اسلام آباد کچرے کے ڈھیر،سیوریج کا پانی،گندے نالے ،وبائی امراض ،یہ ہے بہارہ کہو
سڑکوں ،گلیوں،محلوں میں گندگی ہی گندگی،کورنگ نالے کو سیوریج نالہ بنا دیا گیا ،صفائی نہ ہونے سے وبائی امراض کی بہتات ،ماحول آلودہ
سی ڈی اے اور حکومت کروڑوں روپے ٹیکس لینے کے باوجود علاقے کو صفائی جیسی بنیادی سہولت فراہم کرنے میں ناکام ،وفاقی دارالحکومت سے متصل علاقہ فلتھ ڈپو بن گیا
اسلام آباد بہارہ کہو(خصوصی رپورٹ رئیس الاخبار )ہر طرف کچرے کے ڈھیر،گلیوں میں سیوریج کا بہتا پانی ،دھول،مٹی ، گرد وغبار ،گندگی سے ڈینگی سمیت دیگر وبائی امراض کی بہتات ،یہ منظر کسی کچرا کنڈی کا نہیں وفاقی دارالحکومت سے متصل علاقے بہارہ کہو کا ہے ،لاکھوں کی آبادی پر مشتمل یہ علاقہ فلتھ ڈپو کامنظر پیش کررہا ہے، بہاراکہو میں حکومتی سطح بالخصوص سی ڈی اے کی طرف سے صفائی کا نظام نہ ہو نے سے ہر طرف کچرے اور کوڑا کرکٹ کے انبار لگے ہوئے ہیں ،ہر چھوٹی، بڑی نالی ،نالے ،کھلے پلاٹ ،مری روڈ ،سملی ڈیم روڈ اور دیگر سڑکوں کے اردگرد ،گلیوں ،محلوں مارکیٹوں میں جابجا کچرا بکھرا نظر آ تاہے۔
کوڑا اٹھانے اور صفائی کا نظام نہ ہونے کے باعث لوگ جہاں دل کرتا ہے کچرا پھینک دیتے ہیں،بالخصوص راول ڈیم کے منبع کورنگ نالے میں روزانہ ٹنوں کے حساب سے کچرا پھینکا جارہا ہے ، پورے بہارہ کہو کی سیوریج کا پانی بھی کورنگ نالے میں ڈالا جا رہا ہے،سی ڈی اے کی عدم توجہ کے باعث اس نالے کو سیوریج نالے میں تبدیل کر دیا گیا ہے جس سے راول ڈیم کا پانی مکمل آلودہ ہو چکا ہے ،مری روڈ کے دونوں اطراف کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں لیکن سی ڈی اے سمیت کوئی ادارہ اسے اٹھانے کی زحمت نہیں کر رہا ۔
بہارہ کہو میں صفائی اور سیوریج کا نظام نہ ہونے کے باعث ماحول مکمل طور پر آلودہ ہو چکا ہے،ہر سال کی طرح اس سال بھی ڈینگی اور دیگر وبائی امراض سے سیکڑوں افراد متاثر ہوئے ہیں ،ڈینگی سے متعدد اموات بھی ہوئی ہیں ۔
محکمہ موسمیات کی پیشگوئی پاکستان کراچی کا موسم آج خنکی کے ساتھ برقرار
اس علاقے سے سی ڈی اے اور حکومت صرف پراپرٹی ٹیکس کی مد کروڑوں روپے لیتی ہے لیکن اس کے بدلے میں علاقہ مکینوں کو صفائی جیسی بنیادی سہولت بھی میسر نہیں ۔عوام علاقہ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سی ڈی اے کو بہارہ کہو میں صفائی اور سیوریج کا بہترین نظام بنانے کا پابند کرے ،ہر گلی محلے سے کچرااٹھایا جائے ،پورے علاقے میں کوڑا دان رکھے جائیں اور کورنگ نالے میں گندگی اور سیوریج کا پانی ڈالنے پر پابندی عائد کی جائے ۔سڑکوں ،گلیوں کی روزانہ کی بنیاد پر صفائی کرائی جائے۔
تاکہ علاقہ مکین وبائی امراض سے بچ سکیں اور وفاقی دارالحکومت کے اس شہری علاقے کو بھی صاف ستھرا اور صحت مند ماحول میسر ہو سکے










