زمان پارک کیس: عمران خان کو سمن، شبلی فراز کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری
لاہور: کینٹ کچہری لاہور میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی زمان پارک رہائش گاہ کے باہر اسلام آباد پولیس پر مبینہ حملے سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے عمران خان کو طلبی کے سمن جبکہ سینیٹر شبلی فراز کے ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری کر دیے۔
یہ مقدمہ تھانہ ریس کورس پولیس لاہور نے دو سال قبل درج کیا تھا، جب عمران خان زمان پارک لاہور میں مقیم تھے اور ان کی سیکیورٹی پر تعینات افراد اور کارکنوں نے مبینہ طور پر اسلام آباد پولیس کی ٹیم پر حملہ کیا تھا۔ پولیس ٹیم سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے لیے پہنچی تھی، تاہم مزاحمت اور ہنگامہ آرائی کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں پر تشدد کا الزام عائد کیا گیا۔
عدالتی کارروائی
جوڈیشل مجسٹریٹ سہیل رفیق کی عدالت میں مقدمے کی سماعت ہوئی۔ عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ ملزم شبلی فراز کو کئی بار نوٹسز بھجوائے گئے تاہم وہ مسلسل عدالت میں پیش نہ ہوئے، جس پر عدالت نے ان کے خلاف ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری کرنے کا حکم دے دیا۔
اسی مقدمے میں نامزد بانی پی ٹی آئی عمران خان کو طلبی کے سمن جاری کرتے ہوئے جیل روبکار کے ذریعے مطلع کرنے کا حکم دیا گیا۔ چونکہ عمران خان اس وقت اڈیالہ جیل میں قید ہیں، اس لیے عدالت نے انہیں جیل انتظامیہ کے ذریعے سمن بھجوانے کی ہدایت کی۔
مزید سماعت 30 جولائی کو ہو گی
عدالت نے مقدمے کی مزید سماعت 30 جولائی تک ملتوی کر دی ہے، اور آئندہ سماعت پر دونوں نامزد ملزمان کی حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا گیا ہے۔ عدالت نے واضح کیا ہے کہ ملزمان کی مسلسل عدم حاضری کی صورت میں مزید قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے۔
یہ مقدمہ اس وقت سامنے آیا جب مارچ 2023 میں اسلام آباد پولیس نے عدالتی حکم پر عمران خان کی گرفتاری کے لیے زمان پارک کا رخ کیا تھا۔ اس موقع پر کارکنوں کی بڑی تعداد نے پولیس کے داخلے کو روکنے کی کوشش کی، جس کے دوران تصادم، پتھراؤ اور توڑ پھوڑ کے واقعات پیش آئے۔
واقعے کے بعد پولیس نے متعدد پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمات درج کیے، جن میں دہشت گردی، کارِ سرکار میں مداخلت، اور پولیس پر حملے جیسے الزامات شامل ہیں۔