وائٹ ہاؤس پاکستان میں آ گیا — سرگودھا میں امریکی طرز کا شاندار محل
دنیا بھر میں “وائٹ ہاؤس” امریکا کی پہچان سمجھا جاتا ہے، جو امریکی صدر کی سرکاری رہائشگاہ اور دفتر ہے، لیکن اب حیرت انگیز طور پر وائٹ ہاؤس پاکستان میں بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ جی ہاں، یہ کوئی خواب نہیں بلکہ حقیقت ہے — سرگودھا میں ایک ایسی شاندار عمارت تعمیر کی گئی ہے جو ہوبہو امریکی وائٹ ہاؤس جیسی دکھائی دیتی ہے۔
وائٹ ہاؤس پاکستان میں — ایک نیا سیاحتی مرکز
سرگودھا کے شہری فخر سے کہتے ہیں کہ اب وائٹ ہاؤس پاکستان میں موجود ہے۔ فیصل آباد روڈ پر ایک ایکڑ رقبے پر پھیلی یہ تین منزلہ عمارت نہ صرف رہائش کے لیے بنائی جا رہی ہے بلکہ اپنی خوبصورتی اور منفرد طرزِ تعمیر کی وجہ سے لوگوں کی توجہ کا مرکز بن چکی ہے۔
یہ عمارت اپنی کشادہ ساخت، سفید چمکدار دیواروں، اونچے گنبدوں اور امریکی طرز کی کھڑکیوں کے باعث بالکل ایسا تاثر دیتی ہے جیسے کوئی شخص واشنگٹن ڈی سی میں موجود وائٹ ہاؤس پاکستان میں داخل ہو گیا ہو۔
تعمیراتی خوبصورتی اور انفرادیت
چار سال سے زیر تعمیر یہ منصوبہ جدید انجینئرنگ اور کلاسیکل طرزِ تعمیر کا حسین امتزاج ہے۔ تعمیر میں بہترین معیار کے ماربل، خصوصی پینٹ، اور مضبوط اسٹیل کا استعمال کیا گیا ہے تاکہ یہ عمارت ایک شاہکار بن سکے۔
اندرونی حصے میں بڑے بڑے کمروں کے ساتھ ایک میٹنگ ہال، جدید لفٹ، عالیشان سیڑھیاں، اور شاندار فانوس نصب کیے جا رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق اس عمارت کی مکمل تکمیل میں مزید ایک سال درکار ہے۔
یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ وائٹ ہاؤس پاکستان میں ایک ایسا شاہکار بننے جا رہا ہے جو پاکستان کے جدید تعمیراتی ذوق کی بہترین مثال ہوگا۔
شہریوں کی دلچسپی
سرگودھا کے رہائشی اور اطراف کے شہریوں کی دلچسپی قابل دید ہے۔ روزانہ درجنوں لوگ اس مقام پر آ کر تصویریں کھنچواتے اور سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہیں۔ متعدد ویڈیوز وائرل ہو چکی ہیں جن میں لوگ کہہ رہے ہیں کہ واقعی وائٹ ہاؤس پاکستان میں آ گیا ہے۔
یہ عمارت اب سرگودھا کے لیے ایک نیا سیاحتی مرکز بنتی جا رہی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر اسے عوام کے لیے کھول دیا جائے تو یہ نہ صرف مقامی سیاحت کو فروغ دے گی بلکہ معیشت پر بھی مثبت اثر ڈالے گی۔
اندرونی ڈیزائن میں جدت اور نفاست
عمارت کے اندرونی حصے کی آرائش کے لیے بیرون ملک سے خصوصی سامان اور نایاب پودے منگوائے جا رہے ہیں۔ اس کے لان میں امریکی وائٹ ہاؤس کی طرز پر فوارے، سبزہ زار، اور خوبصورت واک ویز بنائے جا رہے ہیں تاکہ حقیقی احساس پیدا کیا جا سکے کہ واقعی وائٹ ہاؤس پاکستان میں ہی کھڑا ہے۔
ڈیزائنرز کا کہنا ہے کہ عمارت میں نیو کلاسیکل اسٹائل کے ساتھ ماڈرن فلیئر شامل کیا گیا ہے، جس سے یہ عمارت نہ صرف خوبصورت بلکہ پائیدار بھی ہوگی۔
تعمیراتی ماہرین کی رائے
تعمیراتی ماہرین کے مطابق یہ منصوبہ پاکستان میں انوکھے تعمیراتی رجحان کی نمائندگی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وائٹ ہاؤس پاکستان میں تعمیر کرنا صرف نقل نہیں بلکہ ایک تخلیقی کوشش ہے جو عالمی فنِ تعمیر سے متاثر ہو کر مقامی ثقافت کے ساتھ ہم آہنگ کی گئی ہے۔
ان کے مطابق اگر حکومت یا نجی شعبہ اس طرح کے منصوبوں کو فروغ دے تو پاکستان میں “تھیم بیسڈ آرکیٹیکچر” کی ایک نئی صنعت جنم لے سکتی ہے، جو سیاحت اور معیشت دونوں کے لیے فائدہ مند ہوگی۔
وائٹ ہاؤس پاکستان میں — سیاحت کا نیا چہرہ
پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے لیے یہ منصوبہ ایک شاندار اضافہ قرار دیا جا رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ وائٹ ہاؤس پاکستان میں موجودگی نہ صرف ملک کے مثبت تاثر کو بڑھائے گی بلکہ مقامی سطح پر کاروباری سرگرمیوں کو بھی فروغ دے گی۔
کئی شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اس مقام کو “ٹریول لینڈ مارک” قرار دے تاکہ یہ باقاعدہ سیاحتی مقام بن سکے۔
مستقبل کے منصوبے
ذرائع کے مطابق اس خوبصورت عمارت کے اردگرد تفریحی پارک، کیفے اور فوٹو گیلری بنانے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے تاکہ عوام کو ایک مکمل تفریحی تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ اگر یہ سب منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچ گئے تو واقعی وائٹ ہاؤس پاکستان میں آنے والے سالوں میں ایک بین الاقوامی سطح کا سیاحتی مقام بن سکتا ہے۔
عوام کا ردِعمل
سوشل میڈیا پر “وائٹ ہاؤس پاکستان میں” کے ہیش ٹیگ کے ساتھ ہزاروں پوسٹس گردش کر رہی ہیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ یہ دیکھ کر خوشی ہوتی ہے کہ پاکستانی انجینئرز اور ڈیزائنرز اس سطح کی عمارتیں تیار کر سکتے ہیں جو عالمی معیار کی ہوں۔
کئی صارفین نے یہ بھی لکھا کہ “اگر وائٹ ہاؤس امریکا کی پہچان ہے، تو اب وائٹ ہاؤس پاکستان میں بھی ہماری پہچان بن سکتا ہے۔”
اطالوی شہری نے 53 سال تک نابینا ہونے کا ڈرامہ رچایا
سرگودھا میں بننے والا یہ شاہکار صرف ایک رہائشگاہ نہیں بلکہ ایک تخلیقی کامیابی ہے جو یہ ثابت کرتی ہے کہ پاکستان کا تعمیراتی شعبہ بھی عالمی معیار کے منصوبے تخلیق کر سکتا ہے۔
وائٹ ہاؤس پاکستان میں صرف ایک عمارت نہیں — بلکہ یہ خوابوں، مہارت، اور محنت کی ایک جیتی جاگتی مثال ہے۔
Comments 1