پولیو کیسز 2025 کے تحت پاکستان میں تین نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں.
پولیو کے 3 نئے کیسز سامنے آگئے: 2025 میں اب تک 17 بچے متاثر
اسلام آباد — ملک بھر میں پولیو وائرس ایک بار پھر خطرناک حد تک سر اٹھانے لگا ہے۔ قومی ادارہ صحت (NIH) کے مطابق پولیو کے تین نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جس کے بعد رواں سال 2025 میں مجموعی کیسز کی تعداد 17 تک پہنچ گئی ہے۔
کہاں کہاں سے کیسز رپورٹ ہوئے؟
تفصیلات کے مطابق:
- لکی مروت (خیبر پختونخوا) سے 15 ماہ کی بچی
- شمالی وزیرستان سے 6 ماہ کی بچی
- عمرکوٹ (سندھ) سے 5 سالہ بچہ متاثر ہوا ہے۔
یہ تمام بچے پولیو ویکسین سے محروم تھے یا مکمل ویکسینیشن نہیں کروائی گئی تھی۔
علاقائی اعداد و شمار:
صوبہ / علاقہ | رپورٹ شدہ کیسز |
---|---|
خیبر پختونخوا | 10 |
سندھ | 5 |
پنجاب | 1 |
گلگت بلتستان | 1 |
NIH کی وارننگ: ویکسین ہی واحد بچاؤ
قومی ادارہ صحت (NIH) نے ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ پولیو ایک ناقابل علاج بیماری ہے اور اس سے بچاؤ کا واحد حل بروقت ویکسینیشن ہے۔
NIH کا کہنا ہے:
"ہر بچے کو پانچ سال کی عمر سے پہلے ویکسین دینا لازمی ہے۔ ہر غیر ویکسینیٹڈ بچہ نہ صرف خود بلکہ دوسروں کے لیے بھی خطرہ بن سکتا ہے۔”
والدین کا کردار سب سے اہم
NIH نے زور دیا کہ والدین کا کردار اس بیماری کے خاتمے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ جو والدین ویکسین سے گریز کرتے ہیں وہ نہ صرف اپنے بچوں بلکہ پوری قوم کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
پولیو ویکسین سے انکار کا نتیجہ؟
- بچے عمر بھر کے لیے معذوری کا شکار ہو سکتے ہیں
- وائرس مقامی آبادی سے نکل کر عالمی سطح تک پھیل سکتا ہے
- پاکستان کا عالمی سطح پر تشخص متاثر ہو سکتا ہے
- سفر اور تجارتی پابندیاں بھی لگ سکتی ہیں
NIH اور دیگر اداروں کی کاوشیں
- ہنگامی ویکسینیشن مہمات کا آغاز
- بارڈر اسکریننگ اور ہائی رسک ایریاز میں خصوصی مہم
- علماء، اساتذہ، اور سوشل ورکرز کو مہم کا حصہ بنایا گیا ہے
بچوں کی صحت قومی ترجیح ہونی چاہیے
بچوں کی صحت اور زندگی کا تحفظ ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان ایک دن پولیو فری ملک بنے، تو ہر پولیو مہم میں بھرپور تعاون ضروری ہے۔