اسلام آباد میں فضائی آلودگی کی بڑی وجہ سامنے آگئی
وفاقی دارالحکومت میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کی سب سے بڑی وجہ آخر کار سامنے آ گئی۔
پاکستان انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی (Pak-EPA) کی تازہ رپورٹ کے مطابق ڈیزل پر چلنے والی پرانی بھاری گاڑیاں اسلام آباد میں فضائی آلودگی کا سب سے بڑا ذریعہ بن چکی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شہر میں 20 فیصد بھاری گاڑیاں ماحولیاتی معیار کی خلاف ورزی کرتی پائی گئیں۔
یعنی ہر پانچ میں سے ایک گاڑی ایسی ہے جس کا دھواں فضائی معیار سے کہیں زیادہ خطرناک ہے۔
بھاری گاڑیوں کے دھوئیں سے آلودگی میں اضافہ
اسلام آباد میں فضائی آلودگی کی سب سے بڑی وجہ وہ پرانی ڈیزل گاڑیاں ہیں جو شہر کے مختلف راستوں پر روزانہ ہزاروں کی تعداد میں رواں دواں رہتی ہیں۔
ان گاڑیوں کے انجن پرانی ٹیکنالوجی کے ہونے کے باعث زیادہ دھواں اور شور پیدا کرتے ہیں، جو نہ صرف ماحول بلکہ شہریوں کی صحت کے لیے بھی خطرناک ہے۔
پاک ای پی اے کے مطابق ڈیزل انجن سے خارج ہونے والے ذرات (PM2.5) فضا میں آلودگی کی سب سے خطرناک شکل ہیں،
کیونکہ یہ ذرات انسانی پھیپھڑوں میں جا کر سانس کی بیماریوں، دمہ اور دل کے امراض کا باعث بنتے ہیں۔
مشترکہ کارروائیاں اور نتائج
پاک ای پی اے اور اسلام آباد ٹریفک پولیس نے 28 اور 30 اکتوبر کو مشترکہ کارروائیاں کیں۔
یہ کارروائیاں سیکٹر I-11 اور سرینگر ہائی وے پر کی گئیں جہاں سے روزانہ بھاری ٹریفک گزرتی ہے۔
کارروائی کے دوران:
کل 100 گاڑیوں کا معائنہ کیا گیا
20 گاڑیاں ماحولیاتی معیار پر پورا نہ اتر سکیں
3 انتہائی آلودہ گاڑیاں بند کر دی گئیں
20 غیر معیاری گاڑیوں پر جرمانے عائد کیے گئے
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ موجودہ فٹنس سرٹیفکیٹ کا نظام مؤثر نہیں رہا،
اور حکومت کو چاہیے کہ گاڑی فٹنس کے نظام پر فوری نظرثانی کرے تاکہ ماحولیاتی قوانین پر سختی سے عمل درآمد ہو۔
شہریوں کی صحت پر اثرات
ماہرین ماحولیات کے مطابق اسلام آباد میں فضائی آلودگی کے باعث سانس کی بیماریوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
اسموگ، کھانسی، الرجی اور آنکھوں میں جلن کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ:
“فضائی آلودگی خاموش قاتل ہے، خاص طور پر بچے، بزرگ اور دمہ کے مریض سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔”
حکومتی اقدامات اور تجاویز
رپورٹ میں حکومت کو درج ذیل اقدامات تجویز کیے گئے ہیں:
ڈیزل گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ کے نظام کی ڈیجیٹل نگرانی کی جائے۔
پرانی اور غیر معیاری گاڑیوں کو فوری طور پر سڑکوں سے ہٹایا جائے۔
شہر میں الیکٹرک گاڑیوں (EVs) کے استعمال کو فروغ دیا جائے۔
بھاری ٹریفک کے لیے الگ روٹس مقرر کیے جائیں تاکہ رہائشی علاقوں میں دھواں کم ہو۔
ماحولیاتی مانیٹرنگ اسٹیشنز کی تعداد بڑھائی جائے۔
لاہور فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی
اسلام آباد میں فضائی آلودگی ایک سنگین مسئلہ بنتی جا رہی ہے،
اور اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو یہ صورتحال لاہور اور کراچی کی طرح خطرناک حد تک پہنچ سکتی ہے۔
پاکستان انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی کی رپورٹ نے واضح کر دیا ہے کہ ڈیزل پرچلنے والی پرانی گاڑیاں سب سے بڑا ماحولیاتی خطرہ ہیں۔
ماہرین کے مطابق وقت آ گیا ہے کہ حکومت، شہری اور ادارے مل کر صاف اور صحت مند اسلام آباد کے لیے سنجیدہ اقدامات کریں۔










Comments 1