وزیراعظم کی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے پر ہر ممکن قانونی و سفارتی تعاون کی یقین دہانی
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے امریکا میں قید پاکستانی نیوروسائنٹسٹ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے حکومت کی جانب سے ہر ممکن قانونی اور سفارتی مدد کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاملہ حکومت کی سنجیدہ ترجیحات میں شامل ہے اور اس پر مؤثر پیشرفت کی جائے گی۔
یہ یقین دہانی وزیراعظم نے اسلام آباد میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی سے ملاقات کے دوران کرائی، جو کئی برسوں سے اپنی بہن کی رہائی کے لیے کوششیں کرتی آ رہی ہیں۔ ملاقات میں وزیر قانون و انصاف، وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام، اور انسانی حقوق سے وابستہ نمائندے بھی موجود تھے۔
وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق، وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے سے صرف نظر نہیں کر رہی، بلکہ اس حساس انسانی مسئلے پر ہرممکن قانونی، سفارتی اور اخلاقی اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ جلد از جلد ان کی رہائی ممکن بنائی جا سکے۔
وزیراعظم نے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کو بتایا کہ وہ ماضی میں بھی امریکی صدر جوبائیڈن کو باقاعدہ طور پر ایک خط لکھ چکے ہیں جس میں عافیہ صدیقی کے معاملے کو انسانی بنیادوں پر دیکھتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ صرف ایک قانونی مسئلہ نہیں بلکہ پاکستانی عوام کے جذبات سے جڑا ہوا انسانی اور قومی معاملہ ہے، اور اس پر پاکستان خاموش نہیں بیٹھ سکتا۔
قانونی و سفارتی سطح پر نئے اقدامات کا آغاز
وزیراعظم نے اس موقع پر اعلان کیا کہ وفاقی حکومت نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے نئے اقدامات کی منظوری دے دی ہے، جن میں ایک اعلیٰ سطحی بین الوزارتی کمیٹی کا قیام بھی شامل ہے۔ اس کمیٹی کی سربراہی وفاقی وزیر قانون و انصاف کریں گے، جبکہ وزارت خارجہ، وزارت انسانی حقوق اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندے اس میں شامل ہوں گے۔
یہ کمیٹی ڈاکٹر فوزیہ صدیقی سے مستقل رابطے میں رہے گی اور عافیہ صدیقی کے کیس سے متعلق تمام قانونی، سفارتی اور عملی پہلوؤں کا جائزہ لے کر پیشرفت کو یقینی بنائے گی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کی ہدایت پر پیش رفت
واضح رہے کہ یہ پیش رفت اسلام آباد ہائیکورٹ کے حالیہ احکامات کے بعد سامنے آئی ہے، جس میں عدالت نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی قید کے معاملے پر وفاقی حکومت کو دو ہفتوں کے اندر تفصیلی جواب جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے وزیراعظم سمیت کابینہ کے دیگر اہم وزرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے استفسار کیا تھا کہ حکومت اب تک اس کیس میں کیا اقدامات کر چکی ہے۔
عدالتی نوٹس کے تناظر میں حکومت پر دباؤ بڑھا ہے کہ وہ اس معاملے میں سنجیدہ اور ٹھوس عملی اقدامات کرے تاکہ پاکستانی عوام کی تشویشات کا ازالہ کیا جا سکے۔
فوزیہ صدیقی کی امیدیں بحال
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ انہیں وزیراعظم شہباز شریف کی یقین دہانی سے نئی امید ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت واقعی عملی اقدامات کرتی ہے تو وہ دن دور نہیں جب عافیہ اپنے ملک واپس آ سکیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ سالہا سال سے اپنی بہن کی رہائی کے لیے عدالتوں، حکومتوں اور عالمی اداروں کے در پر دستک دے رہی ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ حکومت پاکستان بین الاقوامی سطح پر ایک مضبوط اور سنجیدہ آواز اٹھائے۔