سوڈان میں طوفانی بارش کے بعد مررا پہاڑی علاقے میں آنے والی لینڈ سلائیڈنگ نے تباہی مچا دی
مقامی ذرائع اور غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، اس قدرتی آفت نے پورے کے پورے گاؤں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا، اور ایک ہزار سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ یہ واقعہ 31 اگست کو اس وقت پیش آیا جب گھنٹوں تک جاری رہنے والی شدید بارش کے نتیجے میں پہاڑ کا ایک بڑا حصہ اچانک سرک گیا اور مٹی کا تودا بستی پر آن گرا۔ دلخراش طور پر پورے گاؤں میں صرف ایک شخص ہی زندہ بچ سکا جو امداد کے منتظر ہے۔
مررا پہاڑی علاقہ آفات کا مرکز
مغربی سوڈان کا مررا پہاڑی سلسلہ اپنی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ خطرناک جغرافیائی صورتحال کے باعث بھی مشہور ہے۔ یہاں بارش کے بعد زمین نرم ہو جاتی ہے اور پہاڑی ڈھلوانیں کمزور ہو کر تودے گرنے کا باعث بنتی ہیں۔ ماہرین کے مطابق، اس بار سوڈان میں طوفانی بارش کا سلسلہ معمول سے کہیں زیادہ شدید تھا، جس نے ندی نالوں کو بھی طغیانی کی شکل دے دی اور کمزور چٹانوں کو زمین پر گرا دیا۔
انسانی المیہ اور صدمہ
اس حادثے نے نہ صرف سوڈان بلکہ پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ایک ہی وقت میں ایک ہزار جانوں کا ضیاع انسانی تاریخ کے بڑے سانحات میں شمار ہوتا ہے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ لوگ اپنے گھروں میں سو رہے تھے کہ اچانک زلزلے جیسی گڑگڑاہٹ سنائی دی اور لمحوں میں سب کچھ مٹی کے نیچے دب گیا۔ بچے، خواتین اور بزرگ سبھی اس آفت کی زد میں آ گئے۔ صرف ایک زندہ بچ جانے والے شخص نے بیان دیا کہ وہ اپنے گھر سے باہر نکلا تھا اور واپسی پر دیکھا کہ پورا گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ چکا ہے۔
امدادی کارروائیوں کی مشکلات
سوڈان کی فوج نے تصدیق کی ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ کے بعد فوری امدادی کارروائیاں ممکن نہ ہو سکیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ وہاں جاری خانہ جنگی ہے جس نے حکومتی ڈھانچے کو مفلوج کر رکھا ہے۔ فوج اور پیرا ملٹری فورس کے درمیان لڑائی کے باعث متاثرہ علاقوں تک پہنچنا مشکل ہے۔ مقامی لوگ اپنے طور پر کھدائی کر کے لاشیں نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن بھاری مشینری کی عدم موجودگی اور مسلسل بارش نے یہ عمل انتہائی مشکل بنا دیا ہے۔
خانہ جنگی اور بے یار و مددگار عوام
یہ المیہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب سوڈان میں خانہ جنگی اپنے تیسرے سال میں داخل ہو چکی ہے۔ لاکھوں افراد پہلے ہی اپنے گھروں سے بے دخل ہو کر پہاڑی اور دیہی علاقوں میں پناہ لینے پر مجبور تھے۔ ایسے میں سوڈان میں طوفانی بارش اور اس کے نتیجے میں آنے والی لینڈ سلائیڈنگ نے ان لوگوں کے لیے مزید مشکلات پیدا کر دی ہیں۔ متاثرین کے پاس نہ خوراک ہے، نہ صاف پانی اور نہ ہی طبی سہولیات۔
عالمی برادری کی خاموشی
سوڈان (sodan ma barish ka bad landsliding)کے عوام نہ صرف خانہ جنگی بلکہ قدرتی آفات کے ہاتھوں بھی پس رہے ہیں۔ حیرت انگیز طور پر عالمی برادری اس سانحے پر زیادہ توجہ نہیں دے رہی۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے محدود وسائل کے باوجود کچھ ریلیف پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن زمینی حقائق کے مطابق امداد متاثرین تک پہنچنے میں ناکام ہے۔ غیر ملکی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر عالمی برادری نے مداخلت نہ کی تو مزید جانیں ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔
ماہرین کی آراء
ماہرین ارضیات کے مطابق، سوڈان میں طوفانی بارش کے سبب زمین کا کٹاؤ اور ڈھلوانوں کی کمزوری بڑھ گئی ہے۔ ایسے خطوں میں جہاں مسلسل بارشیں ہوں اور جنگلات کاٹ دیے جائیں، وہاں لینڈ سلائیڈنگ کے امکانات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔ سوڈان میں جنگی حالات کے باعث ماحولیاتی منصوبوں پر بھی کوئی کام نہیں ہو رہا، جس نے خطرات میں اضافہ کیا ہے۔
متاثرین کی حالت زار
مٹی کے تودے تلے دبے گاوں سے لوگوں کی چیخوں کی آوازیں کئی گھنٹوں تک سنائی دیتی رہیں، لیکن انہیں بچانے والا کوئی نہ تھا۔ انسانی حقوق کے کارکنوں نے بتایا کہ بچے اور خواتین سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ ہزاروں کی تعداد میں لوگ اب بھی بے گھر ہیں اور بارش کے باعث ان کے پاس خیمے بھی محفوظ نہیں رہے۔

دنیا کے لیے ایک سبق
یہ سانحہ واضح کرتا ہے کہ قدرتی آفات اور انسانی لڑائیاں جب یکجا ہوں تو تباہی کی شدت کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر سوڈان میں مستحکم حکومت اور مضبوط ادارے موجود ہوتے تو اتنی بڑی جانی نقصان سے بچا جا سکتا تھا۔ یہ واقعہ عالمی برادری کے لیے بھی لمحہ فکریہ ہے کہ خانہ جنگی کے شکار ملکوں کو یکسر نظرانداز کرنے کے بجائے ان کی مدد کی جائے۔
سوشل میڈیا پر ردعمل
حادثے کی خبر سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر دنیا بھر کے صارفین نے گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ ہزاروں صارفین نے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ پاکستانی صارفین نے بھی دعا کی کہ اللہ سوڈان کے عوام کو اس آزمائش سے نکالے۔
سوڈان میں طوفانی بارش کے نتیجے میں آنے والی لینڈ سلائیڈنگ نے ایک ہزار قیمتی جانیں چھین لیں۔ یہ سانحہ صرف ایک گاؤں کی تباہی نہیں بلکہ اس حقیقت کی عکاسی کرتا ہے کہ قدرتی آفات اور انسانی غفلت مل کر کس طرح بڑے پیمانے پر تباہی کا باعث بنتی ہیں۔ متاثرین کی بحالی کے لیے عالمی سطح پر فوری اقدامات ناگزیر ہیں، ورنہ سوڈان کے عوام مسلسل المیوں کا شکار رہیں گے۔
گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا میں گلوف الرٹ، پاکستان کے کئی شہروں میں تیز بارشوں کی پیشگوئی