ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026 کے فروری اور مارچ میں انعقاد کا امکان
دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کے لیے سب سے زیادہ انتظار کیے جانے والے ایونٹس میں سے ایک ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026 ہے۔ یہ میگا ایونٹ بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے زیر اہتمام ہر دو سال بعد منعقد ہوتا ہے اور شائقین کو بھرپور سنسنی اور جوش و خروش فراہم کرتا ہے۔ اب کی بار ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026 بھارت اور سری لنکا کی میزبانی میں منعقد ہونے جا رہا ہے اور امکان ہے کہ یہ ٹورنامنٹ 7 فروری سے 8 مارچ تک کھیلا جائے گا۔
میزبان ممالک اور تاریخیں
آئی سی سی کے ذرائع کے مطابق ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026 بھارت اور سری لنکا میں کھیلا جائے گا۔ سری لنکا نے آخری بار 2012 میں اور بھارت نے 2016 میں اس ایونٹ کی میزبانی کی تھی۔ اس بار یہ دونوں ممالک مشترکہ طور پر کرکٹ کے سب سے بڑے میلے کو کامیاب بنانے جا رہے ہیں۔
شیڈول کے مطابق بھارت کے پانچ بڑے وینیوز اور سری لنکا کے دو اسٹیڈیمز میں میچز کھیلے جائیں گے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ فائنل بھارتی شہر احمدآباد کے دنیا کے سب سے بڑے اسٹیڈیم میں ہوگا۔ تاہم اگر پاکستان ٹیم فائنل میں پہنچتی ہے تو یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ فائنل کولمبو میں کھیلا جائے گا تاکہ شائقین دونوں ممالک کے درمیان موجود حساس صورتحال کے باعث بہتر ماحول میں میچ سے لطف اندوز ہو سکیں۔
ٹیموں کی تعداد اور فارمیٹ
پچھلے ایونٹس کے برعکس ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026 میں زیادہ ٹیموں کو شرکت کا موقع دیا جا رہا ہے۔ اس بار کل 20 ٹیمیں حصہ لیں گی۔ ان ٹیموں کو مختلف گروپوں میں تقسیم کیا جائے گا اور پھر سپر 8 اور ناک آؤٹ مرحلے میں بہترین ٹیمیں فائنل کی دوڑ میں شامل ہوں گی۔
یہ اضافہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ کرکٹ کی مقبولیت دنیا کے ہر کونے میں تیزی سے بڑھ رہی ہے اور اب ایسے ممالک بھی ایونٹ کا حصہ بن رہے ہیں جو پہلے کبھی عالمی سطح پر زیادہ نظر نہیں آئے۔
کن ممالک کی شرکت یقینی ہے؟
اب تک 15 ٹیموں کی شمولیت یقینی ہو چکی ہے، جن میں شامل ہیں:
بھارت (میزبان)
سری لنکا (میزبان)
پاکستان
افغانستان
آسٹریلیا
بنگلہ دیش
انگلینڈ
جنوبی افریقہ
امریکا
ویسٹ انڈیز
نیوزی لینڈ
آئرلینڈ
کینیڈا
نیدرلینڈز
اٹلی
باقی 5 ٹیموں کا فیصلہ ایشیا کوالیفائر اور ایسٹ ایشیا پیسیفک کوالیفائر کے ذریعے کیا جائے گا۔ ایشیا سے تین مزید ٹیمیں آئیں گی جبکہ دو ٹیمیں ایسٹ ایشیا پیسیفک ریجن سے ایونٹ میں جگہ بنائیں گی۔
پاکستان کے امکانات اور فائنل کی دلچسپ شرط
پاکستان کی کرکٹ ٹیم ہمیشہ سے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں ایک مضبوط حریف رہی ہے۔ 2009 میں پاکستان نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتا اور کئی مرتبہ سیمی فائنل اور فائنل تک پہنچنے میں کامیاب ہوا۔ اس بار بھی شائقین کو امید ہے کہ قومی ٹیم بہترین کارکردگی دکھائے گی۔
دلچسپ پہلو یہ ہے کہ اگر پاکستان فائنل میں پہنچتا ہے تو میچ بھارت کے بجائے سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں کھیلا جائے گا۔ یہ فیصلہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور شائقین کے جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
بھارت اور سری لنکا کی میزبانی
بھارت اور سری لنکا کو کرکٹ کے شاندار روایتی مراکز سمجھا جاتا ہے۔ بھارت کے بڑے اسٹیڈیمز جیسے احمدآباد، ممبئی، دہلی، چنئی اور بنگلور عالمی سطح پر مشہور ہیں، جبکہ سری لنکا کے کولمبو اور کینڈی اسٹیڈیمز اپنی فضا اور جوشیلے شائقین کی وجہ سے الگ پہچان رکھتے ہیں۔ ان دونوں ممالک کی میزبانی یہ ثابت کرتی ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026 ایک یادگار ایونٹ ہوگا۔
آئی سی سی کا فیصلہ اور شائقین کی توقعات
آئی سی سی نے اس میگا ایونٹ کا شیڈول تقریباً فائنل کر لیا ہے اور تمام شریک ممالک کو اس حوالے سے آگاہ بھی کر دیا گیا ہے۔ شائقین پہلے ہی بے صبری سے اس ایونٹ کا انتظار کر رہے ہیں کیونکہ کرکٹ کا ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ سب سے زیادہ تیز، دلچسپ اور سنسنی خیز سمجھا جاتا ہے۔
شائقین خاص طور پر پاکستان بمقابلہ بھارت میچ کا شدت سے انتظار کرتے ہیں اور امکان یہی ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026 میں بھی دونوں ٹیمیں مدِ مقابل آئیں گی، جس سے ایونٹ کی دلچسپی کئی گنا بڑھ جائے گی۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026 کے عالمی اثرات
یہ ٹورنامنٹ نہ صرف کھیل کے میدان میں بلکہ معیشت اور سیاحت کے میدان میں بھی مثبت اثرات ڈالے گا۔ بھارت اور سری لنکا کو لاکھوں سیاح اور کرکٹ کے دیوانے ایونٹ دیکھنے کے لیے آئیں گے جس سے مقامی معیشت کو سہارا ملے گا۔ اسپانسرز اور براڈکاسٹرز کے لیے بھی یہ ایونٹ ایک سنہری موقع ہوگا کیونکہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ دنیا کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے کھیلوں میں سے ایک ہے۔
دبئی اور ابو ظبی میں ایشیا کپ ٹکٹوں کی فروخت شروع
خلاصہ یہ ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026 کرکٹ کی تاریخ کا ایک بڑا ایونٹ ثابت ہوگا۔ بھارت اور سری لنکا کی مشترکہ میزبانی، 20 ٹیموں کی شرکت، پاکستان کے لیے فائنل کی منفرد شرط، اور دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کی بے پناہ دلچسپی اس ایونٹ کو ناقابلِ فراموش بنا دے گی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کون سی ٹیم اس بار چیمپئن بنتی ہے اور کرکٹ کی دنیا میں اپنی حکمرانی قائم کرتی ہے۔