لیے مثبت ثابت ہوئیں۔ اس سے معیشت کے مجموعی توازن میں بہتری کی امید پیدا ہوئی۔
- بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی واپسی
غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے مارکیٹ میں دلچسپی اور مخصوص شعبوں میں سرمایہ کاری میں اضافہ بھی مارکیٹ کی تیزی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، خاص طور پر بینکاری، سیمنٹ، آئل اینڈ گیس، اور ٹیلی کام کے شعبے نمایاں رہے۔
سرمایہ کاروں کا ردعمل
سرمایہ کاروں کی جانب سے آج کے کاروباری دن کو "اعتماد کی بحالی کا دن” قرار دیا گیا۔ مارکیٹ میں ایک عرصے بعد اتنی بڑی تیزی دیکھنے کو ملی، جس سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے سرمایہ کاروں میں بھی نئی امید پیدا ہوئی ہے۔
ایک بروکریج ہاؤس کے تجزیہ کار کے مطابق:
"یہ اضافہ صرف تکنیکی نہیں، بلکہ بنیادی اشاریوں میں بہتری کی علامت ہے۔ اگر اسی رفتار سے پیش رفت جاری رہی، تو مارکیٹ جلد ہی 150,000 کی سطح عبور کر کے نئی بلندیوں کو چھو سکتی ہے۔”
شعبہ جاتی کارکردگی کا جائزہ
آج کے کاروباری دن میں مختلف شعبوں نے مثبت کارکردگی کا مظاہرہ کیا:
- بینکاری شعبہ (Banking Sector)
مالیاتی استحکام اور شرح سود میں کمی کی توقع کے باعث بینکنگ سیکٹر میں نمایاں تیزی دیکھی گئی۔ بڑے بینکوں کے شیئرز میں 3-5 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔
- سیمنٹ انڈسٹری
بجٹ میں ترقیاتی اخراجات میں اضافے اور تعمیراتی سرگرمیوں کے فروغ کی توقع پر سیمنٹ سیکٹر میں دلچسپی بڑھی۔ اس شعبے کے متعدد اسٹاکس نے دن کی بلند ترین سطحوں کو چھوا۔
- آئل اینڈ گیس
عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں استحکام اور مقامی پالیسیوں میں واضحگی کے بعد ان شعبوں میں بھی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا۔
- ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام
ڈیجیٹل معیشت میں تیزی کے باعث، ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام کے شعبے بھی آج مثبت زون میں رہے۔
مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں اضافہ
مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں 144 ارب روپے کا اضافہ اس بات کا ثبوت ہے کہ سرمایہ کار نہ صرف خرید و فروخت کر رہے ہیں بلکہ مارکیٹ میں طویل مدتی سرمایہ کاری کا رجحان بھی بڑھ رہا ہے۔
مجموعی کیپٹلائزیشن 17,655 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے، جو کہ ملک کی معاشی ترقی میں اسٹاک مارکیٹ کے کردار کو اجاگر کرتی ہے۔
تکنیکی تجزیہ: مستقبل کی سمت
تکنیکی تجزیہ کاروں کے مطابق:
100 انڈیکس نے آج ایک مضبوط "بریک آؤٹ” دکھایا ہے۔
150,000 کی نفسیاتی حد کے قریب بندش مارکیٹ کے لیے بریک آؤٹ ریلی کا آغاز ہو سکتا ہے۔
اگلا بڑا ہدف 152,500 اور پھر 155,000 کی سطح ہو سکتی ہے، بشرطیکہ حجم برقرار رہے۔
تاہم، بعض تجزیہ کاروں نے محتاط رویہ اپنانے کی بھی تجویز دی ہے، تاکہ اچانک منافع خوری سے بچا جا سکے۔
معاشی ماہرین کی رائے
ماہرین کے مطابق، آج کی مارکیٹ کی کارکردگی محض ایک روزہ رجحان نہیں بلکہ ایک بہتر معاشی اور پالیسی ماحول کا عکس ہے۔ ایک ماہر معاشیات نے کہا:
"اگر حکومت مالیاتی نظم و ضبط کو برقرار رکھے، برآمدات بڑھانے کے اقدامات کرے، اور صنعتی شعبے کو مزید مراعات فراہم کرے، تو اسٹاک مارکیٹ میں یہ رجحان طویل مدت تک قائم رہ سکتا ہے۔”
اعتماد کی بحالی اور آگے کا سفر
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا آج کا دن نہ صرف سرمایہ کاروں کے لیے خوش آئند تھا، بلکہ یہ مجموعی ملکی معیشت کے لیے بھی ایک مثبت اشارہ ہے۔ 100 انڈیکس میں 1353 پوائنٹس کا اضافہ اس بات کا غماز ہے کہ سرمایہ کاروں کو مستقبل کے حوالے سے اعتماد حاصل ہو رہا ہے۔
تاہم، یہ ضروری ہے کہ یہ مثبت رجحان پائیدار بنیادوں پر قائم رہے، جس کے لیے:
معاشی اصلاحات کو جاری رکھنا ہوگا
پالیسی میں تسلسل لانا ہوگا
سیاسی استحکام کو یقینی بنانا ہوگا
اگر یہ عوامل مثبت انداز میں کام کرتے رہے، تو PSX نہ صرف مقامی سرمایہ کاروں کے لیے بلکہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے بھی "اعتماد کا مرکز” بن سکتی ہے۔
