صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات ،داخلی و خارجی سلامتی، افغان سرحدی صورتحال اور پاک فوج کے مؤثر ردعمل پر تفصیلی بریفنگ
اسلام آباد : — صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے ایوانِ صدر میں اہم ملاقات کی، جس میں ملک کی داخلی و خارجی سیکیورٹی صورتحال، سرحدی تناؤ، دہشت گردی کے خطرات اور افغان سرحد پر حالیہ جھڑپوں پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔
ایوانِ صدر سے جاری سرکاری اعلامیے کے مطابق، آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے صدرِ مملکت کو ملک کی مجموعی سلامتی، افغان سرحدی صورتحال، خطے میں بدلتے تزویراتی حالات، اور پاک فوج کے آپریشنل اقدامات پر جامع بریفنگ دی۔
افغان سرحدی کشیدگی پر بریفنگ
اعلامیے کے مطابق فیلڈ مارشل نے صدر زرداری کو بتایا کہ حالیہ دنوں میں افغان طالبان حکومت کے بعض عناصر کی اشتعال انگیز اور جارحانہ سرگرمیوں کے باعث سرحدی تناؤ میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ افغان طالبان نے بلوچستان کے ضلع چمن کے قریب اسپن بولدک سیکٹر میں 15 اکتوبر 2025 کی علی الصبح چار مختلف مقامات پر بزدلانہ حملے کیے، جنہیں پاک فوج اور فرنٹیئر کور کے جوانوں نے مؤثر انداز میں ناکام بنا دیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، اس جوابی کارروائی میں 15 سے 20 افغان طالبان ہلاک ہوئے جب کہ متعدد زخمی ہوئے۔ پاک فوج کی جوابی کارروائی میں دشمن کے کئی ٹھکانے تباہ کر دیے گئے، اور افغان چوکیوں کو بھاری نقصان پہنچا۔
آصف علی زرداری سے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات میں عاصم منیر نے صدر مملکت کو آگاہ کیا کہ پاکستان کسی بھی سرحدی اشتعال انگیزی کو برداشت نہیں کرے گا اور ملکی خودمختاری کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔

کرم سیکٹر اور اسپن بولدک میں جھڑپوں کی تفصیل
آئی ایس پی آر کے ترجمان کے مطابق، 14 اور 15 اکتوبر کی درمیانی شب افغان طالبان اور کالعدم تنظیم "فتنۃ الخوارج” نے خیبر پختونخوا کے کرم سیکٹر میں بھی پاکستانی سرحدی چوکیوں پر حملے کی کوشش کی۔
پاک فوج کے جوانوں نے بھرپور اور جرات مندانہ ردِعمل دکھاتے ہوئے دشمن کی پیش قدمی ناکام بنا دی۔
جوابی کارروائی میں دشمن کو بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا — اطلاعات کے مطابق دشمن کی آٹھ چوکیاں اور چھ ٹینک تباہ ہوئے جبکہ 25 سے 30 عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔
ترجمان کے مطابق یہ واقعات اسپَن بولدک حملے سے منسلک ہیں، اور ان سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ افغانستان میں موجود شدت پسند عناصر پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے کی منظم کوششیں کر رہے ہیں۔
پاک افغان سرحد پر شدید جھڑپ؛ کرم سیکٹر میں افغان طالبان کی پوسٹیں تباہ، طالبان کی پھر بلااشتعال فائرنگ
صدر زرداری کا پاک فوج پر اعتماد
آصف علی زرداری سے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات میں صدر مملکت پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت، بہادری اور تیاری کو سراہتے ہوئے کہا کہ قوم کو اپنی افواج پر مکمل اعتماد ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی قومی خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے کسی بھی قیمت پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
صدر نے کہا:
“پاک فوج نے ہمیشہ مشکل ترین حالات میں قوم کا سر فخر سے بلند کیا۔ دشمن کی کوئی بھی جارحیت یا اشتعال انگیزی ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتی۔”
انہوں نے فیلڈ مارشل سے گفتگو کے دوران افغان حکومت کے ساتھ تعمیری سفارتی رابطوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ “پاکستان خطے میں امن و استحکام چاہتا ہے، لیکن اس کی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔”
اسلام آباد کا دوٹوک مؤقف: ٹی ٹی پی کی پناہ برداشت نہیں
سرکاری ذرائع کے مطابق، اسلام آباد نے کابل حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو اپنی سرزمین پر پناہ دینے سے باز رہے۔
پاکستان کے سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ٹی ٹی پی کے بعض گروہ افغانستان کے مشرقی علاقوں میں کابل انتظامیہ کی خاموش حمایت سے سرگرم ہیں، اور حالیہ کرم اور اسپن بولدک حملے اسی نیٹ ورک کی کارروائیاں تھیں۔
ذرائع کے مطابق، اسلام آباد نے یہ پیغام بھی دیا ہے کہ اگر افغان حکومت نے سرحد پار دہشت گردوں کی سرگرمیوں پر قابو نہ پایا تو پاکستان جوابی کارروائی کے حق کو محفوظ رکھے گا۔
افغان ردعمل اور فائرنگ کا تبادلہ
دوسری جانب، افغان طالبان کے سرحدی ترجمان نے پاکستانی کارروائیوں کو “جوابی اقدام” قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فضائی حملوں کے بعد افغان سرحدی فورسز نے بھی “دفاعی کارروائی” کی۔
افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق، کنڑ، ننگرہار، پکتیکا، خوست اور ہلمند کے طالبان حکام نے جھڑپوں کی تصدیق کی ہے۔ تاہم کابل انتظامیہ نے سرکاری سطح پر بات چیت کے دروازے کھلے رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔
افغان وزارتِ خارجہ کے ترجمان کے مطابق:
“ہم پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں، لیکن کسی بھی حملے کا جواب دینا ہمارا حق ہے۔”
فیلڈ مارشل عاصم منیر کی پالیسی وژن
آصف علی زرداری سے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات کے دوران فیلڈ مارشل نے صدر کو اپنی دفاعی پالیسی کے خدوخال بتائے۔
انہوں نے کہا کہ پاک فوج ریجنل پیس (علاقائی امن) کو برقرار رکھنے کے لیے سفارتی سطح پر سول حکومت کی معاونت جاری رکھے گی، تاہم اگر دشمن نے جارحیت کی راہ اختیار کی، تو اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ فوج اندرونی سلامتی کے محاذ پر بھی پوری طرح سرگرم ہے، اور آپریشنز کی توجہ دہشت گردی کے خاتمے، اسمگلنگ، سرحدی نگرانی اور انٹیلی جنس ہم آہنگی پر مرکوز ہے۔
سویلین و عسکری ہم آہنگی پر زور
آصف علی زرداری سے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات کے دوران صدرِ مملکت نے کہا کہ ملک کی سلامتی کے تقاضے یہ ہیں کہ سویلین اور عسکری قیادت میں مکمل اعتماد اور تعاون قائم رہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک فوج، حکومت اور قوم اگر ایک صف میں کھڑے رہیں تو کوئی طاقت پاکستان کو کمزور نہیں کر سکتی۔
صدر نے مزید کہا کہ وہ جلد پارلیمانی رہنماؤں اور نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اجلاس طلب کریں گے تاکہ قومی سلامتی پالیسی پر مشاورت کی جا سکے۔
خطے میں نئے خطرات اور پاکستان کی پوزیشن
ماہرین کے مطابق افغانستان کی بدلتی ہوئی سیاسی و عسکری صورتحال پاکستان کے لیے نیا چیلنج بن چکی ہے۔
کابل میں طالبان کی حکومت نے ٹی ٹی پی کی سرگرمیوں کو روکنے کے بجائے بعض اوقات خاموش حمایت فراہم کی ہے، جس کے باعث پاکستانی سرحدی علاقوں میں خطرات میں اضافہ ہوا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جوابی کارروائیاں محدود دفاعی نوعیت کی ہیں اور ان کا مقصد کابل کو یہ پیغام دینا ہے کہ پاکستان اپنی سرحدی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
اسلام آباد کی خارجہ پالیسی میں اب دفاعی خودمختاری، سخت پیغام رسانی اور علاقائی توازن پر زور دیا جا رہا ہے۔
آصف علی زرداری سے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات (asim munir meets asif ali zardari)ایسے وقت میں ہوئی ہے جب پاکستان اور افغانستان کے تعلقات نازک موڑ پر ہیں۔
دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد کی بحالی، دہشت گردی کے خاتمے اور سرحدی نظم و ضبط کے لیے واضح حکمت عملی ناگزیر ہے۔
صدر زرداری کا بیان واضح پیغام ہے کہ پاکستان امن چاہتا ہے مگر کمزوری نہیں دکھائے گا۔
جبکہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں پاک فوج اس امر پر قائم ہے کہ دہشت گردی، سرحدی دراندازی اور بیرونی مداخلت کے خلاف ہر قیمت پر مؤثر کارروائی جاری رہے گی۔
PRESIDENT’S SECRETARIAT
(Media Wing)
Press Release
President and Field Marshal Discuss Internal and External Security Situation
ISLAMABAD, October 15, 2025: Chief of Army Staff, Field Marshal Syed Asim Munir, NI (M), HJ called on President Asif Ali Zardari at Aiwan-e-Sadr… pic.twitter.com/4FwTALvQrU
— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) October 15, 2025
Comments 2