پاکستان میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ فی تولہ ریٹ 4 لاکھ 24 ہزار سے تجاوز کر گیا
پاکستان میں ایک بار پھر سونے کی قیمت میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق جمعرات کے روز پاکستان میں سونے کی قیمت میں 5300 روپے فی تولہ اضافہ ہوا ہے،
جس کے بعد ملک میں فی تولہ سونا 4 لاکھ 24 ہزار 162 روپے کا ہو گیا ہے۔
گزشتہ روز معمولی کمی کے بعد آج سونے کی قیمت میں بڑا چھلانگ دیکھنے کو ملا ہے۔
عالمی منڈی میں سونے کی قیمت میں اضافہ
ماہرین کے مطابق پاکستان میں سونے کی قیمت میں ہونے والا یہ اضافہ عالمی مارکیٹ کے رجحان سے جڑا ہوا ہے۔
عالمی بازار میں سونا 53 ڈالر اضافے سے 4018 ڈالر فی اونس پر پہنچ گیا ہے۔
جب بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کے ریٹس بڑھتے ہیں، تو اس کا براہ راست اثر مقامی مارکیٹ پر بھی پڑتا ہے۔
10 گرام سونے کی قیمت میں بھی نمایاں اضافہ
آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق 10 گرام سونے کی قیمت میں 4544 روپے کا اضافہ ہوا ہے،
جس کے بعد 10 گرام سونا 3 لاکھ 63 ہزار 650 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔
گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں پاکستان میں سونے کی قیمت میں یہ دوسرا بڑا اضافہ ہے۔
مسلسل اتار چڑھاؤ — سرمایہ کاروں کے لیے چیلنج
ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سونے کی قیمت مسلسل اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔
ایک دن اضافہ، دوسرے دن معمولی کمی، اور پھر اچانک بڑا اضافہ — یہ رجحان مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال پیدا کر رہا ہے۔
زیورات کے کاروبار سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ خریداروں کی تعداد میں واضح کمی دیکھنے میں آ رہی ہے کیونکہ
سونے کی بڑھتی قیمتوں نے عام صارفین کی قوتِ خرید متاثر کر دی ہے۔
روپے کی قدر میں کمی کا اثر
ماہرینِ معیشت کے مطابق پاکستان میں سونے کی قیمت میں اضافے کی ایک بڑی وجہ روپے کی قدر میں کمی ہے۔
جب ڈالر مہنگا ہوتا ہے، تو درآمدی لاگت بڑھ جاتی ہے اور سونا مقامی مارکیٹ میں مزید مہنگا ہو جاتا ہے۔
رواں ماہ کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 1.5 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی،
جس نے سونے کی قیمتوں کو مزید اوپر دھکیل دیا۔
عوام اور سنار برادری کا ردِعمل
سنار مارکیٹوں میں آج خریداروں کی سرگرمیاں کم دیکھنے میں آئیں۔
کراچی، لاہور، فیصل آباد اور پشاور کے جیولرز کا کہنا ہے کہ
پاکستان میں سونے کی قیمت میں حالیہ اضافہ عام لوگوں کے لیے پریشانی کا باعث ہے۔
عوام کا رجحان سونے کی خریداری کے بجائے چاندی یا آرٹیفیشل جیولری کی طرف بڑھ رہا ہے۔
ایک جیولر کے مطابق، “اب متوسط طبقہ سونا خریدنے سے قاصر ہے،
کیونکہ پچھلے دو ماہ میں فی تولہ سونا تقریباً 25 ہزار روپے مہنگا ہو چکا ہے۔”
عالمی حالات کا اثر
بین الاقوامی سطح پر سونے کی قیمتیں بڑھنے کی وجوہات میں شامل ہیں:
مشرقِ وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال
امریکی ڈالر کی مضبوطی
اسٹاک مارکیٹس میں غیر یقینی رجحان
مرکزی بینکوں کی جانب سے سونے کے ذخائر میں اضافہ
ان عوامل کے باعث دنیا بھر میں سرمایہ کار محفوظ سرمایہ کاری کے لیے سونا خریدنے کو ترجیح دے رہے ہیں،
جس سے پاکستان میں سونے کی قیمت بھی متاثر ہو رہی ہے۔
شادی سیزن میں قیمتوں کا اثر
چونکہ نومبر اور دسمبر کا موسم شادیوں کا ہے،
اس لیے پاکستان میں سونے کی قیمت میں اضافہ براہِ راست عام گھرانوں کو متاثر کر رہا ہے۔
زیورات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد دلہنوں کے زیورات تیار کرنا مزید مہنگا ہو گیا ہے۔
کئی خریدار اب کم وزن کے سیٹ یا مصنوعی جیولری کا انتخاب کر رہے ہیں۔
ماہرین کی رائے
ماہرینِ معیشت کے مطابق اگر ڈالر کی قدر مزید بڑھی تو
پاکستان میں سونے کی قیمت آنے والے دنوں میں مزید اضافہ دکھا سکتی ہے۔
تاہم اگر عالمی سطح پر ڈالر کمزور ہوتا ہے یا امریکی افراطِ زر میں کمی آتی ہے،
تو سونے کی قیمتوں میں کچھ استحکام ممکن ہے۔
ماہرین نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سرمایہ کاری کے لیے سونا خریدنے سے قبل مارکیٹ کے رجحانات پر نظر رکھیں۔
مستقبل کا اندازہ
پاکستان میں سونے کی قیمت آئندہ ہفتوں میں 4.30 لاکھ فی تولہ کی حد بھی عبور کر سکتی ہے
اگر عالمی سطح پر ریٹ میں کمی نہ ہوئی۔
آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق ملکی سونے کی مارکیٹ عالمی مارکیٹ کے ساتھ جڑی ہوئی ہے،
اس لیے کوئی بھی عالمی تبدیلی براہِ راست یہاں کے ریٹس کو متاثر کرتی ہے۔
عوامی مشورہ اور مالی ماہرین کی ہدایت
مالی ماہرین نے عوام سے کہا ہے کہ وہ سونا خریدتے وقت تصدیق شدہ جیولرز سے خریداری کریں
اور روزانہ کی بنیاد پر پاکستان میں سونے کی قیمت چیک کرتے رہیں۔
آن لائن ذرائع جیسے کہ جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کی ویب سائٹ،
مارکیٹ ایپس، اور نیوز پلیٹ فارمز سونے کے تازہ ریٹس فراہم کر رہے ہیں۔
مجموعی طور پر، پاکستان میں سونے کی قیمت میں حالیہ اضافہ
ملکی اور بین الاقوامی معاشی عوامل کا نتیجہ ہے۔
روپے کی قدر میں کمی، عالمی منڈی میں اتار چڑھاؤ، اور سرمایہ کاروں کا رجحان
مل کر قیمتوں میں تیزی کا باعث بنے ہیں۔













Comments 3