زارا ترین طلاق — شادی، دھوکا اور خاموش جدوجہد کی کہانی
پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ زارا ترین نے پہلی بار اپنی نجی زندگی کے ایک اہم راز سے پردہ اٹھا دیا ہے۔ ایک حالیہ انٹرویو میں انہوں نے تصدیق کی کہ زارا ترین اور فاران طاہر کی طلاق شادی کے صرف چار ماہ بعد ہی ہو گئی تھی۔ اداکارہ کے مطابق، شادی کے بعد ان پر کھلنے والے حقائق نے ان کی زندگی کو مکمل طور پر بدل دیا۔
شادی کا آغاز — خواب اور حقیقت کا فرق
زارا ترین اور فاران طاہر نے نومبر 2021 میں شادی کی تھی۔ دونوں کی شادی ایک بین الاقوامی شوبز جوڑی کے طور پر خاصی توجہ کا مرکز بنی۔ فاران طاہر ہالی وڈ فلم Iron Man اور Star Trek جیسے بڑے پروجیکٹس میں کام کر چکے ہیں، جب کہ زارا ترین پاکستان میں ڈرامہ انڈسٹری میں ایک مضبوط پہچان رکھتی ہیں۔
اداکارہ نے انکشاف کیا کہ اگرچہ شادی کے ابتدائی دن خوشگوار گزرے، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ان کے درمیان فاصلہ بڑھتا گیا۔ ان کے بقول، "شادی کے چار ماہ بعد ہی ہمیں احساس ہوا کہ ہم ایک دوسرے کے لیے مناسب نہیں۔”
پہلا انکشاف — محبت میں دل ٹوٹنے کا اعتراف
زارا ترین نے جولائی 2025 میں ایک ٹی وی شو کے دوران اشارہ دیا تھا کہ ان کی زندگی میں محبت کا ایک باب تکلیف دہ انجام تک پہنچا۔ اس وقت انہوں نے شادی کے خاتمے کا ذکر نہیں کیا تھا، تاہم اب انہوں نے پہلی بار کھل کر زارا ترین اور فاران طاہر کی طلاق کی تصدیق کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قانونی طور پر طلاق مکمل ہونے میں کچھ وقت لگا، لیکن رشتہ حقیقت میں صرف چار ماہ بعد ہی ختم ہو گیا تھا۔
فریحہ الطاف کے پوڈکاسٹ میں کھل کر گفتگو
زارا ترین نے حال ہی میں فریحہ الطاف کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے نہ صرف اپنی شادی بلکہ والدین کی طلاق پر بھی بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے والدین نے 2016 میں علیحدگی اختیار کی تھی لیکن کئی سال ایک ہی گھر میں رہتے رہے۔ اس تجربے نے ان کے رشتوں کے بارے میں سوچنے کے انداز کو متاثر کیا۔
فاران طاہر سے ملاقات کیسے ہوئی؟
اداکارہ نے انکشاف کیا کہ کورونا وبا کے دوران 2020 میں فاران طاہر کے بھائی نے ان سے فلم میں کام کی پیشکش کی۔ اسی دوران دونوں کے درمیان دوستی اور پھر تعلقات استوار ہوئے۔ جلد ہی دونوں نے شادی کرنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا:
“فاران نے شادی سے قبل اپنی زندگی کے بارے میں بہت کچھ بتایا، مگر شادی کے بعد معلوم ہوا کہ بہت سی باتیں مجھ سے چھپائی گئیں۔”
راز اور جھوٹ — رشتے کی بنیاد ہل گئی
زارا ترین نے بتایا کہ ان سے محض چھوٹے جھوٹ نہیں بلکہ سنگین راز چھپائے گئے۔ ان کا کہنا تھا،
“میں یہ نہیں کہوں گی کہ کوئی معمولی غلط فہمیاں تھیں، بلکہ کچھ باتیں ایسی تھیں جنہوں نے میرے اعتماد کو مکمل طور پر توڑ دیا۔”
انہوں نے واضح کیا کہ شادی ختم کرنے کا فیصلہ مشکل ضرور تھا، مگر یہ ان کی عزتِ نفس اور ذہنی سکون کے لیے ضروری تھا۔
عمر اور تجربے کا فرق
زارا ترین کے مطابق، فاران طاہر ان سے تقریباً 20 سال بڑے تھے، ان کے بچے کالج میں پڑھتے تھے، اور دونوں کے درمیان کئی چیزوں میں فرق تھا۔
انہوں نے کہا کہ عمر کا فرق تو برداشت کیا جا سکتا ہے، لیکن اعتماد کے بغیر رشتہ قائم نہیں رہ سکتا۔
ذاتی زندگی میں دکھوں کا دور
زارا ترین نے بتایا کہ زارا ترین اور فاران طاہر کی طلاق کے بعد وہ شدید ڈپریشن میں مبتلا ہو گئیں۔ ان کے مطابق، "میری زندگی کا یہ دور انتہائی مشکل تھا، لیکن میں نے خود کو دوبارہ سنبھالا۔ اب میں اپنی زندگی کے مثبت پہلوؤں پر توجہ دے رہی ہوں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ہر مشکل انسان کو مضبوط بناتی ہے۔
خاندانی پس منظر اور اثرات
زارا ترین نے اپنی گفتگو میں بتایا کہ ان کے والدین کی طلاق نے بھی ان کے رشتوں کے بارے میں نظریات کو متاثر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی والدہ کے ساتھ پاکستان آ کر نئی زندگی شروع کی، لیکن والدین کی علیحدگی نے انہیں بہت حساس بنا دیا تھا۔
شوبز کی دنیا میں واپسی
اداکارہ نے کہا کہ طلاق کے بعد انہوں نے خود کو کیریئر پر فوکس کیا اور کئی نئے منصوبوں پر کام شروع کیا۔ وہ اس وقت مختلف ڈراموں اور ماڈلنگ پروجیکٹس میں مصروف ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ:
"میں اب اپنی زندگی کے مثبت حصے کو دیکھنا چاہتی ہوں۔ ماضی کی تلخیوں کو پیچھے چھوڑ کر آگے بڑھ رہی ہوں۔”
مداحوں کا ردعمل
زارا ترین کے مداحوں نے ان کی ہمت اور سچائی کی تعریف کی ہے۔ سوشل میڈیا پر کئی صارفین نے کہا کہ ایسے موضوعات پر کھل کر بات کرنا آسان نہیں ہوتا، مگر زارا ترین نے بہادری سے اپنی بات رکھی۔
پون سنگھ کے مداحوں کی دھمکیاں، بھارتی اداکارہ آہانا کومرا کی زندگی خطرے میں
زارا ترین اور فاران طاہر کی طلاق صرف دو شخصیات کے درمیان علیحدگی نہیں بلکہ ایک سبق ہے کہ رشتے صرف محبت سے نہیں، بلکہ اعتماد، سچائی اور سمجھ بوجھ سے چلتے ہیں۔ زارا ترین کی کہانی ان تمام لوگوں کے لیے ایک پیغام ہے جو اپنی زندگی میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں کہ وقت کے ساتھ زخم بھر جاتے ہیں، اور نئی شروعات ہمیشہ ممکن ہے۔