برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر نے حالیہ کابینہ میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کرتے ہوئے شبانہ محمود برطانوی وزیر داخلہ مقرر کر دی ہیں۔ یہ فیصلہ نہ صرف برطانوی سیاست کے لیے اہم سنگ میل ہے بلکہ پاکستانی کمیونٹی کے لیے بھی باعث فخر ہے۔
کابینہ میں بڑی تبدیلیاں
وزیراعظم کیئر سٹارمر نے اپنی حکومت میں پہلی مرتبہ بڑی تبدیلی کی۔ ڈیوڈ لیمی کو ڈپٹی وزیراعظم تعینات کیا گیا، اسٹیو ریڈ کو وزیر ہاؤسنگ بنایا گیا جبکہ پیٹ میک فیڈن کو ورک اور پنشن کا وزیر مقرر کیا گیا۔
اس ردوبدل کا پس منظر انجلا رینر کا استعفیٰ ہے، جنہوں نے فلیٹ کی خریداری کے معاملے میں وزارتی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر اپنے عہدے سے دستبرداری اختیار کی۔

شبانہ محمود کا سیاسی سفر
شبانہ محمود برطانوی وزیر داخلہ بننے سے قبل ایک لمبا سیاسی سفر طے کر چکی ہیں۔ وہ 2010 سے برمنگھم لیڈی ووڈ سے رکن پارلیمان منتخب ہو رہی ہیں۔
- انہوں نے اپنی تعلیم کے بعد بیرسٹر کے طور پر کیریئر شروع کیا۔
- لیبر پارٹی کے اپوزیشن دور میں انہوں نے متعدد شیڈو وزارتیں سنبھالیں۔
- جیرمی کوربن کی کابینہ میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ ان کی آزاد سوچ اور اصولی سیاست کو ظاہر کرتا ہے۔
شبانہ محمود کی ذاتی زندگی
شبانہ محمود 17 ستمبر 1980 کو برمنگھم میں پیدا ہوئیں۔
- ان کے والدین پاکستانی نژاد ہیں اور ان کا تعلق پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے میرپور سے ہے۔
- بچپن میں وہ کچھ برس سعودی عرب کے شہر طائف میں رہیں جہاں ان کے والد انجینئر کے طور پر کام کرتے تھے۔
- ان کے والد کا نام محمود احمد اور والدہ کا نام زبیدہ ہے۔
یہ پس منظر انہیں ایک ایسی شخصیت بناتا ہے جو مختلف ثقافتوں اور معاشرتی مسائل کو گہرائی سے سمجھتی ہیں۔
شبانہ محمود بطور وزیر داخلہ
وزارت داخلہ برطانیہ کی سب سے اہم وزارتوں میں سے ایک ہے۔ اب جب کہ شبانہ محمود برطانوی وزیر داخلہ مقرر ہو گئی ہیں، ان کے سامنے کئی بڑے چیلنجز ہیں:
- امیگریشن قوانین میں بہتری
- امن و امان کی صورتحال پر قابو
- دہشت گردی کے خطرات کا مقابلہ
- انسانی حقوق اور مساوات کی حفاظت
شبانہ محمود کی یہ تقرری برطانوی مسلم کمیونٹی کے لیے بھی ایک تاریخی موقع ہے۔
برطانوی سیاست میں شبانہ محمود کی اہمیت
یہ تقرری اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں نے اپنی محنت اور صلاحیتوں سے سیاسی میدان میں اہم مقام حاصل کر لیا ہے۔ شبانہ محمود برطانوی وزیر داخلہ بن کر نہ صرف اپنی کمیونٹی بلکہ عالمی سطح پر ایک مثبت مثال قائم کر رہی ہیں۔
لیبر پارٹی اور شبانہ محمود
شبانہ محمود لیبر پارٹی کی ابھرتی ہوئی قیادت میں شمار کی جاتی ہیں۔ انہیں پارٹی میں ہمیشہ ایک اصول پسند اور باصلاحیت رہنما کے طور پر دیکھا جاتا رہا ہے۔
وزیراعظم کیئر سٹارمر نے شبانہ محمود پر اعتماد کرتے ہوئے انہیں وزارت داخلہ جیسا بڑا منصب دیا ہے جو آنے والے وقت میں ان کے سیاسی سفر کو مزید بلندیوں تک لے جا سکتا ہے۔
شبانہ محمود کی کامیابی پر کمیونٹی کا ردعمل
پاکستانی کمیونٹی سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں نے اس خبر کا خیر مقدم کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر لوگ انہیں مبارکباد دے رہے ہیں اور امید کر رہے ہیں کہ وہ برطانیہ میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے لیے انصاف اور مساوات کی آواز بنیں گی۔
آخر میں کہا جا سکتا ہے کہ شبانہ محمود برطانوی وزیر داخلہ کی حیثیت سے ایک نئی تاریخ رقم کر رہی ہیں۔ یہ نہ صرف برطانیہ بلکہ پاکستان اور پوری مسلم کمیونٹی کے لیے فخر کا لمحہ ہے۔ ان کی تقرری ایک ایسی کامیابی ہے جو آنے والی نسلوں کے لیے حوصلہ افزا مثال ثابت ہوگی۔










Comments 2