• Contact Us
  • About Us
ہفتہ, 15 نومبر 2025
فرمان الہی
نماز کے اوقات
بانی / ایڈیٹرانچیف : شاہنواز خان
پبلشر: شہباز خان
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
No Result
View All Result

برطانوی ہوم سیکرٹری شبانہ محمود انتباہ، پناہ گزین پالیسی پر سخت پیغام

رئیس الاخبار نیوز by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 10, 2025
in انٹر نیشنل
برطانوی ہوم سیکرٹری شبانہ محمود انتباہ پناہ گزینوں کی واپسی پر

برطانوی ہوم سیکرٹری شبانہ محمود کا پناہ گزینوں کی واپسی پر سخت پیغام

591
SHARES
3.3k
VIEWS
Share on WhatsAppShare on FacebookShare on Twitter

پناہ گزینوں کو واپس نہ لینے والے ممالک کو برطانوی ہوم سیکرٹری شبانہ محمود کا انتباہ

برطانیہ میں غیر قانونی ہجرت اور پناہ گزینوں کا مسئلہ طویل عرصے سے ایک سنگین چیلنج بنا ہوا ہے۔ خاص طور پر ایشیائی اور مشرق وسطیٰ کے ممالک سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ بہتر مستقبل کی تلاش میں برطانیہ کا رخ کرتے ہیں۔ تاہم، حالیہ برسوں میں یہ معاملہ شدت اختیار کر گیا ہے، اور برطانوی حکومت نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسی سلسلے میں پناہ گزینوں کو واپس نہ لینے والے ممالک کو برطانوی ہوم سیکرٹری شبانہ محمود کا انتباہ عالمی اور مقامی سطح پر توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ شبانہ محمود نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر کوئی ملک اپنے شہریوں کو واپس لینے میں تعاون نہیں کرتا تو اس کے شہریوں کے لیے برطانیہ کے ویزے معطل کیے جا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

امریکا ایران پابندیاں لگ گئیں، 32 ادارے بلیک لسٹ

غزہ اسپتال ملبہ سے 35 لاشیں برآمد، اسرائیلی حملے جنگ بندی کے باوجود جاری

ٹرمپ کا H-1B ویزا پالیسی پر تاریخی یو ٹرن: غیر ملکی ہنر مندوں کا دفاع

شبانہ محمود کا واضح پیغام

برطانوی ہوم سیکرٹری نے ایک پریس کانفرنس کے دوران دوٹوک انداز میں کہا کہ برطانیہ کی سرحدوں کو محفوظ بنانا ان کی اولین ترجیح ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی شخص کو برطانیہ میں رہنے کا قانونی حق حاصل نہیں تو اسے اپنے آبائی ملک واپس جانا ہوگا۔ اگر متعلقہ ملک اپنے شہریوں کو واپس لینے سے انکار کرتا ہے تو یہ رویہ ناقابلِ قبول سمجھا جائے گا۔

یہ بیان اس وقت آیا ہے جب رواں برس 30 ہزار سے زائد افراد چھوٹی کشتیوں کے ذریعے برطانیہ پہنچے، جو نہ صرف انسانی اسمگلنگ کے بڑھتے ہوئے خطرے کو ظاہر کرتا ہے بلکہ برطانوی معاشرے اور معیشت پر بھی بوجھ ڈال رہا ہے۔

نشاندہی کیے گئے ممالک

شبانہ محمود نے اپنی گفتگو میں ان ممالک کا بھی حوالہ دیا جنہوں نے ماضی میں پناہ گزینوں کو واپس لینے میں تعاون نہیں کیا۔ ان میں پاکستان، بھارت اور بنگلادیش شامل ہیں۔ یہ وہ ممالک ہیں جہاں سے ہر سال بڑی تعداد میں لوگ بہتر معاش، تعلیم اور روزگار کی تلاش میں برطانیہ کا رخ کرتے ہیں۔

برطانوی ہوم سیکرٹری شبانہ محمود انتباہ پناہ گزینوں کی واپسی پر

تاہم، جب برطانیہ ایسے پناہ گزینوں کو ڈی پورٹ کرنے کی کوشش کرتا ہے جو قانونی حیثیت کے بغیر وہاں مقیم ہوں، تو اکثر ان ممالک کی جانب سے تعاون نہیں کیا جاتا۔ یہی وجہ ہے کہ اب برطانیہ نے سخت رویہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پناہ گزینوں کے مسئلے کی سنگینی

برطانیہ میں غیر قانونی پناہ گزینوں کا بڑھتا ہوا دباؤ ایک بڑا مسئلہ ہے۔ صرف رواں سال ہی 30 ہزار افراد چھوٹی کشتیوں کے ذریعے غیر قانونی طور پر برطانیہ میں داخل ہوئے۔ ان میں بڑی تعداد ان ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد کی ہے جہاں معاشی مواقع محدود ہیں اور سیاسی یا سماجی مسائل عام ہیں۔

یہ لوگ غیر قانونی طور پر برطانیہ پہنچ کر وہاں رہائش، روزگار اور دیگر سہولیات کے خواہاں ہوتے ہیں، جس سے مقامی وسائل پر دباؤ بڑھتا ہے اور حکومتی نظام کے لیے مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔

برطانیہ کی ترجیحات

شبانہ محمود نے واضح کیا ہے کہ برطانیہ اپنی سرحدوں کو ہر صورت محفوظ بنائے گا۔ ان کے مطابق، کوئی بھی ملک اس بات سے انکار نہیں کر سکتا کہ اگر اس کا شہری غیر قانونی طور پر برطانیہ میں مقیم ہے اور اسے قانونی طور پر وہاں رہنے کا حق نہیں تو وہ اپنے شہری کو واپس لے۔

یہ بیان نہ صرف برطانوی عوام کو یقین دہانی فراہم کرتا ہے بلکہ ان ممالک کے لیے ایک واضح پیغام بھی ہے جن کے شہری غیر قانونی طور پر برطانیہ جا رہے ہیں۔

ویزوں کی معطلی کا فیصلہ

انتظامی ذرائع کے مطابق، اگر پناہ گزینوں کو واپس نہ لینے والے ممالک نے اپنی پالیسی میں نرمی نہ دکھائی تو برطانیہ ان ممالک کے شہریوں کے لیے ویزہ اجرا معطل کر سکتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوگا کہ ان ممالک کے طلبہ، کاروباری افراد اور سیاح جو قانونی طور پر برطانیہ جانا چاہتے ہیں، وہ بھی اس پابندی کی زد میں آ سکتے ہیں۔

یہ اقدام یقیناً ان ممالک پر دباؤ ڈالنے کے لیے کیا جا رہا ہے تاکہ وہ اپنے شہریوں کو واپس لینے میں سنجیدگی دکھائیں۔

پاکستان، بھارت اور بنگلادیش کے لیے چیلنج

یہ فیصلہ پاکستان، بھارت اور بنگلادیش جیسے ممالک کے لیے خاص طور پر بڑا چیلنج ہے۔ ان ممالک کے لاکھوں شہری برطانیہ میں آباد ہیں، جن میں ایک بڑی تعداد قانونی طور پر وہاں مقیم ہے۔ تاہم، اگر ویزوں کی معطلی کا فیصلہ نافذ ہو گیا تو ان ممالک کے ہزاروں طلبہ اور کاروباری افراد متاثر ہوں گے جو ہر سال برطانیہ کا رخ کرتے ہیں۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کا ردعمل

کچھ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس اعلان پر تنقید بھی کی ہے۔ ان کے مطابق، یہ اقدام بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے کیونکہ پناہ گزین اکثر ایسے حالات میں اپنے ملک واپس جانے سے انکار کرتے ہیں جہاں انہیں جان کا خطرہ یا سنگین مسائل درپیش ہوں۔

تاہم، برطانوی حکومت کا مؤقف ہے کہ یہ اقدام غیر قانونی ہجرت کو روکنے کے لیے ناگزیر ہے اور اس کے بغیر مسئلہ مزید پیچیدہ ہو جائے گا۔

سیاسی اور سفارتی اثرات

پناہ گزینوں کو واپس نہ لینے والے ممالک کو برطانوی ہوم سیکرٹری شبانہ محمود کا انتباہ یقیناً سیاسی اور سفارتی تعلقات پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے۔ اگر پاکستان، بھارت اور بنگلادیش جیسے ممالک اپنے رویے میں تبدیلی نہیں لاتے تو برطانیہ اور ان ممالک کے تعلقات کشیدہ ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ویزہ پابندی کے نتیجے میں تعلیمی اور تجارتی روابط بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔

مستقبل کا منظرنامہ

شبانہ محمود کا یہ انتباہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ برطانیہ اب غیر قانونی ہجرت کے مسئلے پر سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں۔ مستقبل قریب میں توقع کی جا رہی ہے کہ برطانیہ اور متاثرہ ممالک کے درمیان اس معاملے پر مذاکرات ہوں گے۔ اگر ان مذاکرات میں پیش رفت نہ ہوئی تو ویزوں کی معطلی کا فیصلہ عملی شکل اختیار کر سکتا ہے۔

پناہ گزینوں کو واپس نہ لینے والے ممالک کو برطانوی ہوم سیکرٹری شبانہ محمود کا انتباہ ایک انتہائی سنجیدہ پیغام ہے جس نے عالمی سطح پر بحث کو جنم دیا ہے۔ یہ اعلان برطانوی حکومت کے اس عزم کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ اپنی سرحدوں کو محفوظ بنانے اور غیر قانونی ہجرت پر قابو پانے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھانے کو تیار ہے۔

پاکستان، بھارت اور بنگلادیش جیسے ممالک کے لیے یہ ایک بڑا چیلنج ہے کہ وہ اپنے شہریوں کی واپسی کے معاملے میں برطانیہ کے ساتھ تعاون کریں، ورنہ اس کے منفی اثرات نہ صرف سفارتی تعلقات بلکہ ان ممالک کے شہریوں کے مستقبل پر بھی پڑ سکتے ہیں۔

شبانہ محمود برطانوی وزیر داخلہ بن گئیں، پاکستانی نژاد رہنما کو کابینہ میں بڑا عہدہ ملا

Tags: برطانوی ہوم سیکرٹریبرطانیہ ویزا پالیسیپاکستان بھارت بنگلادیشپناہ گزین پالیسیشبانہ محمودغیر قانونی ہجرت
Previous Post

آئی ایم ایف کی شرائط گاڑیاں پر سخت اثرات: نئی پالیسی 2025 کی تفصیل

Next Post

پاکستان کے امکانات، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026

رئیس الاخبار نیوز

رئیس الاخبار نیوز

متعلقہ خبریں

امریکا ایران پابندیاں
انٹر نیشنل

امریکا ایران پابندیاں لگ گئیں، 32 ادارے بلیک لسٹ

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 13, 2025
غزہ اسپتال ملبہ سے 35 فلسطینیوں کی لاشیں برآمد
انٹر نیشنل

غزہ اسپتال ملبہ سے 35 لاشیں برآمد، اسرائیلی حملے جنگ بندی کے باوجود جاری

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 12, 2025
ٹرمپ کا H-1B ویزا پالیسی پر یو ٹرن لینے کا عکس، غیر ملکی ہنر مند ملازمین کا دفاع
انٹر نیشنل

ٹرمپ کا H-1B ویزا پالیسی پر تاریخی یو ٹرن: غیر ملکی ہنر مندوں کا دفاع

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 12, 2025
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں دھماکہ، لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب خوفناک کار دھماکا
انٹر نیشنل

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں دھماکہ، لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب کار دھماکے میں 8 ہلاک، 11 زخمی

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 10, 2025
اسرائیل کا اعلان کہ غزہ میں ترک فوج داخل نہیں ہوگی
انٹر نیشنل

اسرائیل کا دوٹوک اعلان — غزہ میں ترک فوج کی کوئی جگہ نہیں

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 10, 2025
روس میں ہیلی کاپٹر حادثہ، داغستان میں ہیلی کاپٹر دو حصوں میں ٹوٹنے کے بعد تباہ
انٹر نیشنل

روس میں ہیلی کاپٹر حادثہ: داغستان میں ہیلی کاپٹر دو حصوں میں ٹوٹ کر تباہ، 5 ہلاک

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 10, 2025
سعودی عرب اسرائیل تعلقات
انٹر نیشنل

سعودی عرب اسرائیل تعلقات: ولی عہد کی نئی شرائط اور فلسطینی موقف

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 9, 2025
Next Post
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026 بھارت اور سری لنکا میں کھیلا جائے گا

پاکستان کے امکانات، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026

Comments 1

  1. پنگ بیک: برطانوی قوانین اور غیر قانونی مہاجرین: شبانہ محمود
E-paper

آج کی مقبول خبریں

  • ابوظبی بغیر ڈرائیور گاڑیاں یاس جزیرے پر چلتی ہوئیں - مشرق وسطیٰ کا پہلا شہر

    ابوظبی بغیر ڈرائیور گاڑیاں چلانے والا مشرق وسطیٰ کا پہلا شہر بن گیا

    587 shares
    Share 235 Tweet 147
  • پیٹرولیم قیمتوں میں اضافہ: ڈیزل 9.60 روپے فی لیٹر مہنگا، پیٹرول سستا ہونے کا امکان

    590 shares
    Share 236 Tweet 148
  • بلوچستان کم عمری شادی بل 2024 منظور – 3 سال قید اور 2 لاکھ جرمانہ متوقع

    587 shares
    Share 235 Tweet 147
  • پاکستان سری لنکا ون ڈے سیریز دوسرے میچ میں سری لنکا کا 289 رنز کا چیلنج

    587 shares
    Share 235 Tweet 147
  • کل اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچیں گے

    587 shares
    Share 235 Tweet 147
logo_new_2_white

پاکستان اور دنیا بھر سے خبریں فراہم کرنے والا معروف بین الاقوامی اردو اخبار قائم کیا گیا، معتبر صحافت کے لیے قابل اعتماد۔

اہم لنکس

  • اسلام آباد
  • صحت
  • موسم / ما حولیات

رابطہ کریں

Lower Ground Floor, Plaza No. 80, Street No. 34 & 35, I&T Centre, Sector G-10/1, Islamabad.

  • info@raeesulakhbar.com
  • +92 51 613 2231
  • 24/7 سروس

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar