پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی تازہ صورتحال
پاکستانی معیشت میں بہتری کے اشارے ملنے لگے ہیں۔ سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے کے بعد پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے ایک مرتبہ پھر زبردست تیزی دکھائی ہے۔
ہفتے کے دوسرے کاروباری دن 100 انڈیکس 360 پوائنٹس بڑھ کر 1 لاکھ 63 ہزار 163 پوائنٹس پر بند ہوا، جو کہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطحوں میں سے ایک ہے۔
کاروبار میں استحکام اور سرمایہ کاروں کا رجحان
گزشتہ کئی ہفتوں سے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کار محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے تھے، تاہم اب معاشی اشاریوں میں بہتری، روپے کی قدر میں استحکام اور حکومتی معاشی پالیسیوں کے اثرات نمایاں ہونے لگے ہیں۔
کاروباری ہفتے کے آغاز پر ہی سرمایہ کاروں نے اعتماد کا اظہار کیا اور بڑی تعداد میں اسٹاک خریداری کے رجحان میں اضافہ دیکھا گیا۔
گزشتہ روز مارکیٹ میں 32 ارب 54 کروڑ 86 لاکھ روپے کے شیئرز کا لین دین ہوا — جو کہ اس بات کا ثبوت ہے کہ سرمایہ کار دوبارہ مارکیٹ میں متحرک ہو رہے ہیں۔
100 انڈیکس کی کارکردگی
100 انڈیکس جو طویل عرصے سے 1 لاکھ 62 ہزار کی سطح کے قریب تھا، آج کے کاروباری دن میں 360 پوائنٹس کے اضافے سے 1,63,163 پوائنٹس تک پہنچ گیا۔
یہ پیش رفت اس بات کا عندیہ ہے کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ مستحکم بنیادوں پر کھڑی ہے اور سرمایہ کار اب مستقبل کے حوالے سے پر امید ہیں۔

مالیاتی ماہرین کے مطابق، یہ رجحان اس وقت تک برقرار رہ سکتا ہے جب تک ڈالر کی قدر مستحکم اور مہنگائی کے دباؤ میں کمی واقع ہوتی رہے۔
ڈالر کی قدر میں کمی
دوسری جانب، انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں 5 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق، ڈالر 280 روپے 90 پیسے سے کم ہو کر 280 روپے 85 پیسے پر بند ہوا۔
روپے کی قدر میں بہتری نے بھی اسٹاک مارکیٹ کو سہارا فراہم کیا، جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید مضبوط ہوا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری رہا تو پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاری بھی بڑھ سکتی ہے۔
ملکی و عالمی عوامل کا کردار
پاکستانی معیشت حالیہ مہینوں میں متعدد چیلنجز کے باوجود بہتری کی طرف گامزن دکھائی دے رہی ہے۔
آئی ایم ایف پروگرام کے تسلسل، درآمدات میں کمی، اور ترسیلاتِ زر میں اضافہ ایسے عوامل ہیں جنہوں نے مالیاتی منڈی کو سہارا دیا ہے۔
عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں کمی اور امریکہ کی شرح سود میں ممکنہ نرمی نے بھی سرمایہ کاروں کو حوصلہ دیا ہے۔
یہ تمام عوامل پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے لیے مثبت اشارہ ہیں۔
مختلف سیکٹرز کی کارکردگی
آج کے کاروباری دن میں بینکنگ، آئل اینڈ گیس، سیمنٹ، اور توانائی کے شعبوں میں نمایاں تیزی دیکھی گئی۔
حبیب بینک، اینگرو، او جی ڈی سی، اور لکی سیمنٹ کے شیئرز میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ان شعبوں میں تیزی اس بات کا ثبوت ہے کہ ملکی پیداوار میں اضافہ ہو رہا ہے اور انڈسٹریز کی کارکردگی بہتر ہو رہی ہے۔
سرمایہ کاروں کا اعتماد اور مستقبل کی توقعات
اسٹاک ایکسچینج بروکرز کا کہنا ہے کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو چکا ہے۔
مالیاتی ادارے اور غیر ملکی سرمایہ کار ایک بار پھر پاکستانی مارکیٹ میں دلچسپی لے رہے ہیں۔
اگر سیاسی استحکام برقرار رہا تو آنے والے مہینوں میں مارکیٹ 1 لاکھ 65 ہزار کی سطح بھی عبور کر سکتی ہے۔
ماہرینِ معیشت کی رائے
سینئر ایکانومسٹ ڈاکٹر فرخ سلیم کے مطابق، روپے کی قدر میں استحکام اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی نے سرمایہ کاروں کو پُر اعتماد کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ “ڈالر کی گرتی ہوئی قیمت اسٹاک مارکیٹ کے لیے ریلیف ثابت ہو رہی ہے۔”
اسی طرح معروف بروکر عاطف ظفر کے مطابق، پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے موجودہ رجحان سے ظاہر ہوتا ہے کہ معیشت دوبارہ بحالی کی طرف جا رہی ہے۔
غیر ملکی سرمایہ کاری کے امکانات
غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان اب ایک پرکشش مقام بنتا جا رہا ہے۔
حکومتی سطح پر ٹیکس اصلاحات، خصوصی اکنامک زونز، اور توانائی کے شعبے میں بہتری سے توقع ہے کہ بیرونی سرمایہ کار اسٹاک مارکیٹ میں زیادہ دلچسپی لیں گے۔
اگر عالمی مالیاتی ادارے بھی پاکستان کی اقتصادی پالیسیوں پر اعتماد ظاہر کرتے ہیں تو پاکستان اسٹاک مارکیٹ ایک نئی بلندی پر پہنچ سکتی ہے۔
سرمایہ کاروں کے لیے ماہرین کے مشورے
ماہرین نے سرمایہ کاروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اسٹاک مارکیٹ میں شارٹ ٹرم منافع کے بجائے طویل المدتی سرمایہ کاری پر توجہ دیں۔
معاشی اشاریے اس بات کی نشاندہی کر رہے ہیں کہ آنے والے وقت میں اسٹاک مارکیٹ مستحکم بنیادوں پر ترقی کرے گی۔
پاکستان اسٹاک مارکیٹ تیزی: انڈیکس پھر ایک لاکھ 63 ہزار کی سطح پر پہنچا
مجموعی طور پر پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں آج کی تیزی ملکی معیشت کے لیے مثبت اشارہ ہے۔
ڈالر کی قدر میں کمی، حکومتی پالیسیوں میں استحکام، اور سرمایہ کاروں کے بڑھتے اعتماد نے مارکیٹ کو ایک نئی جان بخش دی ہے۔
اگر یہی رجحان جاری رہا تو آنے والے مہینوں میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج خطے کی نمایاں مالیاتی منڈیوں میں شمار ہو سکتی ہے۔










Comments 1