دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں کراچی میگا سٹی کی فضا خطرناک حد تک آلودہ
کراچی کو پاکستان کا دل کہا جاتا ہے، روزگار، کاروبار، سمندر، روشنیوں اور تیز رفتار زندگی کا شہر۔
مگر اس چمکتے دمکتے شہر کے اوپر اب دھواں، خاک اور آلودہ کہرا چھانے لگا ہے۔
تازہ عالمی رپورٹ کے مطابق دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں کراچی شامل ہو چکا ہے، جس نے نہ صرف ماہرین ماحولیات بلکہ شہریوں کو بھی سخت پریشان کر دیا ہے۔
کراچی کی ہوا میں آلودہ ذرات کی مقدار 152 پرٹیکیولیٹ میٹر تک پہنچ گئی ہے، جو خطرناک حد تصور کی جاتی ہے۔
یہ سطح عام لوگوں، بچوں، بزرگوں اور سانس کے مریضوں کے لیے خاص طور پر نقصان دہ ہے۔
عالمی اور ملکی رینکنگ — صورتحال کتنا سنگین ہے؟
رپورٹ کے مطابق:
دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں کراچی کا 12 واں نمبر ہے
پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں کراچی 11 ویں نمبر پر پہنچ گیا ہے
یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ صرف مقامی سطح پر نہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی کراچی کی آلودگی خطرناک حد کو چھو رہی ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ پوزیشن بتاتی ہے کہ
دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں کراچی کا شامل ہونا محض ایک خبر نہیں بلکہ آنے والے وقتوں میں صحت کے شدید بحران کا اشارہ ہے۔
ہوا میں آلودگی کی مقدار — 152 پرٹیکیولیٹ میٹر کیوں خطرناک؟
آلودہ ذرات (PM2.5) جتنے زیادہ ہوتے ہیں، اتنی ہی سانس کی بیماریوں، دل کے مسائل، اور الرجیز کے بڑھنے کا خطرہ ہوتا ہے۔
152 کی سطح کا مطلب ہے:
کھلی فضا میں چلنا بھی خطرناک
بچے اور بزرگ سب سے زیادہ متاثر
سانس لینے میں دشواری
آنکھوں میں جلن
دائمی بیماریاں بڑھنے کا خطرہ
یہ وہ حالات ہیں جنہوں نے دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں کراچی کو شامل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
محکمہ موسمیات کی رپورٹ — موسم گرم مگر ہوا آلودہ
محکمہ موسمیات کے مطابق:
گزشتہ روز درجہ حرارت: 32 ڈگری
موجودہ درجہ حرارت: 18 ڈگری سینٹی گریڈ
نمی کا تناسب: 75 فیصد
ہواؤں کی رفتار: 6 کلومیٹر فی گھنٹہ
سمت: شمال مشرقی خشک ہوائیں
خشک ہوائیں، کم رفتار اور نمی مل کر آلودگی کو زمین کے قریب روک لیتی ہیں، جس سے شہر کی فضا مزید بگڑ جاتی ہے۔ یہی وجوہات ہیں کہ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں کراچی کی رینکنگ بہتر ہونے کے بجائے خراب ہوتی جا رہی ہے۔
آلودگی بڑھنے کی وجوہات — چیزیں کہاں غلط ہو رہی ہیں؟
1. دھواں چھوڑتی گاڑیاں
کراچی میں لاکھوں گاڑیاں سڑکوں پر موجود ہیں اور ایگزاسٹ سے نکلنے والا دھواں آلودگی کی سب سے بڑی وجہ ہے۔
2. کچرا جلایا جانا
ضلعی سطح پر کچرا ٹھکانے لگانے کا کوئی مستقل نظام موجود نہیں، اکثر جگہوں پر کوڑے کے ڈھیر جلائے جاتے ہیں۔
3. صنعتی فضلہ
فیکٹریوں سے نکلنے والا دھواں اور زہریلی گیسیں شہر کی فضا میں خطرناک آلودگی شامل کرتی ہیں۔
4. تعمیراتی منصوبے
مسلسل کنسٹرکشن سے پیدا ہونے والی دھول پورے شہر میں پھیل رہی ہے۔
5. نگرانی کا نظام نہ ہونا
نہ جرمانے، نہ چیک اینڈ بیلنس — یہی وجہ ہے کہ
دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں کراچی مسلسل اوپر آ رہا ہے۔
شہریوں کی مشکلات — سانس لینا بھی مشکل
شہریوں کا کہنا ہے کہ:
"صبح باہر نکلتے ہی گلا خشک ہو جاتا ہے، آنکھوں میں جلن ہوتی ہے، ماسک کے بغیر نکلنا ناممکن سا ہو گیا ہے۔”
ایک اور رہائشی نے کہا:
"یہ شہر ہمارا ہے مگر ہوا دشمن جیسی لگتی ہے۔ بچوں کی کھانسی ختم نہیں ہوتی۔”
ایسے حالات میں دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں کراچی کا نام آنا کوئی تعجب کی بات نہیں۔
جمعہ کے روز موسم کیسا رہے گا؟ ملک بھر میں خشک اور سرد موسم کا امکان
کیا کراچی اس مسئلے سے نکل سکتا ہے؟
پائیدار حل کے لیے حکومت، شہری انتظامیہ اور عوام کو مل کر کام کرنا ہوگا:
صنعتی دھواں کم کرنے کی حکمت عملی
کچرا جلانے پر پابندی
بس سروسز میں اضافہ تاکہ گاڑیاں کم ہوں
شجر کاری میں اضافہ
تعمیراتی سائٹس پر پانی کا سپرے
ماحول دوست پالیسیوں پر عملدرآمد
اگر کچھ نہ کیا گیا تو ممکن ہے کہ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں کراچی کی رینکنگ آنے والے دنوں میں مزید خراب ہو جائے۔









