2025 کی سب سے بڑی ڈرون مشق "کولڈ اسٹارٹ” بھارت میں اکتوبر میں ہوگی
بھارت نے اعلان کیا ہے کہ وہ اکتوبر 2025 کے پہلے ہفتے میں اپنی تاریخ کی سب سے بڑی ڈرون مشق اور کاؤنٹر ڈرون مشق منعقد کرے گا، جس کا نام "کولڈ اسٹارٹ” رکھا گیا ہے۔ اس مشق کا بنیادی مقصد بھارتی فضائی دفاعی نظام کو جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ہم آہنگ کرنا اور خطے میں بڑھتی ہوئی ڈرون ہتھیاروں کی دوڑ میں برتری حاصل کرنا ہے۔ حالیہ پاک-بھارت سرحدی جھڑپوں کے تناظر میں، جہاں ڈرون ٹیکنالوجی کا بڑے پیمانے پر استعمال دیکھا گیا، یہ ڈرون مشق بھارت کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔
کولڈ اسٹارٹ: مشق کا پس منظر
"کولڈ اسٹارٹ” نامی یہ ڈرون مشق بھارت کی فوجی حکمت عملی کا حصہ ہے، جس کا مقصد کم وقت میں تیزی سے دفاعی اور جارحانہ صلاحیتوں کو متحرک کرنا ہے۔ اس مشق میں بھارتی فوج، فضائیہ، اور بحریہ کے ساتھ ساتھ دفاعی تحقیقاتی اداروں اور نجی شعبے کے نمائندوں کی شرکت متوقع ہے۔ ایئر مارشل راکیش سنہا کے مطابق، اس ڈرون مشق کے دوران مختلف اقسام کے ڈرونز اور کاؤنٹر ڈرون سسٹمز کا تجربہ کیا جائے گا تاکہ فضائی خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کو بہتر بنایا جا سکے۔
ڈرون ٹیکنالوجی کی اہمیت
ڈرونز آج کل عسکری حکمت عملی کا ایک لازمی حصہ بن چکے ہیں۔ حالیہ برسوں میں، خاص طور پر مئی 2025 کی پاک-بھارت جھڑپ کے دوران، دونوں ممالک نے ڈرون ٹیکنالوجی کا بھرپور استعمال کیا۔ اس جھڑپ نے ڈرون مشق کی ضرورت کو اجاگر کیا، کیونکہ ڈرونز نہ صرف نگرانی اور جاسوسی کے لیے بلکہ ہتھیاروں کے طور پر بھی استعمال ہو رہے ہیں۔ بھارت کی اس ڈرون مشق کا مقصد نہ صرف اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانا ہے بلکہ کاؤنٹر ڈرون ٹیکنالوجی کو بھی مضبوط کرنا ہے تاکہ دشمن کے ڈرون حملوں کو ناکام بنایا جا سکے۔
مشق کا دائرہ کار
یہ ڈرون مشق چار دن تک جاری رہے گی اور اس میں مختلف منظرناموں کی مشق کی جائے گی، جن میں شہری علاقوں میں ڈرون حملوں سے تحفظ، سرحدی نگرانی، اور دشمن کے ڈرون سسٹمز کو غیر فعال کرنا شامل ہے۔ اس کے علاوہ، بھارت اپنی مقامی طور پر تیار کردہ ڈرون ٹیکنالوجی کو بھی آزمائے گا، جو کہ "میک ان انڈیا” پروگرام کا حصہ ہے۔ ایئر مارشل اشوتوش ڈکشت نے کہا کہ یہ ڈرون مشق نہ صرف فوجی تیاریوں کو بہتر بنائے گی بلکہ بھارتی دفاعی صنعت کے لیے نئے مواقع بھی پیدا کرے گی۔
سدرشن چکر: مستقبل کا فضائی دفاعی نظام
بھارت نے 2035 تک ایک مقامی فضائی دفاعی نظام "سدرشن چکر” تیار کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، جسے اسرائیل کے مشہور "آئرن ڈوم” سے تشبیہ دی جا رہی ہے۔ اس نظام میں ڈرون مشق کے دوران آزمائے جانے والے جدید ڈرونز اور کاؤنٹر ڈرون ٹیکنالوجی کے علاوہ لڑاکا طیارے اور ہائپر سونک ہتھیاروں سے دفاع کے نظام بھی شامل ہوں گے۔ اس منصوبے کا مقصد بھارت کو خطے میں ایک مضبوط فضائی طاقت بنانا ہے۔ ایئر مارشل ڈکشت نے زور دیا کہ پاکستان بھی ڈرون ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کر رہا ہے، اس لیے بھارت کے لیے ضروری ہے کہ وہ ہر وقت ایک قدم آگے رہے۔
پاک-بھارت ڈرون ہتھیاروں کی دوڑ
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق، پاک-بھارت سرحدی جھڑپوں نے خطے میں ڈرون مشق اور ڈرون ٹیکنالوجی کی اہمیت کو مزید واضح کیا ہے۔ دونوں ممالک ڈرونز کی تیاری اور استعمال میں تیزی لا رہے ہیں، جسے ماہرین "ڈرون ہتھیاروں کی دوڑ” قرار دیتے ہیں۔ اس تناظر میں، بھارت کی یہ ڈرون مشق نہ صرف دفاعی تیاریوں کا جائزہ لے گی بلکہ نئی ٹیکنالوجیز کے عملی اطلاق کو بھی یقینی بنائے گی۔
تکنیکی اور صنعتی شراکت داری
اس ڈرون مشق میں بھارت کی دفاعی تحقیقاتی تنظیم DRDO (Defence Research and Development Organisation) اور نجی شعبے کی کمپنیاں جیسے کہ ٹاٹا ایڈوانسڈ سسٹمز اور بھارت ڈائنامکس لمیٹڈ شامل ہوں گی۔ یہ کمپنیاں مقامی طور پر تیار کردہ ڈرونز اور کاؤنٹر ڈرون سسٹمز پیش کریں گی، جو کہ اس مشق کا اہم حصہ ہوں گے۔ اس کے علاوہ، بین الاقوامی شراکت داروں سے بھی تکنیکی تعاون کی توقع ہے، جو بھارت کی دفاعی صلاحیتوں کو مزید بہتر بنائیں گے۔
خطے پر ممکنہ اثرات
ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ڈرون مشق خطے میں طاقت کے توازن کو متاثر کر سکتی ہے۔ خاص طور پر پاکستان کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے تناظر میں، یہ مشق بھارت کے عسکری عزائم کو ظاہر کرتی ہے۔ تاہم، کچھ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس طرح کی مشقیں خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ کو مزید تیز کر سکتی ہیں، جس سے امن و استحکام کے امکانات کم ہو سکتے ہیں۔
مستقبل کی تیاری
بھارت کی اس ڈرون مشق کا ایک اہم مقصد مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کے لیے تیاری کرنا ہے۔ ڈرون ٹیکنالوجی تیزی سے ترقی کر رہی ہے، اور اس کے ساتھ ہی نئے چیلنجز بھی سامنے آ رہے ہیں۔ اس مشق کے ذریعے بھارت نہ صرف اپنی موجودہ صلاحیتوں کا جائزہ لے گا بلکہ مستقبل کے لیے ایک مضبوط حکمت عملی بھی تیار کرے گا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر: پاکستان میں افغان شہری اور بھارتی افسران کی دہشتگردی کے شواہد
"کولڈ اسٹارٹ” نامی یہ ڈرون مشق بھارت کی فوجی تیاریوں اور تکنیکی ترقی کا ایک اہم مظہر ہے۔ اس مشق کے ذریعے بھارت نہ صرف اپنی فضائی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط کرے گا بلکہ خطے میں اپنی عسکری برتری کو بھی اجاگر کرے گا۔ یہ ڈرون مشق نہ صرف بھارتی فوج کے لیے بلکہ دفاعی صنعت اور تحقیقاتی اداروں کے لیے بھی ایک اہم موقع فراہم کرے گی۔









