اسلام آباد ڈینگی کیسز میں تشویشناک اضافہ، تعداد 125 تک جا پہنچی
وفاقی دارالحکومت میں اسلام آباد ڈینگی کیسز تیزی سے بڑھنے لگے ہیں اور حالیہ رپورٹ کے مطابق ڈینگی کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 125 تک پہنچ گئی ہے۔ محکمہ صحت اور ضلعی انتظامیہ نے اس صورتحال کو سنگین قرار دیتے ہوئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات تیز کر دیے ہیں تاکہ اس وبا پر قابو پایا جا سکے۔
بہارہ کہو سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ڈینگی کیسز میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ یونین کونسل بہارہ کہو ہے جہاں اب تک 65 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان کیسز میں بڑی تعداد ان مریضوں کی ہے جو مری اور دیگر قریبی علاقوں سے اسلام آباد آئے تھے اور وہ وائرس لے کر شہر میں داخل ہوئے۔
انڈور اور آؤٹ ڈور ٹیمیں متحرک
ضلعی انتظامیہ نے اسلام آباد ڈینگی کیسز کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اپنی انڈور اور آؤٹ ڈور ٹیموں کو متحرک کر دیا ہے۔ یہ ٹیمیں گھروں، ورکشاپس، شادی ہالز اور عوامی مقامات پر باقاعدگی سے سرویلنس کر رہی ہیں۔
گھروں میں پانی کے برتنوں اور ٹینکیوں کی صفائی چیک کی جا رہی ہے۔
ورکشاپس اور غیر استعمال شدہ جگہوں میں پانی کے ذخیرے ختم کرائے جا رہے ہیں۔
شادی ہالز اور عوامی مقامات پر اسپرے اور دھواں کرنے کا عمل بھی جاری ہے تاکہ مچھروں کی افزائش روکی جا سکے۔
ڈینگی کے بڑھتے کیسز اور خطرات
ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسلام آباد ڈینگی کیسز میں کمی نہ لائی گئی تو آنے والے دنوں میں یہ صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔ ڈینگی وائرس کے پھیلاؤ کی سب سے بڑی وجہ پانی کا کھڑا ہونا اور صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات ہیں، جو مچھر کی افزائش کا سبب بنتے ہیں۔
حکومتی اقدامات
اسلام آباد انتظامیہ نے اسلام آباد ڈینگی کیسز پر قابو پانے کے لیے کئی ہنگامی اقدامات کا آغاز کر دیا ہے، جن میں شامل ہیں:
اسپتالوں میں ڈینگی کے مریضوں کے لیے الگ وارڈز قائم کرنا۔
عوامی مقامات پر آگاہی مہم چلانا تاکہ لوگ احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
متاثرہ علاقوں میں روزانہ بنیاد پر اسپرے اور دھواں کروانا۔
کمیونٹی ورکرز کو ہدایت کہ وہ گھر گھر جا کر لوگوں کو ڈینگی سے بچاؤ کے طریقے بتائیں۔
عوام کے لیے احتیاطی تدابیر
ماہرین صحت نے شہریوں کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ اسلام آباد ڈینگی کیسز کے بڑھتے خطرے کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اپنائیں:
گھروں میں پانی کھڑا نہ ہونے دیں۔
کھڑکیوں اور دروازوں پر جالی لگائیں تاکہ مچھر اندر نہ آسکیں۔
بچوں کو مکمل آستین والے کپڑے پہنائیں۔
مچھر بھگانے والی کریم یا اسپرے کا استعمال کریں۔
بخار یا جسم میں درد کی صورت میں فوراً قریبی اسپتال سے رجوع کریں۔
اسپتالوں کی تیاری
شہر کے بڑے اسپتالوں میں اسلام آباد ڈینگی کیسز کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر انتظامیہ نے خصوصی ہدایات جاری کر دی ہیں۔
پمز، پولی کلینک اور سی ڈی اے اسپتال میں ڈینگی کے لیے مخصوص وارڈز قائم کر دیے گئے ہیں۔
ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو ایمرجنسی صورتحال کے لیے تیار رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔
مریضوں کو مفت ٹیسٹ اور ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
آگاہی مہمات اور کمیونٹی کی شمولیت
حکومت نے اسلام آباد ڈینگی کیسز پر قابو پانے کے لیے عوامی آگاہی کو سب سے اہم ہتھیار قرار دیا ہے۔ اس مقصد کے لیے اسکولوں، مساجد اور کمیونٹی سینٹرز میں آگاہی پروگرامز منعقد کیے جا رہے ہیں۔
کمیونٹی ورکرز دروازے دروازے جا کر عوام کو سمجھا رہے ہیں کہ کس طرح معمولی احتیاطی تدابیر اختیار کر کے ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکا جا سکتا ہے۔
ماہرین کی رائے
صحت کے ماہرین کے مطابق اسلام آباد ڈینگی کیسز میں اضافہ صرف ایک طبی مسئلہ نہیں بلکہ یہ انتظامی اور سماجی چیلنج بھی ہے۔ اگر شہری اور حکومتی ادارے مل کر کام کریں تو اس وبا کو نہ صرف قابو میں لایا جا سکتا ہے بلکہ آئندہ سالوں میں اس کے خطرے کو بھی کم کیا جا سکتا ہے۔
مری اور دیگر علاقوں کا کردار
رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ڈینگی کیسز میں کئی مریض ایسے بھی شامل ہیں جو مری اور دیگر قریبی علاقوں سے اسلام آباد آئے تھے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان علاقوں میں بھی ڈینگی وائرس کے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں، جس کی وجہ سے وائرس شہر میں داخل ہو رہا ہے۔
حکام نے مری اور دیگر قریبی علاقوں میں بھی نگرانی بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ متاثرہ مریضوں کو بروقت علاج فراہم کیا جا سکے اور وائرس کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے۔
اسلام آباد میں ڈینگی ٹیسٹ فیس مقرر – شہریوں کے لیے بڑی خوشخبری
وفاقی دارالحکومت میں اسلام آباد ڈینگی کیسز میں مسلسل اضافہ ایک سنگین صورتحال کی نشاندہی کر رہا ہے۔ یہ وقت شہریوں اور حکومت دونوں کے لیے امتحان کا ہے کہ وہ کس طرح مل کر اس وبا کا مقابلہ کرتے ہیں۔ بروقت احتیاطی تدابیر، موثر اسپرے مہمات اور عوامی شعور سے ہی اس وائرس پر قابو پایا جا سکتا ہے۔


Comments 1