خواجہ آصف کا انکشاف: بھارت افغان سرزمین کے ذریعے پاکستان کے خلاف جنگ میں ملوث
وزیردفاع خواجہ آصف نے حال ہی میں واضح کیا ہے کہ بھارت افغان سرزمین جنگ کے ذریعے پاکستان کے خلاف ایک نیا محاذ کھول رہا ہے۔ ان کے بقول، بھارت افغان سرزمین جنگ کی راہ ہموار کر رہا ہے اور افغان طالبان کو بطور پراکسی استعمال کر رہا ہے۔
بھارت افغان سرزمین جنگ کی بنیاد
وزیردفاع نے کہا کہ بھارت افغان سرزمین جنگ کی نوعیت کم شدت کی نہیں بلکہ ایک مربوط حکمت عملی ہے، جس میں افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے۔ بھارت افغان سرزمین جنگ میں براہِ راست یا بالواسطہ حصہ لے رہا ہے اور اس کا مقصد پاکستان کی سلامتی کو متاثر کرنا ہے۔
افغان طالبان اور بھارت کا تعلق
خواجہ آصف کے مطابق، بھارتی افغان سرزمین جنگ میں افغان طالبان کے ذریعے ملوث ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ بھارت افغان طالبان کی پشت پناہی کر رہا ہے اور افغان طالبان بھارت کی پراکسی بن چکے ہیں۔ یہاں یہ امر واضح ہے کہ بھارت افغان سرزمین جنگ میں شامل ہو چکا ہے اور پاکستان کو اندر سے متاثر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
پاکستان کا ردعمل
پاکستان، بھارتی افغان سرزمین جنگ کی کوششوں کے خلاف خاموش نہیں بیٹھا۔ وزیردفاع نے کہا کہ جب افغان طالبان نے پاکستان کے خلاف کارروائیاں کیں، تو پاکستان نے بھرپور جواب دیا۔ بھارت افغان سرزمین جنگ کی سازش کے خلاف پاکستان کی فورسز مستعد ہیں۔
جنگ کی تفصیلات
انہوں نے بتایا کہ چند ماہ قبل پاکستان نے بھارت کو جنگ میں شکست کا سامنا کروایا، اور بھارت کے سات طیارے مار گرائے گئے۔ ان کے مطابق، امریکی صدر نے بھی اس کا ذکر کیا ہے۔ اس سیاق میں، بھارتی افغان سرزمین جنگ کی ایندھن بن کر پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے۔
بھارت افغان جنگ کی اقسام
- بی ہدف حملے: افغان سرزمین سے کی جانے والی کارروائیاں، جو پاکستان کی حدود میں جاری ہیں، بھارت افغان سرزمین جنگ کا حصہ ہیں۔
- پراکسی جنگ: افغان طالبان کو بھارت کی جانب سے استعمال کیا جانا، تاکہ بھارت براہِ راست مہرے نہ کھولے۔
- رسد اور سازشیں: بھارت افغان سرزمین جنگ کی راہ میں افغان سرزمین کو استعمال کر رہا ہے تاکہ پاکستان کے خلاف دہشت گردی اور تناؤ کو بھڑکایا جائے۔
اثرات اور چیلنجز
بھارتی افغان سرزمین جنگ کی وجہ سے پاکستان کی سلامتی اور خطے کا استحکام دونوں متاثر ہو سکتے ہیں۔ اگر افغان سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال ہوتی ہے، تو پاکستان کو مجبوراً فیصلہ کن اقدامات کرنے ہوں گے۔ اس صورت میں، بھارت افغان سرزمین جنگ کے ذریعے پاکستان کو کمزور بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
پاکستان کی حکمت عملی
وزیردفاع نے خبردار کیا ہے کہ اگر افغان طالبان نے اپنی لگام دہلی کے حوالے کی ہے، تو پاکستان اندر تک جا کر جواب دے سکتا ہے۔ اس طرح، افغان سرزمین جنگ کی وارداتوں کا سامنا کرنے کے لیے پاکستان کی گیند جیت میں ہے۔ پاکستان امن اور سکون چاہتا ہے، لیکن بھارت افغان سرزمین جنگ کی صورت میں پاکستان کو اپنی حدود اور سلامتی کا تحفظ کرنا پڑے گا۔
تورا بورا جیسے مناظر دوبارہ دیکھا سکتے: خواجہ آصف کی افغان طالبان کو انتباہ
بالآخر، افغان سرزمین جنگ ایک سنجیدہ مسئلہ بن چکی ہے جس کا تعلق صرف پاکستان اور افغانستان سے نہیں بلکہ خطے کی سلامتی سے بھی ہے۔ اگر بھارت افغان سرزمین جنگ کے ذریعے پاکستان کے خلاف کارروائیاں کر رہا ہے، تو یہ پاکستان اور خطے کے لیے چیلنج ہے، جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ بھارت افغان سرزمین جنگ کے پس منظر اور پاکستان کے ردعمل کو سمجھنا اب بے حد ضروری ہو گیا ہے۔









