زیادہ بادام کھانا — دماغی صحت اور بڑھاپے میں بہتر ذہنی صلاحیت کی ضمانت
انسانی دماغ کو تیز رکھنے اور بڑھاپے میں بھی ذہنی صلاحیتوں کو برقرار رکھنے کے لیے خوراک کا کردار بے حد اہم ہے۔ خاص طور پر زیادہ بادام کھانا اس حوالے سے کئی سائنسی تحقیقات میں فائدہ مند ثابت ہوا ہے۔ بادام میں موجود وٹامن ای، اومیگا فیٹی ایسڈز، اینٹی آکسیڈنٹس اور میگنیشیم دماغی خلیوں کو محفوظ رکھتے ہیں اور آکسیڈیٹو نقصان سے بچاتے ہیں، جو کہ بڑھاپے میں دماغی کمزوری کا ایک بڑا سبب ہوتا ہے۔
زیادہ بادام کھانا دماغی صحت کے لیے کیوں ضروری؟
تحقیقات کے مطابق، وہ افراد جو روزانہ باقاعدگی سے بادام کھاتے ہیں ان کی یادداشت اور سیکھنے کی صلاحیت ان لوگوں کے مقابلے میں بہتر رہتی ہے جو مغزیات کو اپنی خوراک کا حصہ نہیں بناتے۔ زیادہ بادام کھانا دماغ میں خون کی روانی کو بہتر کرتا ہے اور نیورانز کو مضبوط بناتا ہے۔ اس سے نہ صرف یادداشت بہتر رہتی ہے بلکہ دماغی تھکن اور تناؤ بھی کم ہوتا ہے۔
وٹامن ای اور اومیگا فیٹی ایسڈز کے کمالات
بادام میں موجود وٹامن ای دماغی خلیوں کو نقصان سے بچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اومیگا فیٹی ایسڈز دماغی افعال کو متحرک کرتے ہیں جبکہ میگنیشیم اعصابی نظام کو مضبوط بناتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ زیادہ بادام کھانا بڑھاپے میں دماغی بیماریوں جیسے ڈیمینشیا اور الزائمر کے خطرے کو کم کرتا ہے۔
سائنسی تحقیقات کیا کہتی ہیں؟
کئی مشاہداتی ریسرچز کے مطابق جو لوگ باقاعدگی سے بادام اور دیگر مغزیات جیسے اخروٹ اور پستے کھاتے ہیں، ان میں دماغی کمزوری کی علامات دیر سے ظاہر ہوتی ہیں۔ کچھ مطالعات نے یہ بھی ثابت کیا کہ روزانہ مٹھی بھر بادام کھانے والے افراد بڑھاپے میں بھی ذہنی طور پر زیادہ فعال اور توانا رہتے ہیں۔ اس لیے ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ زیادہ بادام کھانا طویل مدتی ذہنی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔
روزانہ کتنے بادام کھانے چاہئیں؟
ماہرین کے مطابق عام طور پر روزانہ 6 سے 10 بادام بھگو کر کھانے سے بہترین نتائج حاصل ہوتے ہیں۔ یہ مقدار دماغی صحت کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ جسم کو بھی توانائی فراہم کرتی ہے۔ زیادہ بادام کھانا اگر متوازن مقدار میں کیا جائے تو نہ صرف یادداشت بلکہ ارتکاز اور سیکھنے کی صلاحیت کو بھی بڑھا دیتا ہے۔
بڑھاپے میں یادداشت کا تحفظ
عمر بڑھنے کے ساتھ یادداشت کی کمزوری ایک عام مسئلہ ہے۔ لیکن اگر خوراک میں بادام کو مستقل شامل کیا جائے تو بڑھاپے میں بھی ذہنی افعال بہتر رہ سکتے ہیں۔ زیادہ بادام کھانا دراصل دماغ کے لیے ایک قدرتی سپلیمنٹ ہے جو بڑھتی عمر کے اثرات کو سست کر دیتا ہے۔
ذیابیطس مریضوں کے لیے خوشخبری کم شوگر والے 8 پھل جو آپ بے فکر ہو کر کھا سکتے ہیں
مجموعی طور پر کہا جا سکتا ہے کہ زیادہ بادام کھانا نہ صرف نوجوانی میں دماغی صحت کے لیے مفید ہے بلکہ بڑھاپے میں بھی یادداشت اور ذہنی صلاحیتوں کو بہتر بناتا ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا دماغ طویل عرصے تک صحت مند اور فعال رہے تو روزانہ مٹھی بھر بادام کھانا اپنی عادت بنائیں۔
