وٹامن ڈی اور آنکھوں کی بینائی: صحت مند زندگی کے لیے ایک لازمی تعلق
وٹامن ڈی کو انسانی صحت کے لیے بنیادی وٹامنز میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہ صرف ہڈیوں اور مدافعتی نظام کے لیے ہی نہیں بلکہ آنکھوں کی صحت اور بینائی کے لیے بھی نہایت ضروری ہے۔ ماہرین کے مطابق، وٹامن ڈی اور آنکھوں کی بینائی کا گہرا تعلق ہے اور اس کی کمی نظر کی کمزوری، دھندلا پن اور عمر رسیدہ افراد میں بینائی کھونے کے خطرے کو بڑھا دیتی ہے۔
وٹامن ڈی کیا ہے؟
وٹامن ڈی ایک چربی میں حل پذیر وٹامن ہے جو جسم کو کیلشیم اور فاسفورس کے جذب میں مدد دیتا ہے۔ یہ سورج کی روشنی سے جسم میں بنتا ہے، اسی لیے اسے "سن شائن وٹامن” کہا جاتا ہے۔ وٹامن ڈی نہ صرف ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے بلکہ جسم کے مدافعتی نظام، دماغی سکون وٹامن ڈی اور آنکھوں کی بینائی پر بھی مثبت اثر ڈالتا ہے۔
وٹامن ڈی اور آنکھوں کی بینائی کا تعلق
کئی سائنسی تحقیقات کے مطابق، وٹامن ڈی اور آنکھوں کی بینائی کا براہِ راست تعلق ہے۔ اس وٹامن کی کمی آنکھوں کی بیماریوں جیسے:
ایج ریلیٹڈ میکولر ڈجنریشن (AMD)
خشک آنکھوں کا مرض (Dry Eye Syndrome)
دھندلا پن
آنکھوں میں سوزش
کا باعث بن سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جو لوگ وٹامن ڈی کی مناسب مقدار استعمال کرتے ہیں ان میں ان بیماریوں کے امکانات کم ہوتے ہیں۔
میکولر ڈجنریشن اور وٹامن ڈی
میکولر ڈجنریشن ایک عام آنکھوں کی بیماری ہے جو خاص طور پر بڑی عمر کے افراد کو متاثر کرتی ہے۔ اس بیماری میں آنکھ کے ریٹینا کا درمیانی حصہ کمزور ہو جاتا ہے جس کے باعث چیزیں دھندلی یا ٹیڑھی نظر آنے لگتی ہیں۔ سائنسی مطالعوں نے ثابت کیا ہے کہ وٹامن ڈی کی کمی اس بیماری کے بڑھنے کی رفتار کو تیز کر دیتی ہے۔ اس لیے وٹامن ڈی اور آنکھوں کی بینائی کو ایک دوسرے سے جدا نہیں کیا جا سکتا۔
وٹامن ڈی کی کمی کی علامات
وٹامن ڈی اور آنکھوں کی بینائی صرف آنکھوں پر نہیں بلکہ پورے جسم پر اثر ڈالتی ہے۔ عام علامات یہ ہیں:
مستقل تھکن اور کمزوری
ہڈیوں اور جوڑوں کا درد
بالوں کا جھڑنا
ڈپریشن اور ذہنی دباؤ
مدافعتی نظام کی کمزوری
بچوں میں رکٹس (Rickets) اور بڑوں میں آسٹیو مالیشیا
اگر ان علامات کے ساتھ دھندلا پن یا نظر کی کمزوری بھی ہو تو یہ اس بات کا اشارہ ہو سکتا ہے کہ آپ کے جسم میں وٹامن ڈی کی کمی ہے۔
وٹامن ڈی کے بہترین ذرائع
سورج کی روشنی: صبح کے وقت 15 سے 20 منٹ سورج کی روشنی لینا وٹامن ڈی کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے۔
غذائیں: مچھلی، انڈے کی زردی، دودھ، دہی، مکھن اور جگر۔
سپلیمنٹس: اگر کسی کو سورج یا غذا سے وٹامن ڈی نہ مل سکے تو ڈاکٹر کی ہدایت پر سپلیمنٹس لینا ضروری ہے۔
ماہرین صحت کی تحقیق
ماہرین کے مطابق، وٹامن ڈی کے مناسب استعمال سے آنکھوں میں خون کی روانی بہتر ہوتی ہے جس سے ریٹینا صحت مند رہتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ وٹامن آنکھوں کی سوزش کو کم کرتا ہے اور بینائی کو تیز رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ تحقیق نے یہ بھی ثابت کیا ہے کہ جو لوگ روزانہ وٹامن ڈی کی مناسب مقدار لیتے ہیں ان میں آنکھوں کی بیماریوں کا امکان 30 فیصد کم ہو جاتا ہے۔
بچوں اور خواتین میں وٹامن ڈی کی کمی
بچوں میں وٹامن ڈی کی کمی ہڈیوں کے مسائل کے ساتھ ساتھ نظر پر بھی اثر ڈالتی ہے۔ خواتین، خاص طور پر حاملہ اور دودھ پلانے والی ماؤں کو وٹامن ڈی کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے تاکہ نہ صرف ان کی اپنی صحت بلکہ ان کے بچوں کی بینائی بھی متاثر نہ ہو۔
وٹامن ڈی اور جدید طرزِ زندگی
شہری زندگی، مصروفیات اور بند کمروں میں زیادہ وقت گزارنے کے باعث آج کل زیادہ تر افراد سورج کی روشنی سے محروم ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وٹامن ڈی کی کمی ایک عالمی مسئلہ بنتی جا رہی ہے۔ اس کمی کے اثرات میں آنکھوں کی بینائی متاثر ہونا سب سے نمایاں ہیں۔
احتیاطی تدابیر
روزانہ کم از کم 15 منٹ دھوپ میں گزارنا
متوازن غذا کا استعمال
ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر سپلیمنٹس نہ لینا
آنکھوں کا سال میں ایک بار معائنہ ضرور کروانا
یہ بات واضح ہے کہ وٹامن ڈی اور آنکھوں کی بینائی ایک دوسرے کے ساتھ گہرا تعلق رکھتے ہیں۔ اگر جسم کو وٹامن ڈی کی مطلوبہ مقدار نہ ملے تو نظر کی کمزوری، دھندلا پن اور دیگر آنکھوں کی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ لہٰذا، صحت مند زندگی اور مضبوط بینائی کے لیے وٹامن ڈی کا استعمال روزانہ کی بنیاد پر لازمی ہے۔

Comments 1