چارلی کرک قتل کیس: امریکی حکام نے مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا،قتل کی وجہ نظریاتی اختلافات
امریکہ میں قدامت پسند تنظیم ٹرننگ پوائنٹ یو ایس اے کے شریک بانی اور معروف سیاسی کارکن چارلی کرک کے قتل نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ بدھ کے روز یوٹا ویلی یونیورسٹی میں تقریب کے دوران کرک کو گولی مار کر قتل کیا گیا۔ اس افسوسناک واقعے کے بعد امریکی اور عالمی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔
یوٹا کے گورنر سپینسر کوکس نے ایف بی آئی ڈائریکٹر کاش پٹیل اور دیگر حکام کے ہمراہ پریس بریفنگ میں بتایا کہ چارلی کرک قتل کیس کے مرکزی ملزم ٹائلر رابنسن (22 سالہ) کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق ملزم ٹائلر رابنسن کو اس کے والد نے پہچانا اور اس کے اعتراف جرم کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اطلاع دی۔
ذرائع کے مطابق ملزم ٹائلر رابنسن نے اپنے والد سے کہا تھا کہ وہ گرفتاری دینے کے بجائے خودکشی کو ترجیح دیں گے، تاہم والد اور ایک پادری دوست کی مداخلت پر وہ ہتھیار ڈالنے پر راضی ہوگئے۔
ایف بی آئی کے مطابق کرک کو گولی لگنے کے صرف 16 منٹ بعد وفاقی ایجنٹس جائے وقوعہ پر پہنچ گئے تھے اور 33 گھنٹے کی مسلسل تگ و دو کے بعد ملزم کو مقامی وقت کے مطابق رات 10 بجے گرفتار کیا گیا۔
حملے کا طریقہ
چارلی کرک قتل کیس تحقیقات کے مطابق ملزم ٹائلر رابنسن ڈاج چیلنجر گاڑی میں جائے وقوعہ پر پہنچا۔ وہ قریبی عمارت کی چھت پر گیا اور وہاں سے فائرنگ کی۔ ایک گولی سیدھی چارلی کرک کی گردن میں لگی جس سے ان کی موت واقع ہوگئی۔
فائرنگ کے بعد ملزم ٹائلر رابنسن چھت سے کود کر زرعی زمین اور جنگلات کے راستے فرار ہوا، تاہم فرانزک ٹیم نے چھت پر ملزم کے ہتھیلی کے نشانات اور بعد میں اسلحہ برآمد کرکے ثبوت حاصل کرلیے۔

قتل کی وجہ
یوٹا کے گورنر کا کہنا تھا کہ (charlie kirk shooter)ملزم ٹائلر رابنسن کے خاندان کے ایک فرد نے بتایا کہ ٹائلر حالیہ برسوں میں ‘زیادہ سیاسی’ ہوگئے تھے۔ یوٹا لے گورنر مزید کہتے ہیں کہ ملزم کے خاندان کے فرد نے بتایا کہ 10 ستمبر سے قبل ٹائلر نے ایک رات کھانے سے قبل کہا تھا کہ چارلی کرک یوٹا ویلی یونیورسٹی آ رہے ہیں اور یہ کہ وہ انھیں ’اور ان کے نظریات کو پسند نہیں کرتے۔‘ سپینسر کوکس کے مطابق ملزم ٹائلر رابنسن نے اپنے خاندان کے فرد کو کہا تھا کہ ’چارلی کرک کے اندر نفرت بھری ہوئی ہے اور وہ نفرت پھیلا رہے ہیں۔‘
چارلی کرک کون تھے؟
31 سالہ چارلی کرک امریکہ کے نمایاں قدامت پسند کارکن، میڈیا پرسنالٹی اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی اتحادی سمجھے جاتے تھے۔ انہوں نے محض 18 برس کی عمر میں ٹرننگ پوائنٹ یو ایس اے کی بنیاد رکھی جو اب 850 سے زائد امریکی کالجز میں فعال ہے۔
کرک اکثر اسرائیل کی حمایت میں بیانات دیتے اور لبرل نظریات کے خلاف کھل کر آواز اٹھاتے تھے۔ وہ ٹرانسجینڈر شناخت، موسمیاتی تبدیلی اور خاندانی اقدار جیسے موضوعات پر نوجوانوں کے ساتھ براہ راست مکالمہ کرتے تھے۔
امریکی قدامت پسند اور اسرائیل کےحمایتی رہنما چارلی کرک یوٹا میں قتل
ردعمل اور تعزیت
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چارلی کرک کو "سچا محب وطن” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی ہلاکت امریکہ کے لیے ایک تاریک لمحہ ہے۔
چارلی کی اہلیہ ایریکا کرک نے اعلان کیا کہ وہ اپنے شوہر کا مشن جاری رکھیں گی۔
سابق صدر باراک اوباما، برطانوی وزیراعظم سر کیئر سٹارمر، اور اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نتن یاہو سمیت عالمی رہنماؤں نے قتل کی مذمت کی۔
یاد رہے چارلی کرک اسرائیل کے بھی سخت حمایتی تھی ان کے قتل پر اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامن نتن یاہو کا کہنا تھا کہ چارلی کرک کو سچ بولنے اور آزادی کا دفاع کرنے کی پاداش میں قتل کیا گیا ہے۔ ’اسرائیل کا ایک شیر دل دوست، جس نے جھوٹ کا مقابلہ کیا اور یہودی-مسیحی تہذیب کے لئے کھڑا ہوا۔
نتن یاہو کا کہنا تھا کہ ان کی دو ہفتے قبل ہی چارلی کرک سے بات ہوئی تھی اور انھوں نے کرک کو اسرائیل آنے کی دعوت دی تھی۔ ’بد قسمتی سے اب یہ دورہ نہیں ہو گا۔‘ چارلی کرک غزہ اور اسرائیل کے بارے میں کافی سخت خیالات رکھتے تھے اور اکثر اسرائیلی اقدامات کا دفاع کرتے نظر آتے تھے۔ رواں سال جولائی کے دوران بھی انھوں نے اسرائیل پر غزہ میں لوگوں کو بھوکے مارنے کی الزام کی بھی تردید کی تھی۔
امریکی سیاست پر اثرات
چارلی کرک قتل کیس نہ صرف امریکی قدامت پسند حلقوں بلکہ مجموعی طور پر امریکی معاشرے میں بڑے جھٹکے کا سبب بنا ہے۔ مبصرین کے مطابق چارلی کرک کی ہلاکت قدامت پسند تحریک کے لیے بڑا نقصان ہے اور اس کے اثرات آئندہ صدارتی انتخابی ماحول پر بھی پڑ سکتے ہیں۔
The FBI continues to work alongside our law enforcement partners to seek justice in the murder of Charlie Kirk at Utah Valley University on September 10, 2025. We are releasing additional photos of a person of interest. Information about this developing investigation can be found… pic.twitter.com/woZacCxYgE
— FBI Salt Lake City (@FBISaltLakeCity) September 12, 2025