مسلسل دو روز کمی کے بعد سونے کی قیمت دوبارہ بڑھ گئی، عالمی اور مقامی مارکیٹ میں نمایاں اضافہ
دنیا بھر کی مالیاتی مارکیٹوں میں جاری غیر یقینی صورتحال اور افراطِ زر کے بڑھتے خدشات کے باعث سونے کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ مسلسل دو روز تک سونے کی قیمت میں کمی کے بعد جمعرات کے روز عالمی منڈی میں سونے کی قیمت میں 19 ڈالر فی اونس کا اضافہ ہوا، جس کے نتیجے میں یہ 3759 ڈالر فی اونس کی سطح پر پہنچ گیا۔
اس عالمی رجحان کے اثرات پاکستان کی مقامی مارکیٹ میں بھی دیکھنے کو ملے، جہاں فی تولہ سونا 1900 روپے مہنگا ہو کر 3 لاکھ 97 ہزار 700 روپے کی نئی سطح پر آ گیا۔
عالمی منڈی میں سونے کی قیمتوں میں اضافہ — پس منظر اور وجوہات
سونے کی قیمت میں حالیہ اضافہ کئی عالمی عوامل کا نتیجہ ہے۔ ماہرین کے مطابق، ان میں سرِ فہرست درج ذیل عوامل ہیں:
عالمی اقتصادی غیر یقینی صورتحال:
دنیا کے مختلف خطوں میں جاری معاشی دباؤ، جیوپولیٹیکل کشیدگی، اور توانائی کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ نے سرمایہ کاروں کو محفوظ اثاثوں کی طرف راغب کیا، جن میں سونا سب سے نمایاں ہے۔
ڈالر کی قدر میں کمی:
امریکی ڈالر کی قدر میں معمولی کمی کے باعث بھی سونے کی مانگ بڑھی، کیونکہ ڈالر کی کمزوری سونے کو دیگر کرنسیوں کے حامل خریداروں کے لیے زیادہ پرکشش بنا دیتی ہے۔
فیڈرل ریزرو کی شرح سود پالیسی:
امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے سود کی شرح میں استحکام یا ممکنہ کمی کے اشارے بھی سونے کی قیمت کو سہارا دیتے ہیں۔ سرمایہ کار سودی منافع سے ہٹ کر قیمتی دھاتوں کی طرف متوجہ ہو رہے ہیں۔
پاکستانی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ — اثرات اور ردِ عمل
پاکستان میں سونے کی قیمت میں روزانہ کی بنیاد پر تبدیلی اب عام ہوتی جا رہی ہے، لیکن حالیہ اضافے نے ایک بار پھر زیورات فروشوں، درآمد کنندگان، اور عام صارفین کی توجہ حاصل کی ہے۔ جمعرات کے روز فی تولہ قیمت 1900 روپے کے اضافے کے ساتھ 397,700 روپے ہو گئی، جب کہ 10 گرام سونا بھی تقریباً 1629 روپے مہنگا ہوا۔
پاکستانی روپے پر اثرات:
مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں پر ایک اور اہم عنصر روپے کی قدر ہے۔ حالیہ دنوں میں روپے میں معمولی سی گراوٹ بھی دیکھی گئی، جس نے درآمد شدہ سونے کی قیمتوں میں اضافے میں کردار ادا کیا۔ چونکہ پاکستان سونے کا بڑا حصہ درآمد کرتا ہے، اس لیے عالمی قیمتوں کے ساتھ ساتھ زرمبادلہ کے اتار چڑھاؤ کا براہِ راست اثر مقامی قیمتوں پر پڑتا ہے۔
سونے کی قیمت میں اتار چڑھاؤ — سرمایہ کاروں کے لیے مواقع یا خطرہ؟
سونے کی قیمت میں اچانک اضافہ یا کمی سرمایہ کاروں کو منافع کے مواقع تو فراہم کرتا ہے، لیکن ساتھ ہی یہ غیر یقینی صورتحال کو بھی جنم دیتا ہے۔ حالیہ دنوں میں قیمتوں میں تیزی سے اتار چڑھاؤ کے باعث:
- قلیل مدتی سرمایہ کار محتاط ہو گئے ہیں۔
- زیورات کے خریدار انتظار کی پوزیشن اختیار کر رہے ہیں۔
- گولڈ ٹریڈنگ میں دلچسپی رکھنے والے افراد مارکیٹ کا گہری نظر سے جائزہ لے رہے ہیں۔
معاشی ماہرین کے مطابق، اگر موجودہ رجحان برقرار رہا تو آنے والے ہفتوں میں سونا 4,000 ڈالر فی اونس کی سطح کو بھی چھو سکتا ہے، جس کا مطلب مقامی مارکیٹ میں فی تولہ قیمت 4 لاکھ روپے سے تجاوز کر جانا ہو گا۔
زیورات کی صنعت پر اثرات
سونے کی قیمتوں میں اس اچانک اضافے نے زیورات کی صنعت کو بھی متاثر کیا ہے۔ شادیوں کا سیزن قریب آ رہا ہے اور زیورات کے خریدار پریشان نظر آ رہے ہیں۔
کراچی کے ایک معروف جیولر، حبیب اللہ صدیقی کا کہنا ہے:
"ہم ہر روز قیمتوں میں اتار چڑھاؤ دیکھ رہے ہیں، جس کے باعث گاہکوں میں بے چینی ہے۔ سونے کی خریداری مؤخر ہو رہی ہے، اور گاہک متبادل دھاتوں یا مصنوعی زیورات کی طرف رجحان دکھا رہے ہیں۔”
عالمی تناظر میں سونے کی اہمیت بڑھ رہی ہے
دنیا بھر میں معاشی غیر یقینی کے وقت سونا روایتی طور پر ایک "محفوظ سرمایہ کاری” (Safe Haven) سمجھا جاتا ہے۔ بین الاقوامی ادارے، جیسے کہ IMF، ورلڈ بینک، اور بڑے انویسٹمنٹ فنڈز، ان حالات میں سونے کے ذخائر بڑھانے پر زور دیتے ہیں۔
کچھ دلچسپ اعداد و شمار:
- 2025 کی پہلی ششماہی میں عالمی سونے کی طلب میں 8.3 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
- مرکزی بینکوں نے اپنے ذخائر میں سونا شامل کرنے کی رفتار کو تیز کر دیا ہے۔
- چین اور بھارت جیسے ممالک میں جیولری انڈسٹری کی مانگ بدستور بلند سطح پر ہے۔
ماہرین کی پیش گوئیاں — مستقبل کا منظرنامہ کیسا ہوگا؟
معاشی تجزیہ کاروں کی رائے مختلف ہے، تاہم ایک عمومی رجحان یہی ہے کہ سونے کی قیمت آنے والے دنوں میں مزید بڑھے گی، خاص طور پر اگر:
- عالمی سطح پر جغرافیائی کشیدگی بڑھی،
- مالیاتی پالیسیوں میں نرمی آئی،
- یا افراطِ زر پر قابو نہ پایا جا سکا۔
- معروف تجزیہ کار ڈاکٹر عاطف رشید کا کہنا ہے:
"سونا اس وقت دنیا بھر میں سرمایہ کاری کا مرکز بن رہا ہے۔ اگر موجودہ رجحان جاری رہا، تو قیمت 4,200 ڈالر فی اونس کی سطح کو بھی چھو سکتی ہے۔ تاہم، سرمایہ کاروں کو محتاط رہنا چاہیے کیونکہ مارکیٹ میں واپسی بھی تیز ہو سکتی ہے۔”
عام صارفین کے لیے مشورہ
اگر آپ سونا بطور زیور یا سرمایہ کاری خریدنا چاہتے ہیں، تو ماہرین درج ذیل تجاویز دیتے ہیں:
مارکیٹ کا تجزیہ کریں:
قیمتوں کی روزانہ کی بنیاد پر نگرانی کریں، اور زیادہ اضافے کے بعد خریداری مؤخر کریں۔
لمبے عرصے کے لیے سرمایہ کاری سوچیں:
قلیل مدتی منافع کے بجائے طویل مدتی تحفظ کے لیے سونا خریدیں۔
جیولری کے بجائے بارز یا سکے ترجیح دیں:
سونے کی بار یا سکے کی شکل میں سرمایہ کاری پر میکنگ چارجز نہیں ہوتے۔
سونا اب بھی محفوظ سرمایہ کاری؟
سونے کی قیمت میں حالیہ اضافہ اس بات کی علامت ہے کہ یہ قیمتی دھات اب بھی عالمی و مقامی سرمایہ کاروں کے لیے ایک پرکشش ذریعہ بنی ہوئی ہے۔ چاہے مقصد ذاتی زیورات کی خریداری ہو، یا مالی تحفظ کی تلاش، سونا اپنی روایتی حیثیت برقرار رکھے ہوئے ہے۔
تاہم، موجودہ حالات میں احتیاط اور مارکیٹ کی بہتر سمجھ بوجھ ہی بہتر فیصلہ سازی میں مدد دے سکتی ہے۔
