خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے، عوام خوفزدہ مگر نقصان کی اطلاع نہیں
پشاور (رئیس الاخبار نیوز) — خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں آج صبح زلزلے کے شدید جھٹکوں نے عوام کو خوف و ہراس میں مبتلا کر دیا۔ زلزلے کے جھٹکے خیبر، لنڈی کوتل، مضافاتی علاقوں، ملاکنڈ، بٹ خیلہ اور اس کے گردونواح میں محسوس کیے گئے۔ اچانک آنے والے ان جھٹکوں نے عوام کو گہری تشویش میں ڈال دیا، تاہم تاحال کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
زلزلے کی شدت اور دورانیہ
زلزلے کے جھٹکے صبح کے وقت محسوس کیے گئے جب لوگ معمولاتِ زندگی میں مصروف تھے۔ اگرچہ زلزلے کی شدت اور مرکز کے حوالے سے محکمہ موسمیات کی جانب سے ابھی تک تفصیلی معلومات فراہم نہیں کی گئیں، لیکن مقامی افراد کے مطابق جھٹکے چند سیکنڈز پر محیط تھے، مگر شدت اتنی زیادہ تھی کہ عمارتیں ہلتی ہوئی محسوس کی گئیں۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ:
"لنڈی کوتل میں اچانک زمین ہلنے لگی، کھڑکیاں اور دروازے بجنے لگے، ہم سب گھر سے فوراً باہر نکل آئے۔”
عوام میں خوف و ہراس
زلزلے کے جھٹکوں کے فوری بعد لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔ مختلف شہروں میں لوگوں کی بڑی تعداد نے کھلی جگہوں کا رخ کیا۔ بچے، خواتین، اور بزرگ افراد خاص طور پر زیادہ خوفزدہ نظر آئے۔ کئی جگہوں پر اسکولوں اور دفاتر کو عارضی طور پر خالی کرا لیا گیا تاکہ کسی بھی ممکنہ آفٹر شاک (aftershock) سے بچا جا سکے۔
عینی شاہدین کے تاثرات
مختلف علاقوں سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق لوگ زلزلے کے دوران شدید خوفزدہ ہو گئے۔ ایک مقامی دکاندار نے میڈیا کو بتایا:
"ہم دکان پر بیٹھے تھے کہ اچانک شیشے کانپنے لگے، اور زمین میں ہلچل محسوس ہوئی۔ فوراً باہر نکلے تو دیکھا کہ پوری گلی میں لوگ بھاگ رہے تھے۔”
ایک خاتون خانہ نے کہا:
"میرے بچے اسکول جانے کی تیاری کر رہے تھے کہ اچانک زمین لرزنے لگی۔ میں نے سب کو باہر نکالا اور سب کلمہ پڑھنے لگے۔ الحمدللہ، سب خیریت سے ہیں۔”
حکومتی اداروں کی فوری کارروائی
زلزلے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122، ضلعی انتظامیہ، اور دیگر ہنگامی ادارے متحرک ہو گئے۔ متاثرہ علاقوں میں رابطہ کیا جا رہا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ نقصان کا اندازہ لگایا جا سکے۔ ضلعی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ گھبرائیں نہیں اور کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں ہیلپ لائنز پر فوری رابطہ کریں۔
محکمہ موسمیات اور زلزلہ پیما مرکز نے زلزلے کی نوعیت کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق:
"یہ زلزلہ قدرتی فالٹ لائنز کی حرکت کی وجہ سے آیا ہے۔ مزید آفٹر شاکس کا خطرہ موجود ہے، اس لیے عوام کو احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔”
زلزلے سے نمٹنے کے لیے احتیاطی تدابیر
ماہرین نے زلزلے کے بعد عوام کو درج ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے:
- عمارتوں سے فوری طور پر باہر نکلیں اور کھلی جگہ پر جائیں۔
- بلند و بالا عمارتوں کی لفٹس کا استعمال نہ کریں۔
- بجلی، گیس، اور پانی کی لائنز بند کریں تاکہ کسی قسم کی آگ یا دھماکے سے بچا جا سکے۔
- بچوں اور بزرگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کریں۔
- خبروں اور ہدایات کے لیے مستند ذرائع پر انحصار کریں۔
زلزلوں کا پس منظر: خیبرپختونخوا ایک حساس علاقہ
خیبرپختونخوا پاکستان کے ان علاقوں میں شامل ہے جو زلزلوں کے حوالے سے ایک فعال فالٹ لائن پر واقع ہیں۔ ہندوکش اور ہمالیائی سلسلے کی زمینی حرکتیں اس خطے کو زلزلوں کی زد میں رکھتی ہیں۔ 2005 کے زلزلے کی یادیں آج بھی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ ہیں، جس میں ہزاروں قیمتی جانیں ضائع ہوئی تھیں۔
اسی لیے یہاں معمولی جھٹکے بھی عوام کو شدید خوف میں مبتلا کر دیتے ہیں۔ حکومت کو ایسے حالات میں ہنگامی اقدامات کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ کسی بڑے حادثے سے بچا جا سکے۔
میڈیا اور سوشل میڈیا پر عوامی ردعمل
زلزلے کے فوری بعد ٹویٹر، فیس بک، اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر #زلزلہ ٹرینڈ کرنے لگا۔ صارفین نے اپنے اپنے علاقوں سے ویڈیوز، تصاویر، اور معلومات شیئر کیں۔ کچھ صارفین نے عوام کو احتیاط کی تلقین کی جبکہ کچھ نے حکومتی اداروں کو متحرک کرنے کی اپیل کی۔
ایک صارف نے لکھا:
"ملاکنڈ میں جھٹکے بہت شدید تھے، اللہ کا شکر ہے کہ کوئی نقصان نہیں ہوا۔”
مستقبل میں بہتری کے امکانات
زلزلے جیسے قدرتی آفات کو روکا نہیں جا سکتا، مگر ان کے نقصانات کو کم ضرور کیا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ:
- عوام میں آگاہی مہم چلائی جائے۔
- زلزلہ مزاحم تعمیرات کو فروغ دیا جائے۔
- اسکولوں اور دفاتر میں ایمرجنسی مشقیں کروائی جائیں۔
جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے زلزلوں کی بروقت اطلاع دینے والا نظام متعارف کرایا جائے۔
ایک بار پھر قدرت کی تنبیہ
آج کا زلزلہ ایک بار پھر ہمیں قدرت کی طاقت کا احساس دلا گیا ہے۔ اگرچہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، مگر یہ لمحہ فکریہ ہے کہ ہم اپنی تیاری کو بہتر بنائیں۔ عوام کا فوری ردعمل، حکومتی اداروں کی مستعدی، اور میڈیا کی بروقت رپورٹنگ اس بات کی علامت ہے کہ ہم اجتماعی طور پر ایسی آفات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں — مگر مزید بہتری کی ضرورت اب بھی باقی ہے۔
اپیل: اگر آپ کے علاقے میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، یا کسی قسم کا نقصان ہوا ہے، تو متعلقہ اداروں کو فوری اطلاع دیں اور محتاط رہیں۔











