پی ٹی آئی میں بڑائی کی جنگ پارلیمانی کمیٹی اور سیاسی کمیٹی
  • Contact Us
  • About Us
ہفتہ, 6 ستمبر 2025
فرمان الہی
نماز کے اوقات
ایڈیٹرانچیف : شاہنواز خان
بانی: شاہنواز خان
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • کاروبار
  • دلچسپ
  • ٹیکنالوجی
  • کالمز
  • مزید
    • موسم / ما حولیات
    • صحت
    • سپورٹس
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • کاروبار
  • دلچسپ
  • ٹیکنالوجی
  • کالمز
  • مزید
    • موسم / ما حولیات
    • صحت
    • سپورٹس
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
No Result
View All Result

پی ٹی آئی میں بڑائی کی جنگ پارلیمانی کمیٹی اور سیاسی کمیٹی کا ٹکراؤ

رئیس الاخبار نیوز by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 5, 2025
in سیاست
"پی ٹی آئی میں سیاسی اور پارلیمانی کمیٹی کا ٹکراؤ"

پی ٹی آئی میں بڑائی کی جنگ شدت اختیار کر گئی، پارلیمانی کمیٹی نے سیاسی کمیٹی پر عدم اعتماد کر دیا۔

588
SHARES
3.3k
VIEWS
Share on WhatsAppShare on FacebookShare on Twitter

پی ٹی آئی میں بڑائی کی جنگ پارلیمانی کمیٹی اور سیاسی کمیٹی آمنے سامنے

پی ٹی آئی میں قیادت کی کھینچا تانی: پارلیمانی کمیٹی بمقابلہ سیاسی کمیٹی

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی)، جو ایک دہائی تک پاکستان کی سیاست میں تبدیلی کی علامت سمجھی جاتی رہی، اب خود اندرونی خلفشار اور قیادت کی کشمکش کا شکار نظر آ رہی ہے۔ پارٹی کے اندر اس وقت "کون بڑا اور کون چھوٹا” کی بحث شدت اختیار کر چکی ہے، جس کا مرکز پارلیمانی کمیٹی اور سیاسی کمیٹی کے درمیان جاری سرد جنگ ہے۔

یہ بھی پڑھیے

توشہ خانہ ٹو کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف مزید گواہوں کے بیانات

بیرسٹر گوہر بیان: چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا عہدیداران کو ہٹایا جا رہا ہے، بات چیت کیسے ممکن؟

توشہ خانہ 2 کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کیخلاف سماعت کل اڈیالہ جیل میں

پارٹی میں طاقت کا مرکز: پارلیمانی یا سیاسی کمیٹی؟

تحریک انصاف کے تنظیمی ڈھانچے میں دو بنیادی ستون سمجھے جاتے ہیں:

پارلیمانی کمیٹی: جس کے ارکان عام طور پر منتخب نمائندے ہوتے ہیں، یعنی وہ اراکینِ اسمبلی یا سینیٹ جنہوں نے عوامی مینڈیٹ حاصل کیا۔

سیاسی کمیٹی: یہ وہ پلیٹ فارم ہے جو پارٹی کی اعلیٰ سطحی پالیسی سازی، بیانیے اور اسٹریٹیجک فیصلوں میں کردار ادا کرتا ہے۔ اس میں اکثر وہ شخصیات شامل ہوتی ہیں جو پارٹی کے بانیوں یا قیادت کے قریبی حلقے سے تعلق رکھتی ہیں، مگر عوامی نمائندگی نہیں رکھتیں۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق، پارلیمانی پارٹی نے سیاسی کمیٹی کی بالادستی کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ پارلیمانی کمیٹی نے نہ صرف سیاسی کمیٹی کے فیصلے ماننے سے انکار کیا ہے بلکہ سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ پر بھی تحفظات اور عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

سیاسی کمیٹی پر اعتراضات: غیر منتخب افراد کا غلبہ

پارلیمانی پارٹی کا مؤقف ہے کہ سیاسی کمیٹی میں زیادہ تر وہ افراد شامل ہیں جنہیں عوامی مینڈیٹ حاصل نہیں ہے۔ اس فہرست میں سلمان اکرم راجہ، عالیہ حمزہ، شوکت بسرا، اور شعیب شاہین جیسے رہنما شامل ہیں۔

پارلیمانی ارکان کا دعویٰ ہے کہ یہ غیر منتخب افراد پارٹی کی پالیسیاں بنانے اور پارلیمانی معاملات پر اثرانداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں، جو جمہوری اقدار کے منافی ہے۔

مزید برآں، پارلیمانی کمیٹی نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ آئندہ وہ سیاسی کمیٹی کے کسی بھی فیصلے کو تسلیم نہیں کرے گی اور پارٹی کے تمام تر فیصلے اب پارلیمانی سطح پر خود کیے جائیں گے۔

پسِ منظر: پارٹی کے اندرونی اختلافات کی جڑیں

تحریک انصاف اس وقت جن داخلی مسائل کا سامنا کر رہی ہے، ان کا آغاز دراصل 9 مئی 2023 کے واقعات کے بعد ہوا، جب پارٹی پر کریک ڈاؤن کے نتیجے میں کئی سینئر رہنما یا تو الگ ہو گئے یا پس منظر میں چلے گئے۔

اس صورتحال نے پارٹی کے اندر قیادت کا خلا پیدا کیا، جسے مختلف دھڑوں نے پر کرنے کی کوشش کی۔ کچھ نے قانونی محاذ سنبھالا، کچھ نے سیاسی، اور کچھ نے پارلیمانی معاملات پر اپنی گرفت مضبوط بنانے کی کوشش کی۔ یہی وہ لمحہ تھا جہاں سے سیاسی اور پارلیمانی کمیٹیوں کے درمیان کشمکش کا آغاز ہوا۔

سلمان اکرم راجہ پر تحفظات: ایک تکنیکی شخصیت یا متنازع کردار؟

سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ، جو ایک قابل وکیل اور قانونی ماہر سمجھے جاتے ہیں، پارٹی میں تنظیمی اور قانونی فیصلوں میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ تاہم، پارلیمانی کمیٹی کے نزدیک اُن کی حیثیت اور اختیار غیر واضح اور غیر آئینی ہے۔

پارلیمانی ارکان کا مؤقف ہے کہ سلمان اکرم راجہ نے پارٹی کے اندرونی فیصلوں میں حد سے زیادہ مداخلت کی ہے اور کئی بار منتخب نمائندوں کو نظر انداز کرتے ہوئے فیصلے مسلط کیے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب ان پر کھل کر تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

اختلافات کے اثرات: قیادت کا بحران یا تنظیمِ نو کا موقع؟

یہ سوال نہایت اہم ہے کہ آیا یہ اندرونی اختلافات پارٹی کے لیے تباہ کن ہیں یا ایک نئے اور زیادہ جمہوری تنظیمی ڈھانچے کی بنیاد بن سکتے ہیں؟

منفی پہلو:

پارٹی میں تقسیم مزید گہری ہو سکتی ہے۔

عوام اور کارکنوں کا اعتماد متزلزل ہو سکتا ہے۔

سیاسی حریف اس اختلاف کو سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔

مثبت پہلو:

پارٹی کے اندر جمہوری مزاج کو فروغ مل سکتا ہے۔

غیر منتخب افراد کی سیاسی اجارہ داری ختم ہو سکتی ہے۔

عوامی نمائندوں کی آواز کو مرکزی حیثیت مل سکتی ہے۔

بانی رہنما کی بہنوں کا کردار: اختلافات کے خاتمے کی کوشش

دلچسپ بات یہ ہے کہ ذرائع کے مطابق، پارلیمانی پارٹی اب بانی رہنما کی بہنوں سے رابطے میں ہے تاکہ وہ پارٹی کے اندر جاری اختلافات ختم کروانے میں کردار ادا کریں۔ یہ پہلو نہ صرف انسانی رشتوں کا سیاسی استعمال ظاہر کرتا ہے بلکہ یہ بھی واضح کرتا ہے کہ پارٹی کے اندر اصل اثر و رسوخ کن حلقوں میں ہے۔

کیا پارٹی تقسیم کے دہانے پر ہے؟

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق، اگر یہ اختلافات فوری طور پر حل نہ ہوئے تو:

پارٹی اندرونی طور پر مزید کمزور ہو جائے گی،

آئندہ انتخابات میں امیدواروں کے چناؤ میں شدید تضاد سامنے آ سکتا ہے،

اور پارٹی کی مرکزی قیادت غیر مؤثر ہو سکتی ہے۔

پارلیمانی کمیٹی کی یہ ضد کہ وہ اب سیاسی کمیٹی کے کسی بھی حکم کو تسلیم نہیں کرے گی، بظاہر ایک داخلی بغاوت کی شکل اختیار کر چکی ہے۔

حل کیا ہے؟

اس صورتحال کا حل مفاہمت، شفافیت، اور تنظیمی اصلاحات میں ہے:

سیاسی کمیٹی اور پارلیمانی کمیٹی کے اختیارات کی تحریری وضاحت کی جائے۔

پارٹی کے اندر ایک آزاد ثالثی کمیٹی تشکیل دی جائے جو غیر جانبداری سے اختلافات حل کرے۔

سیکرٹری جنرل جیسے عہدوں پر ایسے افراد کو تعینات کیا جائے جنہیں دونوں دھڑے قبول کرتے ہوں۔

پارٹی کے تمام فیصلوں کو منتخب نمائندوں کی منظوری سے مشروط کیا جائے۔

قیادت کی کشمکش، مستقبل کی راہ پر سوالیہ نشان

پی ٹی آئی اس وقت ایک نازک دوراہے پر کھڑی ہے۔ ایک طرف تجربہ کار، مگر غیر منتخب افراد کا گروہ ہے جو پارٹی کی سمت طے کرنا چاہتا ہے، تو دوسری طرف عوامی نمائندے ہیں جو کہتے ہیں کہ اصل طاقت اُن کے پاس ہونی چاہیے جنہیں ووٹ کے ذریعے چُنا گیا ہو۔

اگر یہ کشمکش جلد ختم نہ ہوئی، تو پارٹی نہ صرف عوام میں اپنی ساکھ کھو سکتی ہے، بلکہ سیاسی میدان میں اپنی گرفت بھی کمزور کر سکتی ہے۔

پارلیمانی کمیٹیوں سے تحریک انصاف کے ارکان کے استعفے 2025
تحریک انصاف کے ارکان کے استعفے – پارلیمانی کمیٹیوں سے استعفوں پر ابہام اور اندرونی اختلافات
پی ٹی آئی اراکین استعفے اسمبلی کمیٹیاں 2025
تحریک انصاف کے مزید 28 اراکین اسمبلی نے قائمہ کمیٹیوں سے استعفیٰ جمع کروا دیا
Tags: BreakingNewsImranKhanPakistanPoliticsPakPoliticsPTIPTIConflictPTIParliamentaryCommitteePTIPartyCrisisPTIPartyNewsPTIPoliticalCommittee
Previous Post

پاکستان میں تیل و گیس کے ذخائر کی بڑی دریافت، پی پی ایل کی تاریخی کامیابی

Next Post

Gold Price in Pakistan: فی تولہ سونا 3 لاکھ 77 ہزار 900 روپے کی بلند ترین سطح پر

رئیس الاخبار نیوز

رئیس الاخبار نیوز

متعلقہ خبریں

توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف مزید گواہوں کی شہادتیں
سیاست

توشہ خانہ ٹو کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف مزید گواہوں کے بیانات

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 6, 2025
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اہم بیان دے رہے ہیں
سیاست

بیرسٹر گوہر بیان: چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا عہدیداران کو ہٹایا جا رہا ہے، بات چیت کیسے ممکن؟

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 5, 2025
توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں، بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی پیش
اسلام آباد

توشہ خانہ 2 کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کیخلاف سماعت کل اڈیالہ جیل میں

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 4, 2025
عاصم منیر 2027 تک آرمی چیف ہیں ، رانا ثناء اللہ
بریکنگ نیوز

فیلڈ مارشل عاصم منیر 2027 تک آرمی چیف رہیں گے،رانا ثناء اللہ کا بڑا اعلان

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 4, 2025
عمران خان کی صحت
سیاست

عمران خان کی صحت بالکل ٹھیک ہے، افواہیں بے بنیاد ہیں: علیمہ خان

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 3, 2025
جناح ہاؤس حملہ کیس میں شاہ ریز کی ضمانت پر فیصلہ محفوظ
سیاست

جناح ہاؤس حملہ کیس: شاہ ریز کی ضمانت پر فیصلہ محفوظ

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 3, 2025
پی ٹی آئی اراکین استعفے اسمبلی کمیٹیاں 2025
سیاست

پی ٹی آئی اراکین استعفے : مزید 28 اراکین اسمبلی نے قائمہ کمیٹیوں سے استعفیٰ دے دیا

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 3, 2025
Next Post
پاکستان میں سونے کی قیمت 3 لاکھ 77 ہزار 900 روپے فی تولہ کی بلند ترین سطح پر

Gold Price in Pakistan: فی تولہ سونا 3 لاکھ 77 ہزار 900 روپے کی بلند ترین سطح پر

E-paper

آج کی مقبول خبریں

  • پنجاب الیکٹرک بائیک اسکیم کے تحت شہری کو بائیک اور سبسڈی کی فراہمی

    الیکٹرک بائیک اسکیم: پنجاب حکومت کا1 لاکھ روپے سبسڈی پروگرام کا آغاز ،مکمل طریقہ سامنے

    906 shares
    Share 362 Tweet 227
  • پاکستان میں آٹے کی قیمتوں میں آگ لگ گئی – 20 کلو آٹے کا تھیلا 2100 روپے تک مہنگا

    640 shares
    Share 256 Tweet 160
  • Gold Price in Pakistan: فی تولہ سونا 3 لاکھ 77 ہزار 900 روپے کی بلند ترین سطح پر

    591 shares
    Share 236 Tweet 148
  • سال 2025 کا دوسرا چاند گرہن: 7 ستمبر کو بلڈ مون کا شاندار نظارہ

    604 shares
    Share 242 Tweet 151
  • پشاور بورڈ انٹرمیڈیٹ رزلٹ 2025: کامیابی کا تناسب 72 فیصد

    590 shares
    Share 236 Tweet 148
logo_new_2_white

پاکستان اور دنیا بھر سے خبریں فراہم کرنے والا معروف بین الاقوامی اردو اخبار قائم کیا گیا، معتبر صحافت کے لیے قابل اعتماد۔

اہم لنکس

  • اسلام آباد
  • صحت
  • موسم / ما حولیات

رابطہ کریں

Lower Ground Floor, Plaza No. 80, Street No. 34 & 35, InT Centre, Sector G10/1, Islamabad.

  • info@raeesulakhbar.com
  • +92 51 613 2231
  • 24 گھنٹے سروس

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • کاروبار
  • دلچسپ
  • ٹیکنالوجی
  • کالمز
  • مزید
    • موسم / ما حولیات
    • صحت
    • سپورٹس
  • ای نيوز پیپر

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar