آٹے کی قیمت کیا ہوگی؟ حکومت سندھ کا نیا فیصلہ عوام کے لیے بڑی خبر بن گیا
پاکستان میں حالیہ مہنگائی، سیلاب سے تباہ فصلیں، اور گندم کی کمی کے بعد سب کے ذہنوں میں ایک ہی سوال گردش کر رہا ہے:
آٹے کی قیمت کیا ہوگی؟
یہ سوال اس وقت لاکھوں پاکستانیوں کی توجہ کا مرکز ہے کیونکہ آٹا ہر گھر کی بنیادی ضرورت ہے،
اور اس کی قیمت میں ذرا سا اتار چڑھاؤ بھی گھریلو بجٹ کو ہلا کر رکھ دیتا ہے۔
آٹے کی قیمت کیا ہوگی؟ — حکومت سندھ کا بڑا اعلان
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت ہونے والے کابینہ اجلاس میں
گندم اجرا پالیسی 2025-26 کی منظوری دی گئی ہے۔
اس پالیسی کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ عوام کو ریلیف دیا جا سکے اور آٹے کی قیمت کیا ہوگی جیسے سوالات کا واضح جواب دیا جائے۔
وزارت خوراک سندھ نے اجلاس میں بتایا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ
1.265 ملین میٹرک ٹن گندم فلور ملز اور چکیوں کو فراہم کی جائے گی۔
گندم کی 100 کلوگرام بوری 9500 روپے میں دی جائے گی تاکہ مارکیٹ میں آٹے کی قیمت قابو میں رکھی جا سکے۔
مراد علی شاہ نے اجلاس میں واضح ہدایت کی:
“گندم کی ذخیرہ اندوزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، عوام کو براہِ راست ریلیف دینا حکومت کی ترجیح ہے۔”
یہ اعلان عوام کے لیے اس بات کا اشارہ ہے کہ حکومت نے بالآخر اس سوال — آٹے کی قیمت کیا ہوگی؟ — کا جواب دینا شروع کر دیا ہے۔
آٹے کی قیمت کیا ہوگی — پالیسی کی تفصیلات اور اہم نکات
گندم اجرا پالیسی میں کئی اہم نکات شامل کیے گئے ہیں تاکہ عوام کو سستا آٹا فراہم کیا جا سکے اور مارکیٹ میں استحکام پیدا ہو۔
پالیسی کے مطابق:
فلور ملز کو رعایتی نرخوں پر گندم فراہم کی جائے گی۔
ہر ضلع میں آٹے کی قیمت کیا ہوگی پر مانیٹرنگ ٹیمیں تعینات ہوں گی۔
ذخیرہ اندوزی پر پابندی لگائی جائے گی۔
چکی مالکان کے لیے سبسڈی کی منظوری دی جائے گی تاکہ ریٹ کنٹرول میں رہیں۔
گندم کی ترسیل میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا۔
یہ اقدامات حکومت کی سنجیدگی کو ظاہر کرتے ہیں کہ وہ عوام کے اس سوال — آٹے کی قیمت کیا ہوگی؟ — کا مؤثر جواب دینے کے لیے پُرعزم ہے۔
عوامی ردعمل — آٹے کی قیمت کیا ہوگی؟ لوگ اب بھی فکر مند
شہری حلقوں میں حکومت سندھ کے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے،
تاہم عوام اب بھی جاننا چاہتے ہیں کہ عملی طور پر آٹے کی قیمت کیا ہوگی؟
کراچی کے شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر واقعی 9500 روپے میں گندم فلور ملز کو ملے تو
مارکیٹ میں آٹے کی قیمت فی 20 کلو تھیلا 2600 روپے سے کم ہو سکتی ہے۔
ایک شہری نے کہا:
“ہمیں حکومت کے اعلان پر خوشی ہے، لیکن سوال وہی ہے — آٹے کی قیمت کیا ہوگی؟ اگر چکی والے مہنگا بیچیں تو ریلیف کہاں گیا؟”
دوسری جانب تاجروں نے کہا کہ اگر حکومت نے وقت پر گندم فراہم نہ کی تو مارکیٹ میں مصنوعی قلت پیدا ہو سکتی ہے اور آٹے کی قیمت کیا ہوگی کا سوال دوبارہ سر اٹھائے گا۔
موجودہ مارکیٹ ریٹ — مختلف شہروں میں آٹے کی قیمت کیا ہوگی؟
اس وقت پاکستان کے مختلف شہروں میں آٹے کے نرخوں میں نمایاں فرق پایا جا رہا ہے۔
ذیل میں چند شہروں کی اوسط قیمتیں درج ہیں، جو ظاہر کرتی ہیں کہ عام آدمی کے ذہن میں سوال کیوں ہے: آٹے کی قیمت کیا ہوگی؟
شہر آٹے کی اوسط قیمت (فی 20 کلو تھیلا)
کراچی 2800 روپے
لاہور 2600 روپے
پشاور 2900 روپے
کوئٹہ 3000 روپے
اسلام آباد 2700 روپے
اگر گندم سستی نرخوں پر فلور ملز کو دستیاب ہو جائے تو ماہرین کے مطابق
آئندہ دو ماہ میں آٹے کی قیمت کیا ہوگی کا جواب خوش آئند ہو سکتا ہے —
یعنی آٹا 2200 سے 2400 روپے فی 20 کلو تھیلا تک آ سکتا ہے۔
چھوٹے کاشتکار اور آٹے کی قیمت کیا ہوگی
سندھ کابینہ کے اجلاس میں چھوٹے کاشتکاروں کے مفادات کا بھی خیال رکھا گیا ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ حکومت کسانوں کو مناسب معاوضہ دے کر
پیداوار بڑھانے پر زور دے رہی ہے تاکہ ملک میں گندم کی کمی نہ ہو اور عوام کو بار بار یہ نہ پوچھنا پڑے کہ
“آٹے کی قیمت کیا ہوگی؟”
کابینہ نے چھوٹے کسانوں کے لیے بیج، کھاد، اور مشینری پر سبسڈی کی بھی منظوری دی ہے تاکہ پیداوار میں اضافہ ہو سکے۔
دیگر حکومتی فیصلے
اجلاس میں آٹے کی قیمت کیا ہوگی کے علاوہ بھی کئی اہم فیصلے کیے گئے:
سندھ سینئر سٹیزن کونسل کی ازسرِ نو تشکیل۔
ایس ای ڈی ایف بورڈ کے نئے ڈائریکٹرز کی منظوری۔
پاکستان اسٹیل ملز کے تعلیمی ادارے سندھ حکومت کے حوالے۔
آغوش اسپیشل چلڈرن اسکول کے لیے 5 کروڑ 34 لاکھ روپے کے فنڈز۔
لیفٹ بینک آؤٹ فال ڈرین کے 78 ملازمین کو مستقل کرنے کی منظوری۔
یہ تمام فیصلے ظاہر کرتے ہیں کہ حکومت سماجی اور معاشی استحکام کے لیے سرگرم ہے۔
تجزیہ — مستقبل میں آٹے کی قیمت کیا ہوگی؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر سندھ حکومت اپنی گندم اجرا پالیسی پر مؤثر عملدرآمد کرے تو
آئندہ تین ماہ میں آٹے کی قیمت کیا ہوگی کا جواب عوام کے لیے مثبت ہو سکتا ہے۔
لیکن اگر گندم کی ترسیل میں تاخیر ہوئی، یا ذخیرہ اندوزوں نے منڈی پر قبضہ جما لیا،
تو ایک بار پھر آٹے کی قیمت کیا ہوگی کا سوال تشویش کا باعث بن سکتا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق سیلاب کے بعد فصلوں کو پہنچنے والا نقصان،
درآمدی اخراجات، اور ٹرانسپورٹ کے بڑھتے کرائے بھی مستقبل میں آٹے کی لاگت پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
آٹے کی قیمتوں میں اضافہ : سندھ حکومت اور فلور ملز تنازع مہنگائی اپ ڈیٹ پاکستان
مجموعی طور پر سندھ حکومت کی گندم اجرا پالیسی عوام کے لیے ایک بڑی خبر ہے۔
اگر اس پر مکمل عملدرآمد ہوا تو عوام کو سستا آٹا میسر آ سکتا ہے اور آخرکار
آٹے کی قیمت کیا ہوگی کا سوال خوشخبری میں بدل جائے گا۔