پاکستان میں ٹک ٹاک پالیسی: ویڈیوز ڈیلیٹ، جعلی اکاؤنٹس ختم اور مواد کی سخت نگرانی
ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک نے پاکستان میں ٹک ٹاک پالیس پر عملدرآمد مزید سخت کرتے ہوئے 2025 کی دوسری سہ ماہی میں پاکستانی صارفین کی ڈھائی کروڑ سے زائد ویڈیوز حذف کر دی ہیں۔
کمپنی کی جانب سے جاری نئی رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں ٹک ٹاک پالیسی کے تحت کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کرنے والے مواد کے خلاف بھرپور کارروائی کی گئی ہے۔
یہ رپورٹ اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ پاکستان میں ٹک ٹاک پالیسی کے نفاذ کے بعد سے پلیٹ فارم پر غیر اخلاقی، گمراہ کن یا خطرناک ویڈیوز کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
کمپنی کے مطابق، اب ویڈیوز کو پوسٹ کیے جانے کے صرف 24 گھنٹوں کے اندر ہٹا دیا جاتا ہے تاکہ صارفین کو محفوظ اور مثبت آن لائن تجربہ فراہم کیا جا سکے۔
پاکستان میں ٹک ٹاک پالیسی کی تازہ رپورٹ
پاکستان میں ٹک ٹاک پالیسی کے مطابق اپریل سے جون 2025 کے دوران،
دنیا بھر میں 18 کروڑ 90 لاکھ ویڈیوز کو ہٹایا گیا جن میں سے پاکستان دوسرے نمبر پر رہا۔
پاکستان سے 2 کروڑ 54 لاکھ 48 ہزار سے زائد ویڈیوز ڈیلیٹ کی گئیں۔
یہ ویڈیوز زیادہ تر کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی،
جھوٹی معلومات، یا بالغ مواد پر مشتمل تھیں۔
ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ٹک ٹاک پالیس کا مقصد
نہ صرف غلط معلومات کو روکنا ہے بلکہ معاشرتی اقدار کے تحفظ کو بھی یقینی بنانا ہے۔
ویڈیوز حذف کرنے کا طریقہ کار
ٹک ٹاک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں ٹک ٹاک پالیسی
کے تحت ویڈیوز کو جدید خودکار نظام کے ذریعے مانیٹر کیا جاتا ہے۔
اس نظام کے ذریعے 16 کروڑ 39 لاکھ سے زائد ویڈیوز
خودکار طور پر شناخت کر کے حذف کی گئیں۔
ان میں سے 74 لاکھ ویڈیوز کو مزید جانچ کے بعد بحال بھی کیا گیا۔
ٹک ٹاک کے مطابق، پاکستان میں ٹک ٹاک پالیسی کے تحت
94.4 فیصد مواد کو پوسٹ کیے جانے کے صرف 24 گھنٹوں کے اندر ہٹا دیا گیا۔
یہ عمل کمپنی کے عالمی معیار کے مطابق سب سے تیز ردعمل میں شمار ہوتا ہے۔
جعلی اور کم عمر صارفین کے اکاؤنٹس پر کارروائی
پاکستان میں ٹک ٹاک پالیسی کے تحت جعلی اور کم عمر صارفین کے اکاؤنٹس
پر بھی سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، گزشتہ تین ماہ کے دوران
7 کروڑ 69 لاکھ جعلی اکاؤنٹس کو ڈیلیٹ کیا گیا،
جبکہ ڈھائی کروڑ سے زائد ایسے اکاؤنٹس کو بھی ختم کیا گیا
جن کے بارے میں شبہ تھا کہ وہ 13 سال سے کم عمر صارفین کے تھے۔
ٹک ٹاک انتظامیہ کے مطابق، پاکستان میں ٹک ٹاک پالیسی
کا بنیادی مقصد صارفین کو محفوظ آن لائن ماحول فراہم کرنا ہے،
جہاں کم عمر بچے اور نوجوان نامناسب مواد سے محفوظ رہ سکیں۔
ٹک ٹاک پالیسی اور مواد کی درجہ بندی
کمپنی کے مطابق، حذف کی گئی ویڈیوز میں سے 30.6 فیصد
مواد حساس یا بالغ نوعیت کا تھا۔
جبکہ 14 فیصد ویڈیوز نے پلیٹ فارم کے تحفظ اور شائستگی
کے اصولوں کی خلاف ورزی کی۔
تقریباً 6.1 فیصد ویڈیوز صارفین کی پرائیویسی اور سیکیورٹی
کی ہدایات کے برعکس تھیں۔
پاکستان میں ٹک ٹاک پالیس کے تحت
45 فیصد ویڈیوز کو غلط معلومات کے زمرے میں رپورٹ کیا گیا،
جبکہ 23.8 فیصد ویڈیوز کو آرٹیفیشل انٹیلی جنس (AI) سے
تیار کردہ یا ترمیم شدہ میڈیا قرار دیا گیا۔
پاکستان میں ٹک ٹاک پالیسی کے اثرات
ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ٹک ٹاک پالیسی
کا نفاذ مقامی ڈیجیٹل کلچر میں ایک مثبت تبدیلی لا رہا ہے۔
اس پالیسی کے نتیجے میں ایسے مواد کی حوصلہ شکنی ہو رہی ہے
جو معاشرتی اقدار یا مذہبی حساسیت کے منافی ہو۔
کئی صارفین نے اس اقدام کو سراہا ہے
کہ پاکستان میں ٹک ٹاک پالیسی نے پلیٹ فارم پر فحش،
نفرت انگیز یا گمراہ کن مواد کی موجودگی کم کر دی ہے۔
تاہم کچھ صارفین کا خیال ہے کہ
اس پالیسی کے نفاذ کے دوران بعض اوقات بے ضرر ویڈیوز بھی ہٹا دی جاتی ہیں۔
پاکستان میں ٹک ٹاک پالیسی اور حکومتی تعاون
ٹک ٹاک نے حالیہ عرصے میں حکومت پاکستان کے ساتھ
بھی قریبی تعاون شروع کیا ہے۔
وزارتِ آئی ٹی اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA)
کے ساتھ کئی اجلاسوں میں پاکستان میں ٹک ٹاک پالیسی
پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس تعاون کے نتیجے میں مقامی ماڈریشن ٹیموں کو مزید مضبوط کیا گیا
تاکہ پاکستان کے ثقافتی، مذہبی اور اخلاقی اصولوں کے مطابق
ویڈیوز کو پرکھا جا سکے۔
یہ اقدام پاکستان میں ٹک ٹاک پالیسی کو مزید مؤثر بنانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
پاکستان میں ٹک ٹاک پالیسی: مستقبل کا لائحہ عمل
ٹک ٹاک انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ
2026 تک پاکستان میں ٹک ٹاک پالیسی میں مزید بہتری لائی جائے گی۔
اس مقصد کے لیے مقامی ماہرین، اساتذہ، والدین اور ڈیجیٹل ایکسپرٹس سے
مشاورت جاری ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ نئی پالیسی میں
AI سے تیار کردہ جعلی مواد کی روک تھام پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
مزید برآں، پاکستان میں ٹک ٹاک پالیسی کے تحت
تعلیمی، ثقافتی اور سماجی شعور اجاگر کرنے والے مواد
کو زیادہ فروغ دیا جائے گا۔
اس کے لیے الگ الگ کیٹیگریز بنائی جا رہی ہیں
تاکہ صارفین کو مثبت اور معلوماتی ویڈیوز تک آسان رسائی حاصل ہو۔
لاہور ہائیکورٹ کا ٹک ٹاک لائیو فیچر اور فیملی ولاگنگ پر بڑا فیصلہ
مختصراً، پاکستان میں ٹک ٹاک پالیسی
اب پہلے سے زیادہ منظم، شفاف اور سخت ہو چکی ہے۔
ٹک ٹاک کی جانب سے لاکھوں ویڈیوز اور جعلی اکاؤنٹس کا خاتمہ
اس بات کا ثبوت ہے کہ کمپنی پاکستان میں
ایک صاف، محفوظ اور ذمہ دار ڈیجیٹل ماحول قائم کرنے کے لیے
سنجیدگی سے کوشاں ہے۔