عرفان پٹھان کا بڑا دعویٰ: ویرات کوہلی ون ڈے کیریئر کا اختتام
بھارتی کرکٹ ہمیشہ سے اپنی شاندار بیٹنگ لائن اپ کی وجہ سے مشہور رہی ہے۔ اس بیٹنگ لائن اپ میں ایک ایسا نام شامل ہے جو دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کے دلوں پر راج کرتا رہا ہے، اور وہ ہے ویرات کوہلی۔ لیکن حالیہ دنوں میں سابق بھارتی کرکٹر عرفان پٹھان کے ایک بیان نے کرکٹ کے حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے۔ پٹھان کا کہنا ہے کہ ویرات کوہلی ون ڈے کیریئر اب ختم ہو چکا ہے اور ان کی توجہ مستقبل میں صرف آئی پی ایل اور دیگر چھوٹی فارمیٹس پر ہوگی۔
عرفان پٹھان کا دعویٰ
عرفان پٹھان نے ایک انٹرویو میں کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ویرات کوہلی ون ڈے کیریئر کو خیرباد کہہ دیں۔ ان کے مطابق، اگرچہ کوہلی اب بھی فرسٹ کلاس کرکٹ میں حصہ لے سکتے ہیں، لیکن یہ زیادہ تر ذاتی لطف اندوزی کے لیے ہوگا، نہ کہ بین الاقوامی سطح پر اپنی صلاحیتیں منوانے کے لیے۔
آئی پی ایل پر توجہ
پٹھان کا کہنا ہے کہ کوہلی کے لیے سب سے موزوں پلیٹ فارم اب انڈین پریمیئر لیگ ہے، جہاں وہ اپنی بیٹنگ کا جادو دکھا سکتے ہیں۔ چونکہ آئی پی ایل ایک مختصر فارمیٹ ہے، اس میں فٹنس کا دباؤ اتنا زیادہ نہیں ہوگا جتنا ون ڈے یا ٹیسٹ فارمیٹ میں ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پٹھان نے صاف الفاظ میں کہا کہ ویرات کوہلی ون ڈے کیریئر کے بجائے آئی پی ایل پر فوکس کریں گے۔
فٹنس ایک بڑا چیلنج
عرفان پٹھان نے اپنی گفتگو میں فٹنس کو بھی ایک اہم عنصر قرار دیا۔ ان کے مطابق وہ کھلاڑی جو قومی سیٹ اپ میں باقاعدگی سے شامل نہیں رہتے، ان کے لیے کھیل کا تسلسل برقرار رکھنا ایک بڑا چیلنج ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویرات اگر اپنی فٹنس برقرار رکھتے ہیں تو وہ اب بھی محدود اوورز کی کرکٹ میں نمایاں کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔
روہت شرما اور دیگر کھلاڑی
عرفان پٹھان نے گفتگو کے دوران روہت شرما اور محمد شامی کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ روہت شرما فٹنس پر خاص توجہ دے رہے ہیں جبکہ محمد شامی کی باتوں سے بھی یہی ظاہر ہوتا ہے کہ وہ کھیل کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہیں۔ تاہم، پٹھان کے مطابق ویرات کوہلی ون ڈے کیریئر کے اختتام کے باوجود وہ اب بھی ان کھلاڑیوں کے ساتھ مختلف فارمیٹس میں کھیل سکتے ہیں۔
ورلڈ کپ 2027 کا امکان
پٹھان کا ماننا ہے کہ ورلڈ کپ 2027 کوہلی کے لیے کوئی بڑا چیلنج نہیں ہوگا، بشرطیکہ وہ کھیل میں مسلسل سرگرم رہیں۔ لیکن موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ کوہلی اب اپنی انرجی مختصر فارمیٹس اور فرنچائز کرکٹ پر مرکوز کریں گے۔
کوچ اور سلیکٹرز کا کردار
عرفان پٹھان نے گفتگو کے دوران روہت شرما اور محمد شامی کا بھی ذکر کیا۔ ظاہر کی کہ ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر اور چیف سلیکٹر اجیت اگرکر ویرات کوہلی اور روہت شرما جیسے سینئر کھلاڑیوں کی ضروریات سے پوری طرح آگاہ ہیں۔ یہ فیصلہ ان کے ہاتھ میں ہے کہ وہ کب اور کس فارمیٹ میں انہیں کھیلنے کا موقع دیتے ہیں۔
ویرات کوہلی بھارتی کرکٹ کے سب سے کامیاب بیٹسمینوں میں سے ایک ہیں۔ لیکن وقت کے ساتھ ساتھ ہر کھلاڑی کو یہ فیصلہ کرنا پڑتا ہے کہ کس فارمیٹ پر توجہ دی جائے۔ عرفان پٹھان کا یہ دعویٰ کہ ویرات کوہلی ون ڈے کیریئر ختم ہو چکا ہے، بلاشبہ ایک بڑا بیان ہے جس نے دنیا بھر میں کرکٹ شائقین کو چونکا دیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ آیا کوہلی خود اس بارے میں کوئی بیان دیتے ہیں یا نہیں۔
