خیبرپختونخوا کابینہ تشکیل میں تاخیر: سہیل آفریدی کے وزیراعلیٰ بننے کے بعد فیصلے معطل
خیبرپختونخوا میں نئی حکومت آنے کے بعد بھی صوبائی کابینہ کی تشکیل نہ ہونا گورننس کے عمل میں بڑی رکاوٹ بن گیا ہے۔ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو حلف اٹھائے چھ روز گزر چکے ہیں، لیکن تاحال خیبرپختونخوا کابینہ تشکیل نہیں دی جا سکی۔
اہم پالیسی فیصلے اور ترقیاتی منصوبے متاثر
سرکاری ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا کابینہ تشکیل نہ ہونے کی وجہ سے نہ صرف اہم پالیسی فیصلے التوا کا شکار ہیں بلکہ متعدد ترقیاتی منصوبے بھی منظوری کے منتظر ہیں۔
- نئے ترقیاتی منصوبے کابینہ کی منظوری کے بغیر شروع نہیں کیے جا سکتے
- دوسرے سہ ماہی کے فنڈز جاری ہونے کے باوجود عملدرآمد میں تاخیر ہو رہی ہے
- مختلف محکمے نئی ہدایات کے بغیر غیر فعال ہو چکے ہیں
وزیراعلیٰ نئے چہروں کو شامل کرنا چاہتے ہیں
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سہیل آفریدی چاہتے ہیں کہ کابینہ میں نئے اور متحرک چہرے شامل کیے جائیں تاکہ حکومت عوامی توقعات پر پورا اتر سکے۔ تاہم پارٹی میں مشاورت کا عمل ابھی جاری ہے۔

پارٹی مشاورت میں تاخیر کی وجہ
سابق مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:
"صوبے میں کابینہ نہ ہونے کے باعث کئی سطح پر مشکلات کا سامنا ہے۔ وزیراعلیٰ عنقریب بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کریں گے۔”
اگر یہ ملاقات نہ ہو سکی تو ان کے پاس مختصر کابینہ بنانے کی ہدایات پہلے سے موجود ہیں۔
فنڈز جاری مگر فیصلے کون کرے؟
دلچسپ بات یہ ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے دوسرے سہ ماہی کے فنڈز جاری کیے جا چکے ہیں، لیکن ان کا استعمال اور منصوبوں کی منظوری صرف کابینہ کے ذریعے ممکن ہے۔
یہ صورتحال نہ صرف ترقی کی رفتار کو سست کر رہی ہے بلکہ عوامی مسائل میں بھی اضافے کا سبب بن رہی ہے۔
ممکنہ کابینہ میں شامل افراد
سیاسی ذرائع کا کہنا ہے کہ:
- کچھ سابق وزرا کو دوبارہ شامل کیا جا سکتا ہے
- چند نئے چہرے خاص طور پر جنوبی اضلاع سے آ سکتے ہیں
- اہم قلمدان جیسے خزانہ، داخلہ، تعلیم، صحت پر پارٹی قیادت کی مشاورت جاری ہے
عوامی دباؤ اور سیاسی دباؤ
کابینہ کی تشکیل میں تاخیر پر نہ صرف عوامی سطح پر تنقید ہو رہی ہے بلکہ پارٹی کے اندرونی حلقے بھی جلد فیصلے کے حق میں ہیں۔
- مختلف اضلاع کے منتخب نمائندے بھی کابینہ میں نمائندگی کے خواہش مند
- پارٹی کارکنان بھی حکومت کی مکمل تشکیل کے منتظر
کیا وزیراعلیٰ اپنی خودمختاری ثابت کر پائیں گے؟
یہ صورتحال وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے لیے ایک امتحان بن چکی ہے۔ وہ اگر:
- خودمختاری سے فیصلہ کرتے ہیں
- شفافیت کے ساتھ کابینہ بناتے ہیں
- اور پارٹی کے اعتماد کو برقرار رکھتے ہیں
تو وہ صوبے میں ایک مضبوط اور متحرک لیڈر کے طور پر ابھر سکتے ہیں۔
خیبرپختونخوا کابینہ کی تشکیل تاخیر کیوں؟
ممکنہ وجوہات:
- پارٹی قیادت سے مکمل مشاورت کا انتظار
- سیاسی توازن قائم رکھنے کی کوشش
- اندرونی گروپ بندیوں کو نظر انداز کرنا مشکل
- کچھ حلقوں سے دباؤ
اثرات:
- گورننس کا عمل سست
- ترقیاتی فنڈز کے استعمال میں تاخیر
- بیوروکریسی کی کارکردگی محدود
- عوامی اعتماد میں کمی
نومنتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے عہدے کا حلف اٹھا لیا، گورنر خیبر پختونخواہ نے حلف لیا
Comments 2