اسلام آباد : — امریکی محکمہ خارجہ نے کالعدم بی ایل اے ( بلوچ لبریشن آرمی) اور اس کے ذیلی عسکری و خودکش یونٹ "مجید بریگیڈ” کو باضابطہ طور پر غیر ملکی دہشت گرد تنظیم (Foreign Terrorist Organization – FTO) قرار دے دیا ہے۔
اس فیصلے کا مقصد دہشت گرد گروپوں کی سرگرمیوں کو محدود کرنا اور ان کی عالمی سطح پر مالی و لاجسٹک معاونت کو روکنا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے بیان کے مطابق، کالعدم بی ایل اے کو 2019 میں "اسپیشلی ڈیزائنٹیڈ گلوبل ٹیررسٹ” (SDGT) کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا، جس کی وجہ پاکستان میں اس کے متعدد مہلک حملے تھے۔ اب اس تنظیم کے ذیلی یونٹ "مجید بریگیڈ” کو بھی اسی فہرست میں شامل کیا گیا ہے اور اسے باضابطہ طور پر بی ایل اے کا عرف قرار دے کر FTO ڈیزائنیشن میں شامل کیا گیا ہے۔
دہشت گردانہ کارروائیوں کی فہرست
کالعدم بی ایل اے نے 2019 کے بعد بھی کئی خونریز حملے کیے، جن میں مجید بریگیڈ نے مرکزی کردار ادا کیا۔ محکمہ خارجہ کے مطابق:
2024 میں کراچی ایئرپورٹ کے قریب اور گوادر پورٹ اتھارٹی کمپلیکس پر خودکش حملے کیے گئے، جن میں کئی سیکیورٹی اہلکار اور شہری جاں بحق ہوئے۔
مارچ 2025 میں جعفر ایکسپریس ٹرین (کوئٹہ سے پشاور جانے والی) کو ہائی جیک کیا گیا، اس دوران 31 شہری اور سیکیورٹی اہلکار قتل ہوئے، جبکہ 300 سے زائد مسافروں کو کئی گھنٹے یرغمال رکھا گیا۔
ان حملوں کو امریکی حکام نے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور انسانی حقوق کی سنگین پامالی قرار دیا ہے۔
امریکی موقف اور قانونی پہلو
امریکی محکمہ خارجہ نے واضح کیا کہ یہ اقدام امیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ کی دفعہ 219 اور ایگزیکٹو آرڈر 13224 (ترمیم شدہ) کے تحت کیا گیا ہے۔ اس فیصلے کے تحت:
بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کے امریکہ میں موجود تمام اثاثے منجمد کیے جائیں گے۔
امریکی شہریوں یا اداروں کو ان تنظیموں کے ساتھ کسی قسم کا تعاون کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
بین الاقوامی سطح پر ان گروپوں کی فنڈنگ اور ہتھیاروں کی ترسیل کو روکنے کے لیے قانونی کارروائی ممکن ہوگی۔

بیان میں کہا گیا:
"ٹرمپ انتظامیہ کا دہشت گردی کے خلاف عزم برقرار ہے۔ دہشت گرد تنظیموں کی نامزدگی دہشت گرد سرگرمیوں کی معاونت کم کرنے اور ان کے نیٹ ورکس کو کمزور کرنے کا مؤثر طریقہ ہے۔”
جعفر ایکسپریس حملہ نہیں، صرف پائلٹ انجن پر فائرنگ ہوئی: ریلوے ترجمان کی وضاحت
پاکستان میں ردعمل
ترجمان دفتر خارجہ نے امریکی حکومت کے فیصلے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور مجید بریگیڈ کو بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنا خوش آئند ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے 18 جولائی 2024 کو مجید بریگیڈ کو کالعدم قرار دیا تھا، بی ایل اے/مجید بریگیڈ متعدد دہشت گرد حملوں میں ملوث رہی ہے، جعفر ایکسپریس اور خضدار بس حملے بی ایل اے/مجید بریگیڈ کی کارروائیاں تھیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف مضبوط حصار ہے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پر عزم ہے، پاکستان دہشت گردی کے خلاف عالمی برادری سے تعاون جاری رکھے گا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے امریکی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر بی ایل اے کو دہشت گرد قرار دینا دیرینہ مطالبہ تھا۔ ان کے مطابق:
"بی ایل اے طویل عرصے سے لسانی اور حقوق کے نام پر دہشت گردی کر رہی ہے۔ شہریوں کا قتل ناقابل معافی جرم ہے اور دہشت گردی کسی بھی جواز کے تحت درست نہیں۔ دنیا کو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے متحد ہونا ہوگا۔”
انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات سے پاکستان کی انسدادِ دہشت گردی کی کوششوں کو تقویت ملے گی اور صوبے میں امن قائم کرنے میں مدد ملے گی۔
سیکیورٹی ماہرین کی رائے
دفاعی اور سیکیورٹی امور کے ماہرین کے مطابق، اس فیصلے سے بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کے لیے فنڈنگ کے ذرائع محدود ہو جائیں گے۔ عالمی بینکنگ سسٹم میں ان کے اکاؤنٹس منجمد کیے جا سکیں گے اور دیگر ممالک پر بھی قانونی دباؤ بڑھے گا کہ وہ ان گروپوں کے ساتھ تعلقات ختم کریں۔
ماہرین کے مطابق، ایسے اقدامات سے دہشت گرد گروپوں کے لیے غیر قانونی ہتھیاروں کی خریداری اور بھرتی کی مہمات مشکل ہو جائیں گی۔
بین الاقوامی اہمیت
بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کا افغانستان اور ایران کے سرحدی علاقوں میں بھی نیٹ ورک موجود ہونے کے الزامات ہیں۔ امریکی فیصلے کے بعد خطے کے دیگر ممالک پر بھی دباؤ بڑھے گا کہ وہ ان گروپوں کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھیں۔
اس فیصلے کو پاکستان اور امریکہ کے انسدادِ دہشت گردی تعاون میں ایک مثبت پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔
عوامی ردعمل
بلوچستان اور دیگر علاقوں میں شہریوں نے اس اقدام کو سوشل میڈیا پر سراہا۔ متاثرہ خاندانوں نے امید ظاہر کی کہ اس فیصلے کے نتیجے میں دہشت گرد گروپوں کے نیٹ ورک ٹوٹیں گے اور مزید جانیں بچائی جا سکیں گی۔
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو FTO قرار دینا خطے میں دہشت گردی کے خلاف ایک مضبوط پیغام ہے۔ اگر اس فیصلے کے بعد عالمی برادری مل کر عملی اقدامات کرے تو ایسے گروہوں کی سرگرمیوں کو مؤثر طریقے سے ختم کیا جا سکتا ہے۔
And there it is: The US Department of State designated the Balochistan Liberation Army (BLA) and its alias, Majeed Brigade, as a foreign terrorist organization. pic.twitter.com/j1aYjnQDXD
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) August 11, 2025
READ MORE FAQs”
بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو کب اور کیوں غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا؟
امریکی محکمہ خارجہ نے انہیں 2025 میں باضابطہ طور پر غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دیا تاکہ ان کی سرگرمیوں اور مالی معاونت کو روکا جا سکے۔
اس فیصلے کے کیا قانونی اثرات ہوں گے؟
ان تنظیموں کے امریکہ میں موجود اثاثے منجمد کیے جائیں گے اور امریکی شہریوں یا اداروں کو ان کے ساتھ تعاون کی اجازت نہیں ہوگی۔
پاکستان میں اس فیصلے کا کیا ردعمل ہے؟
بلوچستان کے حکام اور سیکیورٹی ماہرین نے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ پاکستان کی انسداد دہشت گردی کوششوں کو مضبوط کرے گا۔
کیا یہ اقدام خطے میں دہشت گردی کے خاتمے میں مددگار ثابت ہوگا؟
ماہرین کے مطابق، اس سے دہشت گرد گروہوں کی فنڈنگ، ہتھیاروں کی فراہمی اور بھرتی کی مہمات متاثر ہوں گی، جو خطے میں امن کے لیے مثبت ہوگا۔
Comments 2