پاسپورٹ بیگ لاک صفر کر دیا گیا، ڈی جی پاسپورٹس کا اہم اعلان
پاکستان کے شہریوں کے لیے ایک بڑی خوشخبری آ گئی ہے! ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹس مصطفی جمال قاضی نے اعلان کیا ہے کہ پاسپورٹ بیگ لاک کو مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔ اس اقدام سے نہ صرف مقامی شہریوں بلکہ اوورسیز پاکستانیوں کو بھی فائدہ ہوگا۔ اس کامیابی نے پاسپورٹ اینڈ ایمیگریشن ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی کو عالمی سطح پر اجاگر کیا ہے۔ اس مضمون میں ہم اس خبر کی تفصیلات، اس کے اثرات، اور پاسپورٹ بنوانے کے جدید نظام کے بارے میں بات کریں گے۔
پاسپورٹ بیگ لاک کیا ہے؟
پاسپورٹ بیگ لاک سے مراد وہ پینڈنگ درخواستیں ہیں جو پاسپورٹ آفس میں جمع ہو جاتی ہیں اور پروسیسنگ میں تاخیر کا باعث بنتی ہیں۔ ماضی میں، پاکستانی شہریوں کو پاسپورٹ کے حصول کے لیے طویل انتظار کرنا پڑتا تھا، جو کہ ایک بڑا مسئلہ تھا۔ خاص طور پر اوورسیز پاکستانیوں کے لیے یہ تاخیر سفری منصوبوں میں رکاوٹ کا باعث بنتی تھی۔ لیکن اب، ڈی جی پاسپورٹس کے مطابق، پاسپورٹ بیگ لاک کو صفر کر دیا گیا ہے، جو کہ ایک تاریخی کامیابی ہے۔
ڈی جی پاسپورٹس کی کامیابی
ڈی جی پاسپورٹس مصطفی جمال قاضی نے اس کامیابی کو محکمہ کی جدید اصلاحات اور ٹیکنالوجی کے استعمال سے منسوب کیا۔ انہوں نے بتایا کہ جدید مشینری، آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI)، اور بہتر آن لائن سروسز کے ذریعے پاسپورٹ پروڈکشن کو تیز کیا گیا ہے۔ اس سے نہ صرف پاسپورٹ بیگ لاک ختم ہوا بلکہ شہریوں کو فوری اور موثر سروسز بھی مل رہی ہیں۔
بنگلادیشی ہائی کمشنر کا دورہ
حال ہی میں بنگلادیش کے ہائی کمشنر اقبال حسین نے پاسپورٹ ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے پاسپورٹ پروڈکشن کے عمل کا جائزہ لیا اور مختلف سیکشنز کا معائنہ کیا۔ ڈی جی پاسپورٹس نے انہیں جدید لیمینیشن تکنیک، سیکیورٹی فیچرز، اور اوورسیز پاکستانیوں کے لیے آن لائن سروسز کے بارے میں بریفنگ دی۔ ہائی کمشنر نے پاسپورٹ بیگ لاک کو صفر کرنے کی کامیابی کو سراہا اور کہا کہ یہ پاکستان کے جدید نظام کی عکاسی کرتا ہے۔
جدید سہولتوں کا جائزہ
پاسپورٹ آفس نے اپنے نظام کو جدید بنانے کے لیے کئی اہم اقدامات کیے ہیں۔ ان میں شامل ہیں:
1. آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا استعمال
پاسپورٹ پروڈکشن میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال نے پروسیسنگ کے وقت کو نمایاں طور پر کم کیا ہے۔ AI کی مدد سے دستاویزات کی تصدیق، ڈیٹا پروسیسنگ، اور سیکیورٹی چیک کو خودکار بنایا گیا ہے، جس سے پاسپورٹ بیگ لاک کو ختم کرنے میں مدد ملی۔
2. آن لائن سروسز
اوورسیز پاکستانیوں کے لیے آن لائن سروسز کو بہتر بنایا گیا ہے۔ اب شہری گھر بیٹھے اپنی درخواستیں جمع کر سکتے ہیں اور ان کی پیشرفت کو ٹریک کر سکتے ہیں۔ اس سے نہ صرف وقت کی بچت ہوتی ہے بلکہ پاسپورٹ بیگ لاک کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
3. جدید سیکیورٹی فیچرز
پاسپورٹس میں جدید سیکیورٹی فیچرز شامل کیے گئے ہیں، جیسے کہ ہولوگرام، مائیکرو ٹیکسٹ، اور بائیو میٹرک ڈیٹا۔ یہ فیچرز پاسپورٹ کو جعل سازی سے محفوظ بناتے ہیں اور عالمی معیار کے مطابق ہیں۔
4. تیز تر لیمینیشن پروسیس
جدید لیمینیشن مشینوں کی بدولت پاسپورٹ کی تیاری کا عمل تیز تر ہوا ہے۔ اس سے پاسپورٹ بیگ لاک کو ختم کرنے میں بڑی مدد ملی۔
شہریوں کے لیے فوائد
پاسپورٹ بیگ لاک کے خاتمے سے شہریوں کو درج ذیل فوائد حاصل ہو رہے ہیں:
- فوری سروسز: اب شہریوں کو پاسپورٹ کے لیے مہینوں انتظار نہیں کرنا پڑتا۔ عام طور پر چند دنوں میں پاسپورٹ تیار ہو جاتا ہے۔
- آن لائن سہولت: اوورسیز پاکستانی اب اپنی درخواستوں کو آن لائن جمع کر سکتے ہیں، جو کہ وقت اور پیسے کی بچت کرتا ہے۔
- شفافیت: جدید نظام کی بدولت درخواستوں کی پیشرفت کو ٹریک کرنا آسان ہو گیا ہے۔
- عالمی معیار: پاکستانی پاسپورٹس اب جدید سیکیورٹی فیچرز کے ساتھ عالمی معیار کے مطابق ہیں۔
اوورسیز پاکستانیوں کے لیے سہولت
اوورسیز پاکستانیوں کے لیے پاسپورٹ بیگ لاک کا خاتمہ ایک بڑی راحت ہے۔ اب وہ اپنے سفری دستاویزات کو تیزی سے حاصل کر سکتے ہیں، جو کہ ان کے کاروباری اور ذاتی سفروں کے لیے ضروری ہے۔ آن لائن سروسز کی بدولت وہ اپنے ملک سے دور رہتے ہوئے بھی اپنی درخواستیں جمع کر سکتے ہیں۔
مستقبل کے منصوبے
ڈی جی پاسپورٹس نے بتایا کہ محکمہ مستقبل میں مزید جدید ٹیکنالوجیز متعارف کروانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ان میں شامل ہیں:
- مزید خودکار نظام: درخواستوں کی پروسیسنگ کو مکمل طور پر خودکار بنانے کے لیے نئے سافٹ ویئرز تیار کیے جا رہے ہیں۔
- موبائل ایپ: شہریوں کے لیے ایک موبائل ایپ متعارف کروائی جائے گی، جس سے وہ اپنی درخواستوں کو اور بھی آسانی سے ٹریک کر سکیں گے۔
- عالمی تعاون: دیگر ممالک کے ساتھ تعاون بڑھایا جائے گا تاکہ پاکستانی پاسپورٹس کی عالمی قبولیت کو مزید بہتر کیا جا سکے۔
بنگلادیشی ہائی کمشنر کا ردعمل
بنگلادیشی ہائی کمشنر اقبال حسین نے پاکستانی پاسپورٹ آفس کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ قلیل مدت میں پاسپورٹ بیگ لاک کو صفر کرنا ایک بڑا کارنامہ ہے۔ انہوں نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ ٹیکنالوجی دیگر ممالک کے لیے بھی ایک مثال ہو سکتی ہے۔
پاکستانی پاسپورٹ کی عالمی حیثیت
پاسپورٹ بیگ لاک کے خاتمے اور جدید سیکیورٹی فیچرز کے اضافے سے پاکستانی پاسپورٹ کی عالمی حیثیت میں بہتری آئی ہے۔ اب پاکستانی شہری اپنے پاسپورٹ کے ساتھ عالمی سطح پر زیادہ اعتماد کے ساتھ سفر کر سکتے ہیں۔
پاسپورٹ بیگ لاک کا خاتمہ پاکستان کے پاسپورٹ اینڈ ایمیگریشن ڈیپارٹمنٹ کی ایک بڑی کامیابی ہے۔ جدید ٹیکنالوجی، آرٹیفیشل انٹیلیجنس، اور بہتر آن لائن سروسز کی بدولت شہریوں کو فوری اور موثر سروسز فراہم کی جا رہی ہیں۔ یہ کامیابی نہ صرف مقامی شہریوں بلکہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے بھی ایک بڑی سہولت ہے۔ مستقبل میں مزید اصلاحات کے ساتھ پاکستانی پاسپورٹ کی عالمی حیثیت کو مزید بہتر کیا جا سکے گا۔
دنیا کے طاقتور اور کمزور پاسپورٹس کی نئی فہرست جاری، پاکستان کا کونسا نمبر











Comments 1