سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ: 9 مئی کے 8 مقدمات میں عمران خان کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور معروف قانون دان سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ ثابت کر دیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان بے گناہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ جدوجہد کا اختتام نہیں بلکہ ایک نیا آغاز ہے اور تحریک انصاف اپنی جمہوری جدوجہد جاری رکھے گی۔
سلمان اکرم راجہ کی پریس کانفرنس
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت ایک اہم سنگ میل ہے۔ ان کے بقول عدالت کے سامنے یہ بات ثابت ہو گئی کہ عمران خان کے خلاف کچھ بھی موجود نہیں ہے اور آج کا دن پوری قوم کے لیے خوشی کا دن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ابھی ٹرائل چلنا باقی ہے اور تحریک انصاف اس میں بھی بھرپور مقابلہ کرے گی۔ "بہت عرصے بعد ہمیں عدالتوں سے ریلیف ملا ہے، اب صرف ایک کیس، القادر ٹرسٹ کیس، باقی ہے جس میں بھی جلد فیصلہ ہمارے حق میں آئے گا،” ان کا کہنا تھا۔
سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ
سپریم کورٹ نے 9 مئی کے 8 مقدمات میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا۔ عدالت نے قرار دیا کہ شواہد اور دلائل کی روشنی میں عمران خان کو ریلیف دیا جا رہا ہے۔
9 مئی کے واقعات اور مقدمات
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کو بنیاد بنا کر تحریک انصاف کے خلاف ایک بیانیہ تشکیل دیا گیا۔ ان کے مطابق ہر کیس میں وہی گواہی پیش کی گئی لیکن پھر بھی عمران خان کو بار بار سزا دینے کی کوشش کی گئی۔ بعض مقدمات میں تو 10، 10 سال کی سزائیں بھی سنائی گئیں اور ضمانت مسترد کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ آج سپریم کورٹ کے فیصلے نے یہ واضح کر دیا ہے کہ تاریخ ہمیشہ انصاف کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے اور آخرکار انصاف کا بول بالا ہوگا۔
جمہوری جدوجہد جاری رہے گی
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ تحریک انصاف کی جدوجہد ابھی ختم نہیں ہوئی۔ "ہم اس ملک میں حقیقی جمہوریت قائم کریں گے، مزدوروں کو ان کا حق دلوائیں گے، کسانوں کو ان کی فصلوں کی صحیح اجرت ملے گی۔ ہماری منزل ابھی باقی ہے اور ہم اس جدوجہد کو جاری رکھیں گے،” انہوں نے کہا۔
پس منظر
یاد رہے کہ 9 مئی 2023 کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں شدید پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے تھے، جن کے بعد عمران خان اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف درجنوں مقدمات درج کیے گئے۔ پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ ان مقدمات کا مقصد محض سیاسی انتقام تھا۔ اب سپریم کورٹ کے فیصلے نے پارٹی کے لیے ایک بڑا ریلیف فراہم کیا ہے اور کارکنان میں نئی امید پیدا کر دی ہے۔
