دل کی صحت کے لیے چہل قدمی کی رفتار ماہرین کی اہم تحقیق
چہل قدمی ایک ایسی سادہ اور مؤثر ورزش ہے جو دل کی صحت کے لیے چہل قدمی کی رفتار کو برقرار رکھنے سے نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی صحت کے لیے بھی بے حد فائدہ مند ہے۔ اس کے لیے کسی مہنگے سامان یا جم ممبرشپ کی ضرورت نہیں۔ صرف ایک جوڑا آرام دہ جوتے پہنیں اور باہر نکل کر چلنا شروع کر دیں۔
دل کی صحت کے لیے چہل قدمی کیوں ضروری ہے؟
روزانہ چہل قدمی کرنے سے جسم میں دورانِ خون بہتر ہوتا ہے، دل مضبوط بنتا ہے اور بلڈ پریشر نارمل رہتا ہے۔
دل کی صحت کے لیے چہل قدمی کی رفتار کا خیال رکھنا اس لیے اہم ہے کہ یہ طے کرتی ہے کہ آپ کی ورزش کتنی مؤثر ہے۔
چہل قدمی کو “ایروبک” یا “کارڈیو” سرگرمی کہا جاتا ہے، کیونکہ اس دوران دل کی دھڑکن تیز ہوتی ہے، سانس کی رفتار بڑھتی ہے اور جسم زیادہ آکسیجن استعمال کرتا ہے۔
اس طرح دل زیادہ خون اور آکسیجن جسم کے دیگر حصوں تک پہنچاتا ہے، جس سے مجموعی طور پر صحت بہتر ہوتی ہے۔
ہلکی چہل قدمی فائدہ مند ہے یا تیز رفتار؟
اگر آپ صرف ہلکی رفتار سے روزانہ چہل قدمی کرتے ہیں تو دل کو زیادہ فائدہ نہیں ہوتا۔
دل کی صحت کے لیے چہل قدمی کی رفتار تیز ہونی چاہیے تاکہ دل کی دھڑکن ایک خاص سطح تک پہنچے۔
ماہرین کے مطابق اگر آپ 3 میل فی گھنٹہ (یعنی تقریباً 4.8 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے چلتے ہیں تو یہ دل کی صحت کے لیے بہترین ہے۔
رفتار معلوم کرنے کے آسان طریقے
اکثر لوگ چہل قدمی کے دوران اپنی رفتار کا درست اندازہ نہیں لگا پاتے۔
اس کے لیے دو آسان طریقے موجود ہیں:
فٹنس ڈیوائس یا سمارٹ واچ – جو آپ کے دل کی دھڑکن کو ٹریک کرتی ہے۔
ٹاک ٹیسٹ – اگر آپ چلتے ہوئے بات کر سکتے ہیں لیکن سانس پھولنے کے باعث گانا نہیں گا سکتے، تو سمجھ لیں کہ آپ کی رفتار دل کی صحت کے لیے چہل قدمی کی رفتار کے عین مطابق ہے۔
فٹنس کے مطابق رفتار میں فرق
جسمانی طور پر زیادہ فٹ لوگ فی منٹ زیادہ فاصلہ طے کر سکتے ہیں جبکہ کم فٹ افراد کو وہی فاصلہ طے کرنے میں زیادہ وقت لگتا ہے۔
تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ اوسط فرد ایک میل 15 سے 22 منٹ میں طے کرتا ہے، مگر تیز رفتار چہل قدمی کرنے والے لوگ یہی فاصلہ صرف 11 منٹ میں مکمل کر لیتے ہیں۔
ورزش کے بعد کی کیفیت
ماہرین کے مطابق اگر آپ کی چہل قدمی کے بعد آپ خود کو ہلکا پھلکا اور پُر توانائی محسوس کریں تو آپ نے دل کی صحت کے لیے چہل قدمی کی رفتار بالکل درست رکھی ہے۔
ورزش کا مقصد جسم پر دباؤ ڈالنا نہیں بلکہ دل کو بہتر بنانا ہے۔
چہل قدمی کو مؤثر بنانے کے ٹپس
چہل قدمی کے دوران کمر سیدھی رکھیں اور کندھے ڈھیلے رکھیں۔
ہر چند منٹ بعد رفتار میں معمولی اضافہ کریں۔
سیڑھیاں چڑھنے یا ڈھلوان راستے پر چلنے سے بھی دل کی صحت کے لیے چہل قدمی کی رفتار بہتر ہوتی ہے۔
اگر ممکن ہو تو دوست یا فیملی کے ساتھ چلیں تاکہ تسلسل برقرار رہے۔
ہفتے میں کتنی دیر چہل قدمی ضروری ہے؟
طبی ماہرین کے مطابق بالغ افراد کو ہفتے میں کم از کم 150 منٹ معتدل جسمانی سرگرمی کرنی چاہیے۔
اس کا مطلب ہے کہ آپ روزانہ تقریباً 20 سے 25 منٹ تیز رفتاری سے چہل قدمی کریں۔
یہ معمول آپ کے دل کو مضبوط بناتا ہے اور کولیسٹرول، بلڈ پریشر اور شوگر کو کنٹرول میں رکھتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق اگر کوئی شخص ہفتے میں صرف 2 دن 8 ہزار قدم چلتا ہے تو بھی اس کی صحت میں نمایاں بہتری دیکھی گئی ہے۔
مگر روزانہ تیز چہل قدمی کو معمول بنانا طویل المدت صحت کے لیے زیادہ مؤثر ہے۔
دل کے مریضوں کے لیے احتیاط
جن افراد کو پہلے سے دل کی بیماری یا ہائی بلڈ پریشر ہے، وہ اپنی دل کی صحت کے لیے چہل قدمی کی رفتار طے کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
بہت زیادہ تیز رفتاری سے چلنا بعض اوقات خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
متوازن غذا اور نیند کا کردار
چہل قدمی کے ساتھ صحت مند غذا اور مناسب نیند بھی ضروری ہے۔
پھل، سبزیاں، پانی اور پروٹین سے بھرپور غذا دل کے لیے بہترین سمجھی جاتی ہے۔
اگر آپ چہل قدمی تو کرتے ہیں مگر نیند پوری نہیں لیتے تو دل پر مثبت اثرات محدود رہ جاتے ہیں۔
دنیا کے آخری محفوظ ملک میں بھی مچھر دریافت موسمیاتی خطرہ بڑھ گیا
روزانہ چہل قدمی ایک سادہ مگر طاقتور عادت ہے۔
اگر آپ دل کی صحت کے لیے چہل قدمی کی رفتار مناسب رکھتے ہیں، تو یہ نہ صرف دل بلکہ دماغ، وزن اور موڈ کے لیے بھی مفید ہے۔










Comments 1