• Contact Us
  • About Us
ہفتہ, 27 ستمبر 2025
فرمان الہی
نماز کے اوقات
بانی / ایڈیٹرانچیف : شاہنواز خان
پبلشر: شہباز خان
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • کاروبار
  • دلچسپ
  • ٹیکنالوجی
  • کالمز
  • مزید
    • موسم / ما حولیات
    • صحت
    • سپورٹس
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • کاروبار
  • دلچسپ
  • ٹیکنالوجی
  • کالمز
  • مزید
    • موسم / ما حولیات
    • صحت
    • سپورٹس
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
No Result
View All Result

ٹک ٹاکر ثناء یوسف قتل کیس: سماعت 13 ستمبر تک ملتوی، عدالت کی سخت ہدایات

رئیس الاخبار نیوز by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 10, 2025
in شوبز
ٹک ٹاکر ثناء یوسف قتل کیس کی سماعت 13 ستمبر تک ملتوی

اسلام آباد عدالت میں ٹک ٹاکر ثناء یوسف قتل کیس کی سماعت، کارروائی 13 ستمبر تک ملتوی

589
SHARES
3.3k
VIEWS
Share on WhatsAppShare on FacebookShare on Twitter

ٹک ٹاکر ثناء یوسف قتل کیس، سماعت 13 ستمبر تک مؤخر

ٹک ٹاکر ثناء یوسف قتل کیس کی سماعت 13 ستمبر تک ملتوی — عدالت کی جانب سے چالان کی فراہمی کی ہدایت

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں معروف ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے مبینہ قتل کے کیس میں ایک بار پھر تاخیر دیکھنے میں آئی۔ ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکہ کی عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی، لیکن مرکزی ملزم عمر حیات کو جیل سے عدالت پیش نہیں کیا جا سکا، جس کے باعث عدالتی کارروائی ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت کی تاریخ 13 ستمبر 2025 مقرر کر دی گئی۔

یہ بھی پڑھیے

ٹک ٹاکر ثناء یوسف قتل کیس – عدالت کی سماعت بغیر پیش رفت 4 اکتوبر تک ملتوی

سلمان خان کے شو بگ باس 19 کو قانونی نوٹس اور دو کروڑ ہرجانہ

سردار جی 3 پر پابندی: دلجیت دوسانجھ کا بھارتی میڈیا پر وار

عدالت نے احکامات جاری کیے ہیں کہ آئندہ سماعت پر ملزم کو عدالت میں پیش کیا جائے اور اس کو مقدمے کا چالان فراہم کیا جائے، تاکہ کیس کی کارروائی آگے بڑھائی جا سکے۔

پس منظر: ثناء یوسف کی پراسرار موت

ثناء یوسف سوشل میڈیا پر ایک مقبول ٹک ٹاکر تھیں جن کے ہزاروں فالوورز تھے۔ وہ اپنی ویڈیوز کے ذریعے نوجوانوں میں مقبول تھیں اور ان کا شمار اُن خواتین میں ہوتا تھا جو سوشل میڈیا پر خودمختار، بااعتماد اور بولڈ تاثر رکھتی تھیں۔

تاہم، کچھ ہی عرصہ قبل ان کی پراسرار موت کی خبر نے سوشل میڈیا اور قومی میڈیا میں ہلچل مچا دی۔ شروع میں یہ واقعہ ایک خودکشی یا حادثہ محسوس ہوا، لیکن جیسے جیسے تفصیلات سامنے آئیں، یہ بات واضح ہوتی گئی کہ یہ قتل ہو سکتا ہے۔

بعد ازاں، عمر حیات نامی شخص کو اس قتل کیس میں مرکزی ملزم قرار دیا گیا اور اس کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔

عدالتی کارروائی: تاخیر اور چالان کا مسئلہ

اس کیس کی تازہ ترین سماعت 10 ستمبر 2025 کو اسلام آباد کی سیشن کورٹ میں ہوئی۔ کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے کی۔ عدالت کو مطلع کیا گیا کہ مرکزی ملزم عمر حیات کو جیل سے عدالت نہیں لایا جا سکا، جس کے باعث کیس کی کارروائی ملتوی کر دی گئی۔

عدالت نے اپنے احکامات میں کہا کہ:

"آئندہ سماعت پر ملزم کو پیش کیا جائے اور چالان کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ فرد جرم عائد کی جا سکے۔”

یہ عدالتی فیصلہ اہمیت کا حامل ہے کیونکہ چالان کے بغیر کیس کی کارروائی تعطل کا شکار رہتی ہے۔ یہ قانونی تقاضہ ہے کہ ملزم کو باقاعدہ چالان فراہم کیا جائے تاکہ وہ اپنے دفاع کے لیے تیاری کر سکے۔

عمر حیات — مبینہ قاتل کون ہے؟

عمر حیات کا تعلق مبینہ طور پر ثناء یوسف کے قریبی حلقے سے بتایا جا رہا ہے۔ بعض ذرائع کے مطابق دونوں کے درمیان دوستانہ تعلقات تھے، تاہم جب ثناء نے تعلق ختم کرنا چاہا تو تعلقات میں تلخی پیدا ہوئی۔

تفتیشی اداروں نے عمر حیات کو شک کی بنیاد پر گرفتار کیا اور اس پر الزام ہے کہ اس نے ثناء یوسف کو منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا۔ اب تک سامنے آنے والی معلومات کے مطابق، کیس میں مزید افراد کی شمولیت کے امکان کو بھی رد نہیں کیا جا رہا، اور تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا گیا ہے۔

قتل کی وجوہات: افواہیں یا حقیقت؟

اگرچہ اب تک کوئی حتمی نتیجہ سامنے نہیں آیا، مگر سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی اطلاعات اور بعض قریبی ذرائع کے مطابق، قتل کے پیچھے ذاتی رنجش، تعلقات میں بداعتمادی، اور ممکنہ طور پر بلیک میلنگ یا دھمکیوں کا عنصر شامل ہو سکتا ہے۔

یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ثناء یوسف اپنے قاتل کو پہچانتی تھیں، اور قتل کسی منصوبہ بندی کے تحت ہوا۔ بعض اطلاعات کے مطابق، ثناء نے اپنے کچھ قریبی لوگوں کو خطرات سے آگاہ بھی کیا تھا۔

سماجی اثرات اور خواتین سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے لیے خطرے کی گھنٹی

ثناء یوسف کا قتل صرف ایک شخص کا نقصان نہیں، بلکہ یہ واقعہ پاکستان میں سوشل میڈیا پر کام کرنے والی خواتین کے لیے ایک خطرے کی علامت ہے۔ ایسے کئی واقعات سامنے آ چکے ہیں جہاں خواتین انفلوئنسرز کو ہراسانی، بلیک میلنگ، یا جسمانی تشدد کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

یہ واقعہ ایک سماجی اور عدالتی نظام کی ناکامی کو بھی اجاگر کرتا ہے کہ خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کے اقدامات ناکافی ہیں، خاص طور پر جب وہ عوامی سطح پر سرگرم ہوں۔

قانونی نکات: چالان کی فراہمی اور مقدمے کی نوعیت

پاکستانی فوجداری قانون کے تحت، کسی بھی قتل کیس میں چالان (چارج شیٹ) کی فراہمی لازمی ہے تاکہ عدالت ملزم کو فردِ جرم عائد کر کے باقاعدہ ٹرائل کا آغاز کر سکے۔ اس کیس میں اب تک چالان فراہم نہ ہونا، عدالتی کارروائی میں تاخیر کی ایک بڑی وجہ ہے۔

عدالت کی ہدایت کے مطابق، اب پراسیکیوشن ٹیم کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ 13 ستمبر کی آئندہ سماعت سے پہلے چالان مکمل کر کے عدالت میں جمع کروایا جائے اور ملزم کو باقاعدہ فراہم کیا جائے۔

متاثرہ خاندان کا مؤقف

ثناء یوسف کے خاندان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے عدالتی تاخیر پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ:

"ہماری بیٹی کو بے دردی سے قتل کیا گیا، اور ہمیں انصاف کے لیے اب تک صرف تاریخ پر تاریخ دی جا رہی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ قاتلوں کو جلد از جلد سزا ملے۔”

خاندان نے ریاستی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ تفتیش کو شفاف بنایا جائے اور کیس کو ترجیحی بنیادوں پر نمٹایا جائے۔

میڈیا اور عوامی دباؤ

اس کیس نے میڈیا اور سوشل میڈیا پر بھرپور توجہ حاصل کی ہے۔ عوامی دباؤ کے باعث حکام کو سنجیدہ قدم اٹھانا پڑا، اور یہی دباؤ اس بات کی ضمانت بھی بن سکتا ہے کہ کیس میں انصاف ہو۔

تاہم، اگر عدالتی تاخیر اور تفتیشی کمزوریاں جاری رہیں تو یہ کیس بھی دیگر ادھورے عدالتی مقدمات کی فہرست میں شامل ہو سکتا ہے۔

انصاف کی امید اور ریاستی ذمہ داری

ٹک ٹاکر ثناء یوسف قتل کیس اب بھی ابتدائی مراحل میں ہے۔ مرکزی ملزم عمر حیات کی عدالت میں عدم پیشی اور چالان کی عدم فراہمی سے عدالتی کارروائی سست روی کا شکار ہے، مگر آئندہ سماعت کے لیے عدالتی ہدایات امید کی کرن ہیں۔

یہ کیس صرف ایک قتل کی تفتیش نہیں، بلکہ پاکستان میں سوشل میڈیا پر سرگرم خواتین کے تحفظ، عدالتی نظام کی فعالیت، اور پولیس تفتیش کی شفافیت کا بھی امتحان ہے۔ آئندہ سماعت یعنی 13 ستمبر 2025 کو عدالت میں کیا پیش رفت ہوتی ہے، یہ طے کرے گا کہ انصاف کی راہ کتنی ہموار یا دشوار ہے۔

ٹک ٹاکر ثناء یوسف قتل کیس: چالان عدالت کو بھیج دیا گیا، 31 گواہان شامل
اسلام آباد میں 16 سالہ ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قتل کیس کا چالان عدالت میں جمع کرایا گیا۔
ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کے اغوا کیس میں اہم پیشرفت: ملزم حسن زاہد کی ضمانت منسوخ، جیل روانگی کا حکم سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ نے جہاں کئی افراد کو شہرت عطا کی، وہیں کچھ تلخ اور خطرناک پہلو بھی سامنے آئے۔ حالیہ دنوں میں سامنے آنے والا ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کا مبینہ اغوا اور دھمکیوں کا کیس اس کی ایک واضح مثال ہے۔ اس کیس میں مرکزی ملزم حسن زاہد کی ضمانت عدالت نے خارج کر دی ہے اور اسے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔ یہ واقعہ نہ صرف ایک سنگین فوجداری مقدمہ ہے بلکہ سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے لیے ایک وارننگ بھی ہے کہ شہرت کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی کے مسائل بھی بڑھ سکتے ہیں۔ پس منظر: سامعہ حجاب اور حسن زاہد کا تعلق متاثرہ ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کے مطابق، ملزم حسن زاہد سے ان کی دوستی تقریباً چھ ماہ قبل ہوئی تھی، جو بعد میں منگنی میں بدل گئی۔ ابتدا میں حسن ایک مہذب اور خیال رکھنے والا شخص لگا، لیکن وقت کے ساتھ اس کے رویے میں تبدیلی آتی گئی۔ سامعہ نے بتایا کہ جب ان کی قریبی دوست اور معروف ٹک ٹاکر ثنا یوسف کا قتل ہوا، تو وہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہو گئیں اور حسن سے فاصلہ اختیار کرنا شروع کر دیا۔ اسی دوران حسن کا رویہ جارحانہ ہو گیا اور وہ دھمکیاں دینے لگا۔ اغوا کی کوشش: سامعہ کے انکشافات سامعہ حجاب کے مطابق، حسن زاہد نے انہیں زبردستی گاڑی میں بٹھانے کی کوشش کی اور واضح الفاظ میں کہا: "اب ہم تمہیں اپنے ساتھ لے کر جائیں گے، تمہیں اپنے گھر کے بیسمنٹ میں بند کر دیں گے جہاں تمہیں کوئی نہیں ڈھونڈ سکے گا۔" یہ الفاظ ایک سنگین خطرے کی نشان دہی کرتے ہیں اور اس واقعہ کی سنگینی کو اجاگر کرتے ہیں۔ سامعہ کا کہنا ہے کہ وہ بڑی مشکل سے اس صورتحال سے بچ کر نکلیں اور پولیس کو فوری طور پر اطلاع دی۔ پولیس کارروائی اور گرفتاریاں پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حسن زاہد کو حراست میں لے لیا اور ابتدائی طور پر دھمکیاں دینے اور نقدی چھیننے کے مقدمے میں 2 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا۔ بعد ازاں، اغوا کے ایک نئے مقدمے میں بھی حسن کے خلاف کارروائی کی گئی، جس میں پولیس نے 8 دن کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی۔ تاہم عدالت نے ریمانڈ کی بجائے جوڈیشل ریمانڈ منظور کرتے ہوئے حسن زاہد کو جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔ پولیس کے مطابق، ملزم سے موبائل فون، گاڑی اور اسلحہ برآمد کیا جائے گا۔ مزید یہ کہ حسن زاہد کی نشاندہی پر دیگر ممکنہ ملزمان کی گرفتاری بھی متوقع ہے، جو اس اغوا کی سازش میں شامل ہو سکتے ہیں۔ قانونی نقطہ نظر: ضمانت کی منسوخی عدالت کی جانب سے حسن زاہد کی ضمانت مسترد کیے جانے کا فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عدالت نے متاثرہ فریق کی بات کو سنجیدگی سے سنا اور کیس میں موجود شواہد کو قابلِ توجہ گردانا۔ عدالت نے قرار دیا کہ کیس کی سنگینی اور متاثرہ فرد کے خدشات کے پیشِ نظر ملزم کو جیل بھیجنا ہی مناسب ہے تاکہ تفتیش بغیر کسی دباؤ کے مکمل ہو سکے۔ سوشل میڈیا کا کردار اس واقعہ میں ایک اور اہم پہلو سوشل میڈیا کا کردار ہے۔ سامعہ حجاب اور ان کی مرحومہ دوست ثنا یوسف دونوں ہی سوشل میڈیا پر مقبول ٹک ٹاکرز تھیں۔ سامعہ نے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کی تفصیلات بھی عوام کے ساتھ سوشل میڈیا کے ذریعے شیئر کیں، جس کے بعد یہ معاملہ قومی میڈیا کی سرخیوں میں آ گیا۔ عوامی دباؤ اور میڈیا کی توجہ نے یقینی طور پر پولیس کو فوری کارروائی پر مجبور کیا، جو ایسے کیسز میں اکثر تاخیر کا شکار ہو جاتے ہیں۔ متاثرہ خاتون کا بیان اور نفسیاتی اثرات سامعہ حجاب کا کہنا ہے کہ ثنا یوسف کے قتل کے بعد وہ مسلسل ذہنی دباؤ کا شکار تھیں اور حسن زاہد کا رویہ ان کے لیے مزید پریشان کن بن گیا۔ وہ کہتی ہیں کہ: "جب میں نے فاصلہ اختیار کرنا شروع کیا، تب اس نے اصل چہرہ دکھایا۔ نہ صرف دھمکیاں دیں بلکہ مجھے اغوا کرنے کی کوشش بھی کی۔" ان بیانات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ متاثرہ خاتون اس وقت شدید خوف اور ذہنی دباؤ کا سامنا کر رہی ہیں، جو کہ ہر اس فرد کے لیے لمحہ فکریہ ہے جو عوامی سطح پر پہچانا جاتا ہے۔ خواتین کے تحفظ پر سوالیہ نشان یہ واقعہ صرف سامعہ حجاب تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک وسیع تر سماجی مسئلے کی نشاندہی کرتا ہے۔ سوشل میڈیا پر سرگرم خواتین کے ساتھ اس قسم کے واقعات کا ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان میں خواتین، خصوصاً بااثر سوشل میڈیا پرسنالٹیز، کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مزید مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے۔ مستقبل کے امکانات پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس کیس میں تفتیش کو مزید آگے بڑھا رہے ہیں اور اسلحہ، گاڑی اور دیگر شواہد برآمد کیے جائیں گے۔ اگر تحقیقات میں یہ بات ثابت ہو گئی کہ اغوا کی کوشش واقعی موجود تھی، تو حسن زاہد کو طویل قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، اس کیس کے منظرِ عام پر آنے سے دیگر متاثرہ خواتین کو بھی حوصلہ مل سکتا ہے کہ وہ اپنے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے خلاف آواز بلند کریں۔ نتیجہ ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کا اغوا اور دھمکیوں کا کیس صرف ایک فرد کا مسئلہ نہیں بلکہ سوشل میڈیا سے جڑی شہرت اور خطرات کا آئینہ ہے۔ حسن زاہد کی ضمانت کا مسترد ہونا اور اس کی جیل روانگی اس بات کی علامت ہے کہ عدالتی نظام متاثرہ افراد کو سننے اور تحفظ فراہم کرنے کے لیے متحرک ہے۔ تاہم، یہ بھی ضروری ہے کہ ایسے واقعات کی مکمل، غیر جانبدارانہ اور شفاف تفتیش ہو تاکہ مجرموں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔ سامعہ حجاب نے اپنے خوف اور حقیقت کو دنیا کے سامنے لا کر ایک بہادر قدم اٹھایا ہے، جو ممکنہ طور پر دوسرے متاثرین کو بھی آواز اٹھانے کی ہمت دے گا۔ ریاستی اداروں، عدالتوں، میڈیا اور عوام کو ایسے معاملات میں سنجیدگی، ہمدردی اور قانون کے مطابق کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ معاشرے میں خواتین کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے، اور سوشل میڈیا کی دنیا ایک محفوظ جگہ بن سکے۔
ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کیس میں ملزم حسن زاہد کی ضمانت خارج
Tags: اسلام آباد عدالت، سیشن کورٹپاکستان کرائمٹک ٹاکر ثناء یوسف قتل کیسٹک ٹاکرز تنازعاتعدالت کارروائیعمر حیاتنیوز
Previous Post

منڈی بہاؤالدین گندم برآمد: 400 ٹن ذخیرہ شدہ گندم کی برآمدگی

Next Post

آئی ایم ایف کی شرائط گاڑیاں پر سخت اثرات: نئی پالیسی 2025 کی تفصیل

رئیس الاخبار نیوز

رئیس الاخبار نیوز

متعلقہ خبریں

ٹک ٹاکر ثناء یوسف قتل کیس کی سماعت اسلام آباد عدالت میں
شوبز

ٹک ٹاکر ثناء یوسف قتل کیس – عدالت کی سماعت بغیر پیش رفت 4 اکتوبر تک ملتوی

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 27, 2025
بگ باس 19 کو قانونی نوٹس اور دو کروڑ ہرجانے کا دعویٰ
شوبز

سلمان خان کے شو بگ باس 19 کو قانونی نوٹس اور دو کروڑ ہرجانہ

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 26, 2025
دلجیت دوسانجھ
شوبز

سردار جی 3 پر پابندی: دلجیت دوسانجھ کا بھارتی میڈیا پر وار

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 26, 2025
انوشے عباسی طلاق کی تصدیق کرتے ہوئے انٹرویو دے رہی ہیں
شوبز

انوشے عباسی طلاق: اداکارہ نے 6 سال بعد خاموشی کی اصل وجہ بتادی

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 26, 2025
تھائی لینڈ بیوٹی کوئین سوفانی نوئنونتھونگ کا تاج واپس لیا گیا
شوبز

لیک ویڈیوز اسکینڈل، تھائی لینڈ بیوٹی کوئین سے ایک دن میں تاج واپس

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 25, 2025
صائمہ قریشی دوسری شادی پر مؤقف دیتی ہوئی
شوبز

صائمہ قریشی دوسری شادی کے حق میں، حرام کاموں پر سخت مؤقف

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 25, 2025
غیر قانونی ایپس
شوبز

مشہور انفلوئنسرز کے خلاف غیر قانونی ایپس کی تشہیر پر مقدمات درج

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 25, 2025
Next Post
آئی ایم ایف کی شرائط گاڑیاں

آئی ایم ایف کی شرائط گاڑیاں پر سخت اثرات: نئی پالیسی 2025 کی تفصیل

Comments 1

  1. پنگ بیک: احمد شاہ کے بھائی کا انتقال – سوشل میڈیا پر دکھ اور صدمہ
E-paper

آج کی مقبول خبریں

  • پنجاب الیکٹرک بائیک اسکیم کے تحت شہری کو بائیک اور سبسڈی کی فراہمی

    الیکٹرک بائیک اسکیم: پنجاب حکومت کا1 لاکھ روپے سبسڈی پروگرام کا آغاز ،مکمل طریقہ سامنے

    1224 shares
    Share 490 Tweet 306
  • سونے کی قیمت آج: فی تولہ 200 روپے کمی – تازہ ترین ریٹ 2025

    882 shares
    Share 353 Tweet 221
  • ڈرائیونگ لائسنس فیس 2025: نیا شیڈول اور طریقہ کار

    631 shares
    Share 252 Tweet 158
  • ‫نیا ہونڈا CD 70 ماڈل پاکستان میں متعارف، قیمت Rs 157,900 طے‬

    693 shares
    Share 277 Tweet 173
  • ایشیا کپ سپر فور: بھارت اور سری لنکا کا دبئی میں بڑا مقابلہ

    587 shares
    Share 235 Tweet 147
logo_new_2_white

پاکستان اور دنیا بھر سے خبریں فراہم کرنے والا معروف بین الاقوامی اردو اخبار قائم کیا گیا، معتبر صحافت کے لیے قابل اعتماد۔

اہم لنکس

  • اسلام آباد
  • صحت
  • موسم / ما حولیات

رابطہ کریں

Lower Ground Floor, Plaza No. 80, Street No. 34 & 35, InT Centre, Sector G10/1, Islamabad.

  • info@raeesulakhbar.com
  • +92 51 613 2231
  • 24 گھنٹے سروس

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • کاروبار
  • دلچسپ
  • ٹیکنالوجی
  • کالمز
  • مزید
    • موسم / ما حولیات
    • صحت
    • سپورٹس
  • ای نيوز پیپر

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar