پاکستان کی شاندار جیت: جنوبی افریقہ کو پہلے ٹیسٹ میں 93 رنز سے شکست
پاکستان کرکٹ ٹیم نے جنوبی افریقہ کے خلاف لاہور کے تاریخی قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 93 رنز سے فتح حاصل کی اور سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل کر لی۔ اس جیت نے نہ صرف قومی ٹیم کے حوصلے بلند کیے بلکہ نوجوان کھلاڑیوں کی عمدہ کارکردگی نے مستقبل کے لیے اُمید کی کرن بھی روشن کر دی۔
میچ کا خلاصہ: جنوبی افریقہ 183 رنز پر ڈھیر
پاکستان نے جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 277 رنز کا ہدف دیا، جو بظاہر ایک قابلِ حصول مجموعہ نظر آ رہا تھا، خاص طور پر لاہور کی بیٹنگ فرینڈلی وکٹ پر۔ تاہم، پاکستانی باؤلرز نے غیر معمولی مہارت اور جارحانہ باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنوبی افریقی بیٹنگ لائن کو چوتھے روز مکمل طور پر بے بس کر دیا۔
چوتھے روز جب کھیل کا آغاز ہوا تو جنوبی افریقہ کا اسکور 3 وکٹوں پر 85 رنز تھا۔ کریز پر سنچری بنانے والے ٹونی ڈی زورزی موجود تھے، لیکن دن کی تیسری ہی گیند پر شاہین شاہ آفریدی نے انہیں ایل بی ڈبلیو کر کے پاکستان کو دن کی پہلی کامیابی دلائی۔
جلد ہی ٹرسٹان اسٹبس بھی نعمان علی کی گھومتی ہوئی گیند کا شکار بنے، اور یوں جنوبی افریقی ٹیم دباؤ کا شکار ہو گئی۔ تاہم رائن ریکلٹن اور ڈیوالڈ بریوس نے مزاحمت کی اور 73 رنز کی شراکت قائم کی۔ اس پارٹنرشپ نے میچ میں ایک بار پھر جنوبی افریقی ٹیم کے لیے امید کی کرن پیدا کی، لیکن نعمان علی نے ایک بار پھر بروقت مداخلت کرتے ہوئے ڈیوالڈ بریوس کو 54 رنز پر بولڈ کر کے پاکستان کی واپسی کا دروازہ کھول دیا۔
صرف 6 رنز کے اضافے کے بعد ریکلٹن (45) بھی آؤٹ ہو گئے، اور اس کے بعد وکٹیں تیزی سے گرتی چلی گئیں۔ کھانے کے وقفے کے بعد پاکستانی باؤلرز نے مکمل کنٹرول حاصل کر لیا اور جنوبی افریقہ کی پوری ٹیم 183 رنز پر آل آؤٹ ہو گئی۔
باؤلرز کی شاندار کارکردگی: نعمان علی اور شاہین آفریدی چھا گئے
پاکستان کی جیت میں سب سے اہم کردار اسپنر نعمان علی اور فاسٹ باؤلر شاہین آفریدی نے ادا کیا۔ دونوں نے 4، 4 وکٹیں حاصل کیں اور جنوبی افریقی بیٹنگ لائن کو سنبھلنے کا موقع نہ دیا۔
نعمان علی نے درمیانی اوورز میں ٹرن اور باؤنس کے امتزاج سے بیٹسمینوں کو پریشان کیے رکھا۔ ان کی گیندیں بار بار بلے اور پیڈ کے درمیان خلاء پیدا کرتی رہیں، جس کا نتیجہ وکٹوں کی صورت میں نکلا۔
شاہین آفریدی نے نئی گیند سے جارحانہ باؤلنگ کا مظاہرہ کیا، اور بعد میں ریورس سوئنگ کا بھی زبردست استعمال کیا۔ خاص طور پر ڈی زورزی کو آؤٹ کرنا ایک اہم موڑ ثابت ہوا۔
دوسری طرف ساجد خان نے بھی دو قیمتی وکٹیں لے کر اسپن اٹیک کو مکمل کیا۔
پاکستان کی بیٹنگ: ذمہ دارانہ مگر چیلنجنگ
اگرچہ پاکستان کی بیٹنگ میں کوئی بہت بڑی اننگز سامنے نہیں آئی، لیکن پوری ٹیم نے مشترکہ طور پر اچھی کارکردگی دکھائی۔ پہلی اننگز میں بابر اعظم اور محمد رضوان نے نصف سنچریاں اسکور کیں، جب کہ نچلے آرڈر میں فہیم اشرف نے قیمتی رنز جوڑے۔
دوسری اننگز میں امام الحق اور عبداللہ شفیق نے ابتدائی شراکت سے بنیاد فراہم کی، اور بابر اعظم نے ایک بار پھر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم کو قابلِ دفاع مجموعے تک پہنچایا۔ اگرچہ کوئی بڑی اننگز نہیں کھیلی گئی، مگر تمام بلے بازوں نے ہمت، تحمل اور اسٹریٹجی کے ساتھ بیٹنگ کی۔
جنوبی افریقہ کی بیٹنگ: دباؤ کا شکار
جنوبی افریقہ کی ٹیم دونوں اننگز میں دباؤ کا شکار نظر آئی۔ پاکستانی اسپنرز کے سامنے ان کے بلے باز بار بار غلطیاں کرتے رہے۔ پہلی اننگز میں صرف چند بیٹسمین ہی دوہرے ہندسے میں پہنچ سکے، اور دوسری اننگز میں بھی ڈیوالڈ بریوس اور ریکلٹن کے علاوہ کوئی قابلِ ذکر مزاحمت سامنے نہ آ سکی۔
ان کے کپتان نے بعد از میچ پریس کانفرنس میں تسلیم کیا کہ پاکستانی اسپنرز کے سامنے ان کی ٹیم تیار نظر نہیں آئی، اور جلدی وکٹیں گنوانا ان کی شکست کی بڑی وجہ بنی۔
قذافی اسٹیڈیم کی وکٹ: اسپنرز کی جنت
لاہور کی پچ اس میچ میں اسپنرز کے لیے انتہائی سازگار رہی۔ اگرچہ ابتدائی دنوں میں وکٹ پر بیٹنگ نسبتاً آسان تھی، لیکن جیسے جیسے میچ آگے بڑھا، اسپنرز کو باؤنس اور ٹرن دونوں ملنے لگا۔ نعمان علی اور ساجد خان نے اس کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔
فاسٹ باؤلرز کے لیے بھی نئی گیند سے مدد موجود تھی، جسے شاہین آفریدی نے بھرپور طریقے سے استعمال کیا۔
فتح کی اہمیت: اعتماد، جذبہ اور برتری
یہ فتح پاکستان کے لیے کئی حوالوں سے اہمیت کی حامل ہے:
- سیریز کا فاتحانہ آغاز ٹیم کے اعتماد میں اضافہ کرے گا۔
- نوجوان کھلاڑیوں جیسے نعمان علی اور عبداللہ شفیق کی کارکردگی مستقبل کے لیے حوصلہ افزا ہے۔
- ٹیم مینجمنٹ کو اب اگلے میچز کے لیے کمبی نیشن بہتر بنانے میں آسانی ہوگی۔
- کپتان بابر اعظم نے بعد از میچ گفتگو میں ٹیم کے جذبے اور نظم و ضبط کو سراہا، اور کہا کہ یہ جیت ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔
💥Reverse SWING masterclass! Shaheen Afridi wraps it up — 🇵🇰 start their WTC cycle with a statement 🔥#PAKvSA | #GreenPeYaqeen pic.twitter.com/nvhGF1gyUe
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) October 15, 2025
اگلا چیلنج: تسلسل برقرار رکھنا
سیریز میں ابھی ایک اور ٹیسٹ میچ باقی ہے، جس میں جنوبی افریقہ یقینی طور پر واپسی کی کوشش کرے گا۔ پاکستان کو اپنی کارکردگی میں تسلسل برقرار رکھتے ہوئے فیلڈنگ، بیٹنگ اور باؤلنگ تینوں شعبوں میں مزید بہتری لانا ہو گی۔
پاکستان کا شاندار آغاز، سیریز جیتنے کا خواب قریب
پاکستان نے جنوبی افریقہ کو پہلے ٹیسٹ میچ میں 93 رنز سے شکست دے کر نہ صرف فتح حاصل کی، بلکہ ایک پیغام بھی دیا کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ میں ایک مضبوط حریف بن کر اُبھر رہا ہے۔ اگر ٹیم اسی جذبے، حکمت عملی اور نظم و ضبط کے ساتھ کھیلتی رہی، تو سیریز میں کامیابی یقینی نظر آتی ہے۔
