ایئر بڈز سے کان صاف کرنا ایک عام مگر خطرناک عادت
ہم میں سے اکثر لوگ روزمرہ زندگی میں کان صاف کرنے کے لیے ایئر بڈز یا روئی استعمال کرتے ہیں۔
یہ عادت اتنی عام ہے کہ ہمیں لگتا ہے کہ یہ بےضرر سی بات ہے۔ لیکن حیران کن طور پر ایئر بڈز سے کان صاف کرنا ہمارے کانوں کے لیے نہایت نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
ای این ٹی ماہرین کے مطابق اس عادت سے نہ صرف کان کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ یہ چپکے سے ایسی پیچیدگیاں پیدا کر دیتی ہے جن کا ہمیں اندازہ تک نہیں ہوتا۔ کئی لوگ سالوں تک ایئر بڈز سے کان صاف کرنا جاری رکھتے ہیں، اور انہیں یہ معلوم ہی نہیں ہوتا کہ وہ کیا نقصان کر رہے ہیں۔
قدرتی ایئر ویکس کیوں ضروری ہے؟
یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ کان کے اندر موجود میل (Earwax / ایئر ویکس) کوئی گندگی نہیں ہوتی۔
یہ قدرتی حفاظتی تہہ ہوتی ہے جو:
کان کو بیکٹیریا سے بچاتی ہے
دھول، گرد اور جراثیم کو روک لیتی ہے
نمی کو کنٹرول کرتی ہے
کان کے اندرونی حصے کو محفوظ رکھتی ہے
ماہرین کا کہنا ہے کہ جب ہم ایئر بڈز سے کان صاف کرنا شروع کر دیتے ہیں تو ہم اس قدرتی نظام کو خراب کر دیتے ہیں۔
ایئر بڈز سے کان صاف کرنا نقصان کیوں پہنچاتا ہے؟
1. میل باہر نہیں نکلتا بلکہ اندر دھکیلتا ہے
جب کوئی شخص ایئر بڈز کو کان میں ڈال کر صفائی کرنے کی کوشش کرتا ہے تو وہ میل نکالنے کے بجائے اسے مزید اندر دھکیل دیتا ہے۔
اس سے کان بند ہونے اور سننے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے۔
2. درد اور انفیکشن کا خطرہ
ایئر ویکس جب اندر دب جاتا ہے تو:
شدید درد
سوزش
انفیکشن
پیپ بننے
جیسے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
3. کان کا پردہ پھٹنے کا امکان
ماہرین کے مطابق کان کے پردے کے پھٹنے کے زیادہ تر کیسز میں وجہ یہی ہوتی ہے کہ لوگ ایئر بڈز سے کان صاف کرنا نہیں چھوڑتے۔
4. تحقیق کیا کہتی ہے؟
ایک تحقیق میں ثابت ہوا ہے کہ 70 فیصد کان کی تکالیف ایئر بڈز یا روئی ڈال کر کان صاف کرنے کی وجہ سے ہوتی ہیں۔
یہ اعداد و شمار اس بات کی واضح نشانی ہیں کہ ایئر بڈز سے کان صاف کرنا غلط عادت ہے۔
ایئر ویکس خود کیسے صاف ہوتا ہے؟
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ کان خود بخود صفائی کا نظام رکھتا ہے۔
جسم کے اندر موجود میکانزم ایئر ویکس کو آہستہ آہستہ باہر کی طرف لاتا ہے۔
ماہرین کہتے ہیں:
“اگر کان میں ایئر ویکس ہے اور کوئی تکلیف نہیں، تو اسے ہاتھ نہ لگائیں۔”
لیکن لوگ اس بات کو سمجھے بغیر ایئر بڈز سے کان صاف کرنا شروع کر دیتے ہیں، اور اس کے نتیجے میں مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
کب صفائی یا ڈاکٹر کی ضرورت ہوتی ہے؟
اگر کسی شخص کو:
کان میں بھاری پن
سنائی کم ہونا
شدید میل جمع ہونا
درد
گھنٹی بجنے جیسی آواز
سر درد
یا چکر آنا
جیسے مسائل ہوں تو ایئر بڈز سے کان صاف کرنا ہرگز نہیں کرنا چاہیے۔
ایسی صورت میں ای این ٹی سے مشورہ کرنا ہی بہترین حل ہے۔
ڈاکٹر خاص آلات سے محفوظ طریقے سے کان کی صفائی کرتے ہیں جس سے:
پردہ محفوظ رہتا ہے
انفیکشن نہیں ہوتا
میل مکمل طور پر باہر آ جاتا ہے
لوگ ایئر بڈز کا استعمال کیوں کرتے ہیں؟
یہ عادت کئی مرتبہ نفسیاتی بن جاتی ہے۔
جب لوگ ایئر بڈز سے کان صاف کرنا شروع کرتے ہیں تو انہیں وقتی سکون ملتا ہے، جس سے یہ عادت پکی ہو جاتی ہے۔
ماہرین اسے “Ear Cleaning Addiction” کہتے ہیں۔
کیا کرنا چاہیے؟ محفوظ طریقے
کان میں کچھ نہ ڈالیں
کان کے اندر کوئی بھی چیز — روئی، پن، چابی، یا ایئر بڈ — کبھی نہ ڈالیں۔
گرم پانی کے چند قطرے مددگار
ہلکے گرم پانی کے چند قطرے کئی بار ایئر ویکس کو نرم کر دیتے ہیں۔
ڈاکٹر سے سافٹنگ ڈراپس لیں
اگر ضرورت ہو تو ڈاکٹر تجویز کردہ ڈراپس استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
او ٹی سی پروڈکٹس میں احتیاط
کان صاف کرنے والی مارکیٹ کی پروڈکٹس بھی غلط استعمال سے خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں۔
اسلام آباد روبوٹک سرجری: پمز اسپتال میں پہلا کامیاب آپریشن مکمل
ایئر بڈز سے کان صاف کرنا — ایک چھوٹی عادت جو بڑے نقصان کا سبب بن سکتی ہے
یہ حقیقت ہے کہ ہم میں سے کئی لوگ اس عادت کے نقصان سے بےخبر ہیں۔
کان ہماری سماعت کا سب سے حساس عضو ہے، اور معمولی سی غلطی بھی بڑا نقصان کر سکتی ہے۔









