سموسے نہ لانے پر بیوی نے شوہر کی دُرگت بنا ڈالی – انوکھا واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل
بھارتی ریاست اتر پردیش میں ایک ایسا عجیب و غریب اور حیران کن واقعہ سامنے آیا جس نے نہ صرف مقامی عوام کو چونکا دیا بلکہ یہ خبر دیکھتے ہی دیکھتے پورے بھارت اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ واقعہ کچھ یوں ہے کہ سموسے نہ لانے پر بیوی نے شوہر کی دُرگت بنا ڈالی، اور یہ معمولی سا گھریلو جھگڑا ایک بڑی خبر میں تبدیل ہوگیا۔
واقعے کی تفصیلات
اتر پردیش کے ضلع پلیبھت میں رہنے والے ایک جوڑے کے درمیان اس وقت تنازع کھڑا ہوا جب بیوی سنگیتا نے اپنے شوہر شیوم کو دفتر یا کام سے واپسی پر سموسے لانے کو کہا۔ سموسہ بھارتی اور پاکستانی معاشرت میں نہایت مقبول اسنیک ہے، لیکن اسی سموسے کی وجہ سے یہاں ایک خاندان کا امن برباد ہوگیا۔
جب شوہر گھر پہنچا اور سموسہ لانا بھول گیا تو بیوی کو شدید غصہ آیا۔ معمولی بحث تلخ کلامی میں بدلی اور پھر یہ معاملہ اتنا بڑھ گیا کہ اگلے دن بیوی نے اپنے والدین اور ماموں کو گھر بلا کر ایک کھلی پنچایت بٹھا لی۔ اسی پنچایت کے دوران سب کے سامنے سموسے نہ لانے پر بیوی نے شوہر کی دُرگت بنا ڈالی اور اپنے گھر والوں کے ساتھ مل کر شوہر پر تشدد کیا۔
شوہر کے اہل خانہ کا ردِعمل
شیوم کی والدہ اس واقعے پر سخت برہم ہوئیں اور انہوں نے پولیس سے رجوع کیا۔ پولیس میں درج کرائی گئی ایف آئی آر میں نہ صرف بیوی سنگیتا بلکہ اس کے والدین اور ماموں کو بھی نامزد کیا گیا۔ کیس میں واضح الزام لگایا گیا کہ انہوں نے کھلی پنچایت میں شوہر کو مارا پیٹا اور اس کی تذلیل کی۔
پولیس نے شکایت درج کرنے کے بعد کارروائی کا آغاز کردیا ہے اور یہ معاملہ عدالت تک جانے کے امکانات رکھتا ہے۔
سوشل میڈیا پر ردِعمل
جیسے ہی یہ خبر میڈیا اور سوشل پلیٹ فارمز پر پہنچی، دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔ ہزاروں صارفین نے حیرت کا اظہار کیا اور مختلف تبصرے کیے۔ کچھ لوگوں نے اس واقعے کو مزاحیہ انداز میں لیا جبکہ کئی نے کہا کہ یہ گھریلو تشدد کی ایک اور بدترین مثال ہے جس پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔
یوٹیوبرز اور میمز بنانے والوں کے لیے تو یہ خبر ایک سنہری موقع بن گئی، ہر طرف "سموسے نہ لانے پر بیوی نے شوہر کی دُرگت بنا ڈالی” کا تذکرہ چھا گیا۔
گھریلو تنازعات اور سماجی اثرات
اگرچہ یہ واقعہ بظاہر مزاحیہ لگتا ہے لیکن اس کے پیچھے گھریلو تشدد اور سماجی رویوں کا ایک سنجیدہ پہلو بھی چھپا ہوا ہے۔ بھارت اور پاکستان جیسے معاشروں میں گھریلو جھگڑے اکثر معمولی باتوں پر شروع ہوتے ہیں لیکن وقت کے ساتھ ساتھ یہ جھگڑے سنگین نوعیت اختیار کر لیتے ہیں۔
یہ واقعہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ کس طرح چھوٹی چھوٹی چیزیں، جیسے کہ سموسہ، ایک خاندان کے سکون کو برباد کر سکتی ہیں۔ اور جب بات عوامی تذلیل یا تشدد تک پہنچ جائے تو رشتے کمزور ہو جاتے ہیں۔
خواتین اور مرد دونوں متاثر
عام طور پر گھریلو تشدد کے کیسز میں خواتین متاثر ہوتی ہیں، لیکن یہ واقعہ اس بات کی مثال ہے کہ مرد بھی اس مسئلے سے دوچار ہو سکتے ہیں۔ اس کیس میں واضح طور پر سموسے نہ لانے پر بیوی نے شوہر کی دُرگت بنا ڈالی اور اس پر نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی دباؤ بھی ڈالا گیا۔
ماہرین کے مطابق گھریلو تشدد کو صنف کے بجائے انسانی مسئلہ سمجھنے کی ضرورت ہے۔
قانونی پہلو
بھارت میں گھریلو تشدد کے خلاف سخت قوانین موجود ہیں لیکن اکثر مرد حضرات اپنے ساتھ ہونے والے ظلم کی شکایت درج نہیں کراتے کیونکہ معاشرتی دباؤ ان کو پیچھے دھکیل دیتا ہے۔ تاہم اس کیس میں شوہر کی والدہ نے ہمت دکھائی اور پولیس رپورٹ درج کروائی۔
یہ کیس مستقبل میں گھریلو جھگڑوں کے حوالے سے ایک مثال کے طور پر سامنے آسکتا ہے۔
پالتو کتے پر ٹیٹو بنانے والا چینی شہری شدید تنقید کی زد میں
پلیبھت کا یہ واقعہ یاد دہانی ہے کہ معمولی باتوں کو نظر انداز کرنا اور برداشت سے کام لینا رشتوں کے لیے ضروری ہے۔ ایک سموسے کی وجہ سے گھر کا سکون اور شوہر بیوی کا رشتہ داؤ پر لگ گیا۔ یہ خبر جہاں ایک طرف مزاحیہ میمز کا حصہ بنی ہے، وہیں دوسری طرف یہ پیغام بھی دیتی ہے کہ برداشت اور سمجھوتہ کیے بغیر خاندانی نظام کو مستحکم رکھنا ممکن نہیں۔
آخر میں یہی کہا جا سکتا ہے کہ یہ واقعہ ہمیشہ یاد دلائے گا کہ سموسے نہ لانے پر بیوی نے شوہر کی دُرگت بنا ڈالی اور یہ ایک معمولی سا جھگڑا عالمی سطح پر خبروں کی زینت بن گیا۔