وزیراعظم شہباز شریف: دفاعی معاہدے کے بعد پاک سعودی تعلقات کو اقتصادی بنیاد پر استوار کیا جائے گا
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اور گہرے پاک سعودی تعلقات ہمیشہ سے ایک مثال رہے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے حال ہی میں سعودی وفد سے ملاقات کے دوران کہا کہ دفاعی معاہدے کے بعد اب پاک سعودی تعلقات کو کاروبار اور سرمایہ کاری کی بنیاد پر مزید مضبوط کیا جائے گا۔ اس ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے نئے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا، جو کہ نہ صرف دو طرفہ تعلقات کو مضبوط کریں گے بلکہ خطے کی معاشی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کریں گے۔
پاک سعودی تعلقات کی تاریخی اہمیت
پاک سعودی تعلقات کی جڑیں گہری ہیں اور یہ تعلقات وقت کے ساتھ ساتھ مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وہ گزشتہ چالیس سال سے سیاست میں ہیں اور اس دوران انہوں نے سعودی عرب کے متعدد دورے کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا حالیہ دورہ ریاض منفرد تھا، جہاں سعودی قیادت نے پاکستان کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، چاہے وہ معاشی ہو یا دفاعی معاملات ہوں۔ پاک سعودی تعلقات کی یہ مستقل مزاجی دونوں ممالک کے درمیان بھائی چارے کی علامت ہے۔
دفاعی معاہدہ: ایک نئی شروعات
وزیراعظم نے زور دیا کہ حالیہ دفاعی معاہدہ پاک سعودی تعلقات کی ایک باقاعدہ شکل ہے۔ یہ معاہدہ نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو بڑھاوا دے گا بلکہ اسے کاروباری اور معاشی شعبوں تک وسعت دینے کا موقع بھی فراہم کرے گا۔ شہباز شریف نے کہا کہ مقدس مقامات مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے تحفظ کے لیے ہر مسلمان اپنی جان قربان کرنے کو تیار ہے، اور پاکستان اس سلسلے میں ہمیشہ سعودی عرب کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
کاروبار اور سرمایہ کاری کے مواقع
پاک سعودی تعلقات کو اب کاروبار اور سرمایہ کاری کی بنیاد پر مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک مشترکہ کاروباری خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لیے مل کر کام کریں گے۔ سعودی عرب کی متحرک معیشت اور پاکستان کی ابھرتی ہوئی مارکیٹ کے درمیان تعاون سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔ سعودی عرب نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے، جو کہ پاک سعودی تعلقات کی مضبوطی کی ایک اور مثال ہے۔
سعودی عرب سے سیکھنے کا موقع
شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں سعودی عرب سے سیکھنے کی ضرورت ہے، کیونکہ سعودی عرب نے اپنی معیشت کو متنوع بنانے اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے ترقی کی نئی راہیں کھولی ہیں۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی وژنری قیادت نے سعودی معاشرے کو بدل کر رکھ دیا ہے۔ پاکستان کے لیے یہ ایک سنہری موقع ہے کہ وہ سعودی عرب کے تجربات سے استفادہ کرے اور اپنی معاشی ترقی کو تیز کرے۔ پاک سعودی تعلقات اس سلسلے میں ایک پل کا کردار ادا کر سکتے ہیں۔
مشترکہ بزنس کونسل کا کردار
سعودی وفد کے سربراہ شہزاد منصور بن محمد السعود نے کہا کہ وہ پاکستان سعودی عرب مشترکہ بزنس کونسل کے اجلاس کے لیے پاکستان آئے ہیں۔ انہوں نے سعودی وزرا سے ملاقاتیں کیں اور انہیں پاکستان میں ممکنہ اسٹریٹجک منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی کاروباری طبقے کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ یہ اقدامات پاک سعودی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جائیں گے۔
تحقیق و ترقی میں تعاون
وزیراعظم نے کہا کہ تجارت، سرمایہ کاری، اور تحقیق و ترقی کے شعبوں میں مشترکہ اقدامات کو فروغ دیا جائے گا۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تکنیکی تعاون سے نہ صرف دونوں ممالک کی معیشت مضبوط ہوگی بلکہ خطے میں استحکام بھی بڑھے گا۔ پاک سعودی تعلقات کی بدولت دونوں ممالک جدید ٹیکنالوجی اور ایجوکیشن کے شعبوں میں بھی تعاون بڑھا سکتے ہیں۔
سعودی عرب کی پاکستان کے لیے حمایت
سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کی مشکل حالات میں مدد کی ہے۔ چاہے وہ معاشی امداد ہو یا عالمی فورمز پر حمایت، سعودی عرب نے ہر موقع پر پاکستان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہونے کا ثبوت دیا۔ پاک سعودی تعلقات کی یہ گہرائی دونوں ممالک کے عوام کے درمیان محبت اور بھائی چارے کا نتیجہ ہے۔
مستقبل کے امکانات
پاک سعودی تعلقات کے مستقبل کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے نئے امکانات موجود ہیں۔ توانائی، زراعت، اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں سرمایہ کاری سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔ سعودی عرب کی معاشی ترقی اور پاکستان کی افرادی قوت
کے امتزاج سے خطے میں ایک نئی معاشی تحریک پیدا کی جا سکتی ہے۔
جاپان کی حکومت کی امداد سے پاکستان میں ترقیاتی منصوبے شروع
وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی وفد سے ملاقات میں واضح کیا کہ پاک سعودی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے دونوں ممالک کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ دفاعی معاہدے سے شروع ہونے والا یہ سفر اب کاروبار، سرمایہ کاری، اور تحقیق و ترقی کے شعبوں تک پھیل چکا ہے۔ سعودی عرب کی حمایت اور پاکستان کی محنت سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات نہ صرف مضبوط ہوں گے بلکہ خطے کی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کریں گے۔
Comments 2