پاک بحریہ ریئر ایڈمرل کے عہدے پر 3 افسران کی ترقی، ستارہ امتیاز سے نوازا گیا
پاکستان بحریہ ملک کے دفاعی نظام میں ایک کلیدی ستون کی حیثیت رکھتی ہے۔ حال ہی میں پاک بحریہ کے تین سینئر افسران کو ان کی شاندار پیشہ ورانہ خدمات کے اعتراف میں پاک بحریہ ریئر ایڈمرل کے عہدے پر ترقی دی گئی ہے۔ یہ افسران ہیں: ریئر ایڈمرل محمد شاہنواز خان، ریئر ایڈمرل عاصم سہیل ملک اور ریئر ایڈمرل سہیل احمد عزمی۔
ریئر ایڈمرل محمد شاہنواز خان
1993 میں سپلائی برانچ میں کمیشن حاصل کرنے والے محمد شاہنواز خان کا شمار ان افسران میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنے طویل کیریئر کے دوران کئی اہم ذمہ داریاں نبھائیں۔ وہ پاکستان نیوی وار کالج لاہور اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد سے فارغ التحصیل ہیں۔
ان کی خدمات میں کمانڈنگ آفیسر جنرل اسٹورز ڈپو، پی این ایس رضا، ڈائریکٹر پروکیورمنٹ (نیوی)، ڈائریکٹنگ اسٹاف وار کالج لاہور، ڈائریکٹر پے، پنشن اینڈ اکاؤنٹس اور اسسٹنٹ چیف آف نیول اسٹاف (ایجوکیشن) شامل ہیں۔ اس وقت وہ منسٹری آف ڈیفنس پروڈکشن اسلام آباد میں ڈائریکٹر جنرل میونیشن پروڈکشنز کے طور پر خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
یہ اعزاز اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ ایک قابل اور محنتی پاک بحریہ ریئر ایڈمرل ہیں۔
ریئر ایڈمرل عاصم سہیل ملک
1995 میں آپریشنز برانچ میں کمیشن حاصل کرنے والے عاصم سہیل ملک نے ملکی اور غیر ملکی سطح پر اعلیٰ عسکری تربیت حاصل کی۔ وہ پاکستان نیوی وار کالج لاہور، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد، بنگلادیش سے ڈیفنس سروسز کمانڈ اینڈ اسٹاف کورس اور چین سے ڈیفنس اینڈ اسٹریٹجک اسٹڈیز کورس مکمل کر چکے ہیں۔
انہوں نے کمانڈنگ آفیسر پی این ایس ضرار، پی این ایس شمشیر، کمانڈر 9 آگزلری اسکواڈرن اور چیف اسٹاف آفیسر پاکستان فلیٹ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ نیول ہیڈکوارٹرز میں ڈائریکٹر آپریشنز، ڈائریکٹر آپریشنل ریسرچ اور اسسٹنٹ چیف آف نیول اسٹاف (آپریشنل پلانز) کے عہدے بھی ان کے کیریئر کا حصہ ہیں۔
بین الاقوامی سطح پر انہوں نے کمانڈر کمبائنڈ ٹاسک فورس 150 کے طور پر بھی فرائض انجام دیے۔ اس وقت وہ نیول ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں DGC4I کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ان کا شمار تجربہ کار پاک بحریہ ریئر ایڈمرل میں کیا جاتا ہے۔
ریئر ایڈمرل سہیل احمد عزمی
1996 میں آپریشنز برانچ میں کمیشن لینے والے سہیل احمد عزمی نے اپنی عسکری زندگی کا آغاز رائل نیول کالج ڈارٹ ماؤتھ برطانیہ سے کیا۔ وہ پاکستان نیوی وار کالج لاہور اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد سے بھی فارغ التحصیل ہیں۔
ان کی نمایاں خدمات میں کمانڈنگ آفیسر پی این ایس نصر، کمانڈر 9 آگزلری اسکواڈرن، کمانڈنٹ پاکستان نیول اکیڈمی اور اسسٹنٹ چیف آف نیول اسٹاف (آپریشنل پلانز) شامل ہیں۔ انہوں نے بحرین میں کمبائنڈ میری ٹائم فورسز کے ہیڈکوارٹرز میں بطور کمانڈر کمبائنڈ ٹاسک فورس 151 بھی فرائض انجام دیے۔
اس وقت وہ لاہور میں کمانڈر سینٹرل پنجاب اور کمانڈنٹ پاکستان نیوی وار کالج کے عہدوں پر فائز ہیں۔ ان کی شاندار خدمات انہیں ایک باصلاحیت پاک بحریہ ریئر ایڈمرل کے طور پر نمایاں کرتی ہیں۔
ستارہ امتیاز (ملٹری) کا اعزاز
تینوں افسران کو ان کی شاندار اور غیر معمولی خدمات کے اعتراف میں ستارہ امتیاز (ملٹری) سے بھی نوازا گیا ہے۔ یہ اعزاز نہ صرف ان کی ذاتی کامیابی ہے بلکہ پاک بحریہ کے وقار اور اعزاز میں بھی اضافہ ہے۔
پاک بحریہ ریئر ایڈمرل کی ترقی کی اہمیت
پاک بحریہ ریئر ایڈمرل (Pakistan Navy Rear Admiral) کے عہدے پر ترقی پانے والے افسران مستقبل میں نیوی کی پالیسی سازی، آپریشنز اور ٹریننگ کے میدان میں اہم کردار ادا کریں گے۔ ان کی قائدانہ صلاحیتیں نوجوان افسران کے لیے مشعل راہ ہیں اور پاکستان نیوی کو مزید مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کریں گی۔
یہ ترقی اس بات کا ثبوت ہے کہ پاک بحریہ اپنے افسران کو ان کی محنت اور خدمات کے مطابق اعزازات سے نوازتی ہے۔ ریئر ایڈمرل محمد شاہنواز خان، ریئر ایڈمرل عاصم سہیل ملک اور ریئر ایڈمرل سہیل احمد عزمی کا ترقی پانا مستقبل میں پاکستان نیوی کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں مزید اضافہ کرے گا۔ تینوں افسران حقیقی معنوں میں پاک بحریہ ریئر ایڈمرل کے عہدے کے اہل ہیں۔
پاکستان ترکیہ بحری مشق 2025: دفاعی تعاون اور آپریشنل ہم آہنگی کی شاندار مثال
