نادرا کا پیغام برائے 18 سال سے زائد بچوں کے والدین قومی شناخت کا وقت آگیا
نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے ایک اہم عوامی پیغام جاری کیا ہے جو ہر اس والدین کے لیے ہے جن کے بچے 18 سال کی عمر کو پہنچ چکے ہیں۔
نادرا کا کہنا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ والدین اپنے بچوں کے لیے قومی شناختی کارڈ بنوائیں، کیونکہ یہ نہ صرف ان کا قومی حق ہے بلکہ ایک ذمہ دار شہری بننے کی پہلی سیڑھی بھی ہے۔
نادرا کا پیغام — "اپنے بچوں کی شناخت یقینی بنائیں”
نادرا نے اپنے حالیہ اعلامیے میں واضح کیا کہ جن والدین کے بچوں کی عمر 18 سال سے زائد ہو چکی ہے اور ابھی تک ان کے شناختی کارڈ نہیں بنوائے گئے، وہ فوری طور پر یہ فریضہ انجام دیں۔
نادرا کا کہنا ہے کہ نادرا کا پیغام برائے 18 سال سے زائد بچوں کے والدین نہ صرف ایک یاد دہانی ہے بلکہ ایک قومی ذمہ داری بھی ہے۔
نادرا نے اپنے پیغام میں کہا:
“شناختی کارڈ بنوانا صرف ایک دستاویز نہیں، بلکہ ایک ذمہ دار شہری کے سفر کی پہلی سیڑھی ہے۔”
ایس ایم ایس کے ذریعے آگاہی مہم کا آغاز
نادرا نے بتایا کہ ایسے تمام خاندانوں کو بذریعہ ایس ایم ایس مطلع کیا جا رہا ہے جن کے بچے 18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے ہو چکے ہیں۔
یہ اقدام اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے کہ کوئی بھی نوجوان قومی ڈیٹا بیس سے خارج نہ رہے۔
نادرا کا کہنا ہے کہ نادرا کا پیغام برائے 18 سال سے زائد بچوں کے والدین پورے ملک میں آگاہی پھیلانے کے لیے جاری کیا گیا ہے تاکہ نوجوان بروقت اپنی شناخت حاصل کر سکیں۔
پہلا شناختی کارڈ بنوانے کا مکمل طریقہ
نادرا کے مطابق، 18 سال مکمل ہونے کے بعد قومی شناختی کارڈ حاصل کرنے کا طریقہ کار انتہائی آسان ہے۔
مرحلہ 1: ٹوکن حاصل کریں
نادرا دفتر میں جا کر اپنا ٹوکن حاصل کریں اور اپنی باری کا انتظار کریں۔
مرحلہ 2: بایومیٹرک تصدیق
باری آنے پر بایومیٹرک تصدیق کے لیے کاؤنٹر پر جائیں۔ اس دوران والدین یا بہن بھائیوں میں سے کسی ایک کی بایومیٹرک تصدیق بھی لازمی ہوگی۔
مرحلہ 3: ڈیٹا انٹری
اپنی ذاتی معلومات درج کروائیں، تصویر کھنچوائیں، انگلیوں کے نشانات دیں، اور فارم کا پرنٹ لے کر غلطیوں کی تصدیق کریں۔
مرحلہ 4: فارم کی تصدیق
والدین یا بہن بھائیوں میں سے کسی ایک کے دستخط یا بایومیٹرک تصدیق کروائیں۔
اگر قانونی سرپرست موجود ہے تو نادرا فارم گزیٹیڈ افسر یا عوامی نمائندے سے تصدیق کروانا لازمی ہے۔
مرحلہ 5: فائنل انٹرویو
نادرا آفس انچارج آپ کے خاندان کے چند سوالات کرے گا تاکہ کوائف کی تصدیق مکمل ہو سکے۔
مطلوبہ دستاویزات
والدین یا بہن بھائیوں کے شناختی کارڈ
ب فارم یا پیدائش کا کمپیوٹرائزڈ سرٹیفکیٹ
لے پالک یا لاوارث ہونے کی صورت میں قانونی سرپرستی کا ثبوت
ایک گواہ بمعہ شناختی کارڈ اور نادرا وضع کردہ حلف نامہ “بی”
فیس کی تفصیلات
نادرا کے مطابق، قومی شناختی کارڈ تین مختلف کیٹیگریز میں جاری کیا جاتا ہے:
کیٹیگری مدت فیس (روپے)
نارمل 30 دن 750
ارجنٹ 15 دن 1500
ایگزیکٹو 7 دن 2500
درخواست کی منظوری کے بعد صارف کو ایس ایم ایس کے ذریعے اطلاع دی جاتی ہے، جس کے بعد فیس نادرا دفتر یا آن لائن ادا کی جا سکتی ہے۔
شناختی کارڈ کیوں ضروری ہے؟
نادرا کے مطابق، 18 سال کی عمر مکمل کرنے کے بعد شناختی کارڈ نہ بنوانا قانونی طور پر شہری حقوق سے محرومی کے مترادف ہے۔
نادرا کا پیغام برائے 18 سال سے زائد بچوں کے والدین میں کہا گیا ہے:
“شناختی کارڈ کے بغیر نہ آپ ووٹ ڈال سکتے ہیں، نہ تعلیم، روزگار یا بینکنگ سہولیات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔”
یہ دستاویز نہ صرف شناخت کی علامت ہے بلکہ ایک محفوظ، منظم اور بااعتماد ریاستی نظام کی بنیاد بھی ہے۔
آن لائن شناختی کارڈ کی سہولت
نادرا نے والدین کو یہ خوشخبری بھی دی ہے کہ اب نوجوان گھر بیٹھے نادرا کی آفیشل ویب سائٹ کے ذریعے آن لائن شناختی کارڈ بنوا سکتے ہیں۔
یہ سہولت بیرونِ ملک پاکستانیوں کے لیے بھی دستیاب ہے۔
والدین سے اپیل
نادرا نے اپنی مہم میں والدین سے کہا ہے:
“اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے بچے ایک ذمہ دار شہری کے طور پر معاشرے کا حصہ بنیں، تو فوری طور پر ان کا شناختی کارڈ بنوائیں۔ یہ ان کے مستقبل کا پہلا قدم ہے۔”
نادرا کا یہ اقدام ایک مثبت پیغام ہے جو شناخت، ذمہ داری، اور شہری شعور کو فروغ دیتا ہے۔
نادرا کا نیا قدم قومی شناختی کارڈ میں تبدیلی کے تحت بلڈ گروپ شامل کرنے کی تجویز
نادرا کا پیغام برائے 18 سال سے زائد بچوں کے والدین ایک اہم قومی مہم ہے جس کا مقصد ہر نوجوان کو قومی شناخت دینا اور ریاستی نظام میں شامل کرنا ہے۔









