ایف بی آر انٹیگریشن کا پس منظر
پاکستان میں ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور مالیاتی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) نے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔
حالیہ نوٹیفکیشن کے مطابق، ایف بی آر انٹیگریشن اب ملک بھر کے ریٹیلرز کے لیے لازمی قرار دے دی گئی ہے۔

یہ فیصلہ پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے، ریونیو کلیکشن بڑھانے اور ٹیکس چوری کے خاتمے کے لیے کیا گیا ہے۔ ایف بی آر کے مطابق، انٹیگریشن کے ذریعے اب تمام ریٹیلرز کی سیلز، انوائسز اور لین دین براہ راست ایف بی آر سسٹم سے منسلک ہوں گے۔
کون سے ریٹیلرز انٹیگریشن کے پابند ہیں؟
نوٹیفکیشن کے مطابق، وہ ریٹیلرز جو سالانہ ایک لاکھ روپے یا اس سے زیادہ ودہولڈنگ ٹیکس ادا کرتے ہیں، اب ایف بی آر کے نظام سے منسلک ہونا لازمی ہوگا۔
یہ انٹیگریشن مرحلہ وار عمل میں لائی جائے گی تاکہ چھوٹے اور بڑے کاروباری افراد بیک وقت متاثر نہ ہوں۔
ایف بی آر کے مطابق، ابتدائی مرحلے میں بڑے ریٹیل چینز، برانڈز، اور شاپنگ مالز کے اسٹورز کو شامل کیا جائے گا، اس کے بعد دوسرے مرحلے میں پانچ لاکھ روپے ودہولڈنگ ٹیکس تک ادا کرنے والے درمیانے درجے کے ریٹیلرز کو دائرے میں لایا جائے گا۔
ایف بی آر انٹیگریشن کا قانونی پہلو
یہ اقدام سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے سیکشن 43 اے کے تحت کیا گیا ہے۔
اسی قانون کے تحت ریٹیلرز کو ایف بی آر کے مرکزی نظام سے منسلک ہونا ہوگا تاکہ ان کی روزانہ کی سیلز کا ریکارڈ خودکار طریقے سے بورڈ کو موصول ہو سکے۔
اس مقصد کے لیے سیلز ٹیکس رولز 2006 میں بھی اہم ترامیم کی گئی ہیں، جن کے ذریعے ایف بی آر نے اپنی نگرانی کا دائرہ وسیع کیا ہے۔
انٹیگریشن کا مقصد اور فوائد
ایف بی آر انٹیگریشن کا بنیادی مقصد ریٹیل سیکٹر کی شفافیت میں اضافہ اور ٹیکس نیٹ میں وسعت پیدا کرنا ہے۔
اب ہر فروخت شدہ آئٹم کا ریکارڈ ڈیجیٹل طور پر ایف بی آر کے سسٹم میں درج ہوگا۔
اس سے درج ذیل فوائد حاصل ہوں گے:
- ٹیکس چوری میں نمایاں کمی:
انٹیگریشن کے بعد غیر رجسٹرڈ یا ٹیکس چور ریٹیلرز کی نشاندہی ممکن ہوگی۔ - معاشی شفافیت:
ملک بھر میں ریٹیل سیکٹر کا درست مالی حجم سامنے آئے گا۔ - کاروباری اعتماد میں اضافہ:
جو ریٹیلرز ایف بی آر کے ساتھ منسلک ہوں گے، انہیں حکومتی رعایتیں اور سہولتیں مل سکیں گی۔ - ڈیجیٹل پاکستان کے ویژن کو فروغ:
اس اقدام سے ایف بی آر کا ڈیجیٹل ٹرانزیکشن سسٹم مضبوط ہوگا۔
ایف بی آر انٹیگریشن کا طریقہ کار
ریٹیلرز کے لیے انٹیگریشن کا عمل سادہ رکھا گیا ہے۔
اس کے لیے ایف بی آر کی ویب سائٹ پر "Point of Sale (POS) Integration Portal” بنایا گیا ہے۔
طریقہ کار:
- ریٹیلر کو ایف بی آر کے ساتھ رجسٹریشن کروانا ہوگی۔
- ایف بی آر کا فراہم کردہ POS سافٹ ویئر انسٹال کرنا ہوگا۔
- تمام سیلز ڈیٹا خود بخود ایف بی آر کے سرور سے منسلک ہوگا۔
- ریٹیلرز کو ہر ماہ کی ٹیکس ریٹرن اسی نظام کے ذریعے جمع کرانا ہوگی۔
ایف بی آر کے مطابق، اس نظام کے استعمال کے لیے ابتدائی تربیت بھی فراہم کی جائے گی تاکہ کاروباری حضرات کو کوئی دشواری پیش نہ آئے۔
مرحلہ وار نفاذ
ایف بی آر نے انٹیگریشن کے نفاذ کو تین مراحل میں تقسیم کیا ہے:
پہلا مرحلہ: بڑے برانڈز اور شاپنگ مالز (فوری نفاذ)
دوسرا مرحلہ: درمیانے درجے کے ریٹیلرز (اگلے 6 ماہ میں)
تیسرا مرحلہ: چھوٹے ریٹیلرز اور ہول سیلرز (سال 2026 تک)
یہ حکمتِ عملی اس لیے اپنائی گئی ہے تاکہ کاروباری برادری کو نئے نظام سے ہم آہنگ ہونے کے لیے وقت دیا جا سکے۔
ایف بی آر کی وضاحت
ایف بی آر حکام کے مطابق، یہ اقدام کسی کاروبار کے خلاف نہیں بلکہ ملکی معیشت کے استحکام کے لیے ہے۔
ترجمان ایف بی آر نے کہا:

“ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کا ٹیکس نیٹ عالمی معیار کے مطابق ہو، اور ہر شہری اپنے حصے کا ٹیکس ایمانداری سے ادا کرے۔”
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر انٹیگریشن سے عوام کا اعتماد بڑھے گا کیونکہ نظام میں شفافیت آئے گی۔
ریٹیلرز کا ردعمل
کئی ریٹیلرز نے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ہے، تاہم کچھ تاجروں نے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ چھوٹے کاروباری طبقے کے لیے یہ عمل مہنگا اور تکنیکی طور پر مشکل ہو سکتا ہے۔
تاجر اتحاد کے نمائندہ محمد اقبال نے کہا:
“ہم ایف بی آر کے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں، مگر حکومت کو چھوٹے دکانداروں کے لیے سہولت پیکج دینا چاہیے تاکہ وہ آسانی سے انٹیگریشن کر سکیں۔”
ایف بی آر نے اس حوالے سے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ مرحلہ وار نظام کے ذریعے چھوٹے ریٹیلرز کو وقت دے گا۔
بین الاقوامی تناظر
دنیا کے کئی ممالک، جیسے ملائیشیا، ترکی، اور متحدہ عرب امارات، پہلے ہی ایسے خودکار ٹیکس انٹیگریشن سسٹمز پر منتقل ہو چکے ہیں۔
پاکستان میں بھی یہ قدم اسی عالمی رجحان کا حصہ ہے۔
یہ اقدام ڈیجیٹل اکنامی کی بنیاد رکھنے میں معاون ثابت ہوگا، جس سے مستقبل میں سرمایہ کاری کے مواقع بڑھیں گے۔
ایف بی آر انٹیگریشن اور مستقبل کی سمت
ایف بی آر کے مطابق، آنے والے مہینوں میں تمام بڑے ریٹیل نیٹ ورکس کے ساتھ ساتھ آن لائن کاروبار کو بھی اس نظام سے جوڑا جائے گا۔
ای-کامرس پلیٹ فارمز جیسے دراز، ہوم شاپنگ اور سیل پوائنٹس بھی ایف بی آر انٹیگریشن کے دائرے میں آئیں گے۔
مزید برآں، ایف بی آر ڈیجیٹل رسیدی نظام متعارف کرانے کی بھی منصوبہ بندی کر رہا ہے تاکہ خریدار ہر خریداری کی رسید بذریعہ QR کوڈ ایف بی آر ایپ پر ویریفائی کر سکیں۔
ایف بی آر انکم ٹیکس ریٹرن 10 لاکھ افراد نے آمدن صفر ظاہر کی
ایف بی آر انٹیگریشن پاکستان کی معیشت کے لیے ایک تاریخی قدم ہے۔
یہ نظام نہ صرف شفافیت لائے گا بلکہ ریٹیل سیکٹر کو جدید ڈیجیٹل فریم ورک سے جوڑے گا۔
اگر یہ منصوبہ مؤثر انداز میں نافذ ہوا تو پاکستان کا ٹیکس نیٹ نمایاں طور پر وسیع ہوگا، اور ملک میں مالی نظم و ضبط کا نیا دور شروع ہوگا۔










Comments 1