بھارت نے ویمن ورلڈ کپ جیت لیا جنوبی افریقہ کو 52 رنز سے شکست
کرکٹ کی تاریخ میں ایک نیا باب رقم ہو گیا، کیونکہ بھارت نے ویمن ورلڈ کپ جیت لیا۔
ممبئی کے ڈی وائی پٹیل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے فائنل میں بھارت نے شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کو 52 رنز سے شکست دے کر پہلی بار ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ اپنے نام کیا۔
میچ کا آغاز بارش کے باعث دو گھنٹے تاخیر سے ہوا، جس کے بعد جنوبی افریقہ کی کپتان لارا وولوارٹ نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ بھارتی ٹیم نے اس فیصلے کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور اپنی بیٹنگ سے شائقین کو شاندار کھیل کا مظاہرہ دکھایا۔
ابتدائی بلے باز شفالی ورما اور دیپتی شرما نے اپنی نصف سینچریوں کی مدد سے ٹیم کو مضبوط بنیاد فراہم کی۔ شفالی نے جارحانہ انداز میں 68 رنز بنائے جبکہ دیپتی نے 87 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ ان دونوں کی بدولت بھارت نے مقررہ 50 اوورز میں 299 رنز بنائے۔
اسی میدان پر بھارت نے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے خلاف 339 رنز کا ہدف حاصل کیا تھا، اور ایک بار پھر یہ ٹیم اپنی بہترین فارم میں نظر آئی۔ اسمرتی مندھانا نے 45 رنز کی دلکش اننگز کھیل کر ٹیم کے اسکور کو سہارا دیا۔
جنوبی افریقہ کی بولنگ شروع میں غیر مؤثر ثابت ہوئی، تاہم بائیں ہاتھ کی اسپنر کلوئی ٹرون نے 17ویں اوور میں مندھانا کو آؤٹ کرکے ٹیم کو پہلی کامیابی دلائی۔ اس کے بعد ایابونگا کھاکا نے دو اہم وکٹیں حاصل کرکے بھارت کے اسکور کی رفتار کو کم کرنے کی کوشش کی۔ مگر بھارتی بلے باز ہرمن پریت کور اور دیپتی شرما نے ایک بار پھر شاندار پارٹنرشپ بناتے ہوئے ٹیم کو ہدف کے قریب پہنچایا۔
جب بھارت کی آخری جوڑی میدان سے واپس لوٹی تو اسکور بورڈ پر 299 رنز درج تھے۔ جنوبی افریقہ کے لیے یہ ہدف بڑا ضرور تھا مگر ناممکن نہیں۔ تاہم بھارت کی باصلاحیت گیند بازوں نے میدان میں پوری مہارت دکھائی اور بھارت نے ویمن ورلڈ کپ جیت لیا کا خواب حقیقت میں بدل دیا۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے کپتان لارا وولوارٹ نے شاندار سنچری اسکور کی۔ انہوں نے 101 رنز بنائے جن میں 11 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔ ان کی اننگز کے دوران جنوبی افریقہ کی امیدیں زندہ تھیں، لیکن ان کے آؤٹ ہوتے ہی میچ کا توازن بھارت کے حق میں چلا گیا۔
جنوبی افریقہ کی پوری ٹیم 46ویں اوور میں 246 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ بھارتی اسپنرز نے انتہائی نپی تلی بولنگ کی، خاص طور پر دیپتی شرما نے اپنی آل راؤنڈ کارکردگی سے میچ کا رخ مکمل طور پر بھارت کے حق میں موڑ دیا۔
یہ تاریخی موقع بھارتی ویمن کرکٹ کے لیے ایک نیا سنگ میل ثابت ہوا، کیونکہ بھارت نے ویمن ورلڈ کپ جیت لیا — جو اس سے قبل کبھی ممکن نہ ہو سکا تھا۔
بھارتی ٹیم اس سے قبل 2005 اور 2017 میں فائنل کھیل چکی تھی مگر دونوں مواقع پر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس بار ٹیم نے نہ صرف تاریخ بدلی بلکہ اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ بھی کیا۔
بھارتی کپتان ہرمن پریت کور نے میچ کے بعد کہا کہ یہ جیت صرف ہماری نہیں بلکہ ہر اُس لڑکی کی ہے جو کرکٹ کھیلنے کا خواب دیکھتی ہے۔ انہوں نے کہا، "ہم نے بہت محنت کی، پچھلی ناکامیوں سے سبق سیکھا، اور آخرکار وہ دن آ گیا جب بھارت نے ویمن ورلڈ کپ جیت لیا۔”
دوسری جانب جنوبی افریقہ کی ٹیم، جو پہلی بار فائنل میں پہنچی تھی، نے شاندار کارکردگی دکھائی۔ ان کی کپتان لارا وولوارٹ نے کہا کہ اگرچہ نتیجہ ہمارے حق میں نہیں رہا، مگر ہمیں فخر ہے کہ ہم نے اس سطح تک رسائی حاصل کی۔
بین الاقوامی کرکٹ تجزیہ کاروں کے مطابق، بھارت نے ویمن ورلڈ کپ جیت لیا کے بعد ویمن کرکٹ میں ایک نیا دور شروع ہوگا۔ بھارت کی نوجوان بیٹرز، خصوصاً شفالی ورما اور رچا گھوش، نے ثابت کیا کہ مستقبل میں بھارتی ویمن ٹیم عالمی کرکٹ میں نمایاں کردار ادا کرے گی۔
بھارت بمقابلہ جنوبی افریقا ویمنز ورلڈکپ فائنل 2025 کا بڑا معرکہ آج ممبئی میں
یہ کامیابی صرف ایک ٹائٹل نہیں بلکہ ویمنز کرکٹ کے لیے ایک نئی امید ہے۔ بھارت کی اس فتح نے نہ صرف ملک بھر میں خوشی کی لہر دوڑا دی بلکہ عالمی سطح پر بھی خواتین کرکٹ کے لیے ایک مضبوط پیغام دیا — کہ اب خواتین بھی کسی میدان میں پیچھے نہیں۔









