ایس سی او نمائشی ایریا: چین-پاکستان اقتصادی تعاون کے لئے نیا سنگ میل
ایس سی او نمائشی ایریا: چین-پاکستان اقتصادی تعاون کا اُبھرتا ہوا مرکز
چین کے شہر چھنگ ڈاؤ میں قائم چائنہ-ایس سی او لوکل اکنامک اینڈ ٹریڈ کوآپریشن ڈیمونسٹریشن ایریا (SCO Demonstration Area, یا SCO DA) ایک ایسا منفرد بین الاقوامی پلیٹ فارم بن چکا ہے جو چین اور پاکستان کے درمیان اقتصادی شراکت داری کو نئے بُلند مقام تک لے جا رہا ہے۔ 2018 میں اس کی بنیاد رکھی گئی اور اب چند ہی برسوں میں یہ علاقہ دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری اور صنعتی تعاون کے لیے ایک فعال مرکز بن چکا ہے۔
اقتصادی تعاون کی نئی جہت
چھنگ ڈاؤ کے جیاؤ ژو ساحل پر واقع یہ نمائشی علاقہ صرف ایک تجارتی مرکز نہیں بلکہ چین-پاکستان دوستی کی ایک زندہ مثال ہے۔ یہ علاقہ "بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو” (BRI) اور "چین-پاکستان اقتصادی راہداری” (CPEC) کے مقاصد کے عین مطابق دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ ترقی کے امکانات کو حقیقت میں بدل رہا ہے۔
یہاں پالیسی مراعات، آسان کاروباری ماحول، اور مضبوط لاجسٹکس ڈھانچے کی بدولت پاکستان کے کاروباری حضرات کے لیے نئی راہیں کھل رہی ہیں۔ پاکستانی تاجر اس پلیٹ فارم کے ذریعے اپنی مصنوعات کو نہ صرف چین بلکہ وسیع تر عالمی منڈی تک پہنچا رہے ہیں۔
پاکستانی کاروباریوں کی کامیابی کی کہانیاں
پاکستانی تاجر ملک احتشام علی نے حالیہ ایس سی او اقتصادی و تجارتی کانفرنس کے دوران اس پلیٹ فارم کو پاکستانی مصنوعات کے فروغ کا بہترین ذریعہ قرار دیا۔ ان کے مطابق ایس سی او ایونٹس میں شرکت سے نہ صرف مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ ہو سکتا ہے بلکہ عالمی منڈی تک رسائی بھی ممکن ہے۔
اسی طرح، فیصل رشید جو کہ گزشتہ آٹھ سالوں سے چھنگ ڈاؤ میں مقیم ہیں، اپنی کمپنی Qingdao Faisal Trading Co., Ltd. کے ذریعے متعدد ایس سی او نمائشوں میں حصہ لے چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایس سی او ڈی اے نے انہیں سرحد پار تجارت کے نئے مواقع فراہم کیے، گاہکوں کا دائرہ وسیع کیا، اور برانڈ کی رسائی میں بے پناہ اضافہ کیا۔ ان کا تجربہ ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح پاکستانی کاروباری افراد اس پلیٹ فارم سے بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
پاکستان نیشنل ایلیمنٹس پویلین: ثقافت اور تجارت کا سنگم
چھنگ ڈاؤ میں قائم پاکستان نیشنل ایلیمنٹس پویلین ایس سی او ڈی اے کا ایک اہم ستون ہے۔ اس کا مقصد پاکستانی ثقافت، روایتی مصنوعات، اور کاروباری امکانات کو چینی صارفین تک مؤثر انداز میں پہنچانا ہے۔ اس پویلین کے ڈائریکٹر چھن لونگ کے مطابق یہ جگہ نہ صرف پاکستانی اشیاء کی نمائش کرتی ہے بلکہ ملٹی میڈیا کے ذریعے پاکستان کے ورثے کو بھی چینی عوام کے لیے پرکشش انداز میں پیش کرتی ہے۔
یہ ثقافتی تبادلہ محض نمائشی نہیں بلکہ مستقبل کے اقتصادی اشتراک کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔ اس سے چینی صارفین کی دلچسپی میں اضافہ ہوتا ہے اور پاکستانی مصنوعات کے لیے ایک نیا، متحرک بازار وجود میں آتا ہے۔
ڈیجیٹل ای کامرس اور جدید تشہیر
ایس سی او ڈی اے نے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے لائیو سٹریمنگ کے ذریعے پاکستانی مصنوعات کو مقبول بنانے کا کام بھی شروع کر رکھا ہے۔ 2025 میں منعقدہ ایک ایس سی او ای-کامرس ایونٹ کے دوران چینی میزبانوں نے پاکستانی باسمتی چاول، چلغوزے، اور نمک کے لیمپ جیسے منفرد اور معیاری اشیاء کو نہ صرف پسند کیا بلکہ ان کی فروخت بھی تیزی سے ہوئی۔
اس موقع پر چین میں پاکستان کے سفیر خلیل الرحمن ہاشمی نے بھی اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی ایس سی او کے ساتھ شراکت داری محض اقتصادی نہیں بلکہ ثقافتی و تاریخی رشتوں پر بھی مبنی ہے۔ ان کے مطابق ہر خریداری اور ہر ثقافتی تبادلہ دونوں قوموں کے عوام کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرتا ہے۔
صنعتی تعاون: ترقی کی نئی راہیں
ایس سی او ڈی اے کا کردار محض تجارت تک محدود نہیں بلکہ صنعتی میدان میں بھی پاکستان کو ترقی کے مواقع فراہم کر رہا ہے۔ مثال کے طور پر، Qingdao Lulu Agricultural Equipment Company نے پاکستان میں مرچ پروسیسنگ مشینری متعارف کروائی ہے جن میں ڈیسٹیمر، کٹر، اور سارٹر شامل ہیں۔ ان جدید مشینوں سے پاکستان میں مرچ کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔
کمپنی کے چیئرمین لی ژی من کے مطابق ان کی خودکار ٹیکنالوجی روایتی طریقوں کی نسبت پیداوار کو 20 گنا تک بڑھا دیتی ہے۔ اسی کمپنی نے چینی اقسام کی مرچیں بھی پاکستان میں متعارف کرائی ہیں۔ 2022 میں صرف 100 ایکڑ پر آزمائشی کاشت شروع ہوئی تھی، جو 2025 میں بڑھ کر 500 ایکڑ تک پہنچ گئی ہے، اور دونوں سال بھرپور پیداوار حاصل ہوئی۔
دوطرفہ تعلقات کا روشن مستقبل
ایس سی او ڈی اے کی سرگرمیاں اس حقیقت کو اجاگر کرتی ہیں کہ چین اور پاکستان نہ صرف تجارتی پارٹنر ہیں بلکہ ایک دوسرے کے قابلِ اعتماد اتحادی بھی ہیں۔ یہاں مشترکہ منصوبے، پائلٹ پراجیکٹس، اور ثقافتی و سائنسی تعاون دونوں ملکوں کو باہمی ترقی کی راہ پر گامزن کر رہے ہیں۔
پاکستانی سرمایہ کار، چھوٹے تاجر، اور نوجوان کاروباری افراد کے لیے ایس سی او ڈی اے ایک امید افزا مقام بن چکا ہے۔ یہاں نئی ٹیکنالوجی، سرمایہ کاری کے مواقع، مارکیٹ تک آسان رسائی، اور پُرامن کاروباری ماحول دستیاب ہے جو کسی بھی ترقی پذیر ملک کے لیے مثالی ہو سکتا ہے۔
اختتامی کلمات
SCO Demonstration Area (SCO DA) چین-پاکستان اقتصادی تعاون کا ایک روشن باب بن چکا ہے۔ یہ نہ صرف موجودہ شراکت داری کو مضبوط کر رہا ہے بلکہ آنے والے وقت میں نئی راہیں بھی کھول رہا ہے۔ تجارت، صنعت، ثقافت، اور ٹیکنالوجی کے امتزاج سے یہ پلیٹ فارم دونوں ممالک کے عوام کو قریب لا رہا ہے۔
پاکستانی کاروباری برادری کے لیے یہ وقت ہے کہ وہ ایس سی او ڈی اے جیسے مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی مصنوعات، سروسز، اور ثقافت کو دنیا بھر میں متعارف کرائیں۔ کیونکہ جب تعاون مضبوط ہو، تو خوشحالی یقینی ہوتی ہے۔

