موسمِ سرما کی پیشگوئی: کم بارش، خشک موسم اور معمول سے زیادہ درجہ حرارت
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے موسمِ سرما کے لیے تازہ ترین موسمِ سرما کی پیشگوئی جاری کی ہے، جس کے مطابق رواں سال پاکستان بھر میں بارشوں کی مقدار معمول سے کم اور درجہ حرارت قدرے زیادہ رہنے کا امکان ہے۔ ماہرینِ موسمیات کے مطابق رواں سال کی سردیاں گزشتہ برسوں کی نسبت تاخیر سے شروع ہوں گی اور ان کی شدت بھی کم ہوگی۔
عالمی موسمیاتی تبدیلیوں کا اثر
ماحولیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمِ سرما کی پیشگوئی عالمی موسمیاتی عوامل، جیسے ال نینو (El Niño) اور لا نینا (La Niña)، کے اثرات کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے۔ این ڈی ایم اے کے مطابق رواں برس مغربی ہواؤں کی شدت میں کمی متوقع ہے، جس کے باعث بارشیں اور برفباری دونوں معمول سے کم رہیں گی۔
این ڈی ایم اے کی رپورٹ میں اہم نکات
این ڈی ایم اے کی موسمِ سرما کی پیشگوئی کے مطابق:
نومبر سے جنوری کے دوران پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں خشک موسم برقرار رہے گا۔
شمالی علاقوں میں دسمبر کے آخر تک برفباری میں کمی کا امکان ہے۔
فروری اور مارچ میں برفباری کی شدت کچھ بڑھ سکتی ہے۔
سردی کا آغاز دسمبر کے بجائے جنوری کے آخر میں متوقع ہے۔
پنجاب اور سندھ میں اسموگ کا خطرہ
رپورٹ کے مطابق، پنجاب اور سندھ میں نومبر اور دسمبر کے دوران اسموگ اور فوگ میں اضافے کے امکانات ہیں۔ جب درجہ حرارت رات کے وقت گرتا ہے مگر دن میں زیادہ رہتا ہے تو فضا میں نمی اور آلودگی جمع ہو جاتی ہے، جس سے اسموگ پیدا ہوتی ہے۔ موسمِ سرما کی پیشگوئی بتاتی ہے کہ اگر بارشیں کم رہیں تو یہ صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔
خشک موسم اور زراعت پر اثرات
کم بارشیں اور خشک موسم فصلوں کے لیے چیلنج بن سکتے ہیں۔ کسان برادری کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ پانی کے مؤثر استعمال اور متبادل فصلوں پر توجہ دیں۔ این ڈی ایم اے نے واضح کیا ہے کہ موسمِ سرما کی پیشگوئی کے مطابق بارشوں میں کمی سے زیرِ زمین پانی کی سطح بھی متاثر ہو سکتی ہے۔
ارلی وارننگ سسٹم کی اہمیت
این ڈی ایم اے نے کہا کہ اس کا ارلی وارننگ سسٹم پاکستان سمیت دنیا بھر میں کامیاب ثابت ہو رہا ہے۔ اس سسٹم کی مدد سے تین ماہ قبل ہی موسمِ سرما کی پیشگوئی کی جا سکتی ہے، جس سے زرعی، ماحولیاتی اور شہری منصوبہ بندی میں مدد ملتی ہے۔
شہری علاقوں میں توانائی کا استعمال
ماہرین کے مطابق، اگرچہ اس بار سردی کی شدت کم ہوگی، لیکن توانائی کی طلب میں پھر بھی اضافہ ہوگا کیونکہ سرد راتوں میں ہیٹرز اور بجلی کے آلات زیادہ استعمال ہوں گے۔ موسمِ سرما کی پیشگوئی کے مطابق بڑے شہروں میں ایئر کوالٹی مزید متاثر ہو سکتی ہے۔
شمالی علاقوں میں سیاحت پر اثر
سیاحت کے شوقین افراد کے لیے موسمِ سرما کی پیشگوئی ایک اہم اشارہ ہے۔ چونکہ اس سال برفباری معمول سے کم رہے گی، اس لیے سیاحتی مقامات جیسے مری، سوات، ناران اور اسکردو میں برف کے مناظر دیر سے دیکھنے کو ملیں گے۔ تاہم، فروری اور مارچ میں دوبارہ برفباری کے امکانات موجود ہیں، جو سیاحت کے سیزن کو بڑھا سکتے ہیں۔
ماہرین کا مشورہ
ماہرینِ موسمیات نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ موسمِ سرما کی پیشگوئی پر عمل کرتے ہوئے صحت اور ماحولیاتی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ خشک موسم میں جلدی بیماریاں، سانس کے مسائل اور الرجی عام ہو سکتی ہیں۔ لہٰذا ماسک، نمی برقرار رکھنے والے اسپرے اور مناسب پانی کے استعمال کی ہدایت کی گئی ہے۔
ماحولیاتی توازن کی ضرورت
موجودہ موسمِ سرما کی پیشگوئی اس بات کا ثبوت ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیاں اب ہمارے خطے پر واضح اثر ڈال رہی ہیں۔ ماہرین کے مطابق اگر شجرکاری اور آلودگی کے خلاف اقدامات نہ کیے گئے تو مستقبل میں بارشوں میں کمی ایک مستقل مسئلہ بن سکتی ہے۔
اسلام آباد کچرے کے ڈھیر بہارہ کہو صفائی کے فقدان کا شکار
خلاصہ یہ ہے کہ این ڈی ایم اے کی موسمِ سرما کی پیشگوئی پاکستان کے مختلف حصوں میں کم بارشوں، خشک موسم اور نسبتاً زیادہ درجہ حرارت کی نشاندہی کرتی ہے۔ شہریوں، کسانوں، اور حکومتی اداروں کو اس رپورٹ کی روشنی میں پیشگی منصوبہ بندی کرنی چاہیے تاکہ ممکنہ نقصانات سے بچا جا سکے۔










