بہاولنگر صفائی ٹیکس کے نفاذ پر تاجروں کا احتجاج
بہاولنگر میں صفائی ٹیکس کا نیا فیصلہ
بہاولنگر صفائی ٹیکس کے نفاذ کا فیصلہ مقامی انتظامیہ نے کر لیا ہے، جس کے مطابق شہریوں سے اب صفائی کے انتظامات کے لیے باقاعدہ ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں یہ ٹیکس کمرشل بنیادوں پر لاگو کیا گیا ہے، یعنی شہر کے تمام دکانداروں اور کاروباری مراکز کو صفائی ٹیکس کی ادائیگی کرنا ہوگی۔
کمرشل دکانداروں پر ٹیکس کی شروعات
بہاولنگر صفائی ٹیکس کے سلسلے میں میونسپل انتظامیہ نے دکانداروں کو چالان بھیج دیے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق، چھوٹے تاجروں پر ماہانہ پانچ سو روپے صفائی ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ اس ٹیکس کی وصولی سے حاصل ہونے والی رقم شہر میں صفائی کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کی جائے گی۔
تاجروں کی ناراضگی اور خدشات
شہر کے تاجروں نے بہاولنگر صفائی ٹیکس کے فیصلے کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے شدید احتجاج کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ موجودہ معاشی حالات میں کاروبار پہلے ہی مشکلات کا شکار ہیں، ایسے میں اضافی ٹیکس سے بوجھ مزید بڑھ جائے گا۔
کئی دکانداروں نے کہا کہ وہ اپنی دکانوں کی صفائی خود کرتے ہیں، کچرا خود کنٹینر تک لے جا کر پھینکتے ہیں، اس کے باوجود ان پر صفائی ٹیکس عائد کرنا غیر ضروری ہے۔
تاجروں کا مؤقف
تاجروں کی تنظیموں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بہاولنگر صفائی ٹیکس کے فیصلے پر نظرِ ثانی کی جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر صفائی کے نظام میں بہتری مقصود ہے تو بلدیہ کو عوامی تعاون کے ذریعے فیس وصول کرنے کے بجائے پہلے صفائی کا معیار بہتر بنانا چاہیے۔
کئی تاجروں نے کہا کہ حکومت کو چھوٹے کاروباری طبقے کو ریلیف دینا چاہیے، نہ کہ مزید ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبانا چاہیے۔
شہریوں کی رائے
شہریوں نے بھی بہاولنگر صفائی ٹیکس پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر اس ٹیکس سے واقعی شہر کی صفائی بہتر ہوتی ہے تو یہ اقدام قابلِ قبول ہے۔ تاہم، زیادہ تر شہریوں نے شکوہ کیا کہ ماضی میں بھی صفائی کے وعدے کیے گئے لیکن عملی طور پر صورتحال میں کوئی بہتری نہیں آئی۔
ممکنہ اثرات
ماہرین کے مطابق، اگر بہاولنگر صفائی ٹیکس کی رقم شفاف انداز میں خرچ کی جائے تو یہ شہر کی صفائی، سڑکوں کی بحالی اور کوڑے کرکٹ کے مؤثر انتظام کے لیے مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ لیکن اگر یہ صرف کاغذی کارروائی تک محدود رہا تو عوام کا اعتماد مزید کم ہو جائے گا۔
پنجاب کی ترقی سے جلنے والے دماغوں کی بھی صفائی کر رہی ہوں: مریم نواز کا ستھرا پنجاب پروگرام سے خطاب
بہاولنگر صفائی ٹیکس کے نفاذ نے جہاں انتظامیہ کو نئے وسائل فراہم کیے ہیں، وہیں تاجروں کے لیے ایک نیا مالی بوجھ بھی پیدا کر دیا ہے۔ حکومت اور مقامی انتظامیہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ تاجروں کے خدشات دور کریں اور یہ یقینی بنائیں کہ صفائی ٹیکس سے حاصل ہونے والی رقم صرف عوامی فلاح کے منصوبوں میں استعمال ہو۔









