پاکستان کی سرزمین پر امن کے قیام اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاک فوج کی قربانیاں تاریخ کا روشن باب ہیں۔ حالیہ آپریشن میں ایک خارجی دہشت گرد کے ہتھیار ڈالنے کے بعد سامنے آنے والے انکشافات نے فتنۃ الخوارج کے اصل اور مکروہ چہرے کو پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا۔
خارجی عبدالصمد کا اعترافی بیان
ہتھیار ڈالنے والے خارجی عبدالصمد نے اپنے اعترافی بیان میں انکشاف کیا کہ اس نے ساڑھے چار سال افغانستان میں گزارے اور وہاں دہشت گردی کی تربیت حاصل کی۔ بعد ازاں وہ گل بہادر گروپ کے کمانڈروں کے ساتھ منسلک ہوا اور دہشت گردی کی کارروائیوں میں شامل رہا۔

مساجد کی بے حرمتی اور گناہ آلود سرگرمیاں
عبدالصمد نے بتایا کہ زنگوٹی کی مینار والی مسجد دہشت گردوں کا مرکز تھی۔ یہاں آئی ڈیز، مائنز اور ڈرون بم بنائے جاتے تھے۔ دہشت گرد قرآن کی بے حرمتی کرتے، مسجد میں گانے چلاتے اور فحش ویڈیوز دکھاتے تھے۔ یہ سب کچھ اسلام کے نام پر کیا جا رہا تھا لیکن حقیقت میں یہ فتنۃ الخوارج کا بھیانک پہلو تھا۔
بچوں سے زیادتی کے واقعات
انکشافات کے مطابق اسد ملا اور اس کے ساتھی نہ صرف مساجد کا تقدس پامال کرتے تھے بلکہ بچوں کو بھی اپنی گھناؤنی حرکات کا نشانہ بناتے تھے۔ یہ حرکات ان کے منافقانہ رویے کی عکاسی کرتی ہیں، جنہیں وہ اسلام کے لبادے میں چھپاتے رہے۔
طالبان اور حقیقت
عبدالصمد نے کہا کہ میں نے پانچ سال طالبان کے ساتھ گزارے، لیکن صرف پانچ دن فوج کے ساتھ رہنے کے بعد حقیقت واضح ہوگئی کہ فوج درست اور طالبان غلط ہیں۔ طالبان فوج کو منافق کہتے تھے مگر ان کے اعمال نے ثابت کیا کہ وہ خود بدترین منافق ہیں۔ یہ الفاظ دراصل فتنۃ الخوارج کی اصلیت کو آشکار کرتے ہیں۔

مساجد بطور دہشت گردی کے اڈے
زنگوٹی اور دیگر گاؤں کی مساجد دہشت گردوں کے مراکز کے طور پر استعمال ہوتی تھیں۔ دین اکبر، مرزا خان اور لاؤد خیل کی مساجد میں دس دس دہشت گرد موجود رہتے جبکہ مینار والی مسجد میں اسد ملا کے ساتھ پندرہ دہشت گرد سرگرم رہتے۔
فوج کا مثبت کردار
ہتھیار ڈالنے والے خارجی نے تسلیم کیا کہ فوج کا رویہ انتہائی مثبت اور انسانیت پر مبنی تھا۔ انہوں نے کہا کہ فوج عوام کی حفاظت کے لیے قربانیاں دے رہی ہے، جبکہ طالبان اور دیگر گروہ صرف اسلام کے نام پر فساد پھیلا رہے ہیں۔ یہ الفاظ فوج کی انسداد دہشت گردی کی جدوجہد کی واضح کامیابی ہیں۔

عوام کے لیے پیغام
عبدالصمد نے عوام کو پیغام دیا کہ اپنے بچوں کو دہشت گردوں سے دور رکھیں اور فوج کے ساتھ تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ فتنۃ الخوارج کے خلاف متحد ہونا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ اسلام کے نام پر ہونے والے اس فتنہ کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کیا جا سکے۔
یہ انکشافات اس بات کا ثبوت ہیں کہ دہشت گرد گروہ اسلام کا لبادہ اوڑھ کر فساد پھیلا رہے ہیں۔ فتنۃ الخوارج کا یہ چہرہ صرف پاک فوج کی قربانیوں اور آپریشنز کے نتیجے میں سامنے آیا ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ پوری قوم اس فتنے کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بنے اور اپنے بچوں کو ان کے شر سے محفوظ رکھے۔
سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، فتنہ الہندوستان کے 19 خوارج انجام کو پہنچے
Comments 1