اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے ملک کے شوگر سیکٹر میں اصلاحات، ڈی ریگولیشن اور نجکاری کے امکانات کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سطح کی خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ اس اقدام کا مقصد چینی کی صنعت میں شفافیت، مسابقت اور کارکردگی کو بہتر بنانا ہے تاکہ عوام کو مناسب نرخوں پر چینی کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔
کمیٹی کی سربراہی وفاقی وزیر توانائی کریں گے جبکہ وزارت صنعت و پیداوار کے سیکریٹری کو کنوینر مقرر کیا گیا ہے۔ دیگر اراکین میں وزیر خزانہ، وزیر برائے قومی غذائی تحفظ، وزیر اقتصادی امور، چیئرمین ایف بی آر، پنجاب و سندھ کے چیف سیکریٹریز اور متعلقہ وزارتوں کے سیکریٹریز شامل ہیں۔
کمیٹی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ 30 دن کے اندر شوگر انڈسٹری میں اصلاحات، مسابقتی فریم ورک اور نجکاری کے ممکنہ ماڈلز پر وزیراعظم کو اپنی تجاویز پیش کرے۔
اہم بات یہ ہے کہ کمیٹی میں ماہرین تعلیم کو بھی شامل کیا گیا ہے جن میں ڈاکٹر اعجاز نبی اور ڈاکٹر ظہور حسن شامل ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت پالیسی سازی میں تحقیق اور علمی بصیرت کو مرکزی حیثیت دے رہی ہے۔